• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیر اعظم کا آفت زدہ وائنا ڈ کا دورہ، ہر ممکن مدد کا وعدہ

Updated: August 11, 2024, 10:55 AM IST | Agency | New Delhi

متاثرین سے ملاقات کی ،باز آبادکاری کیلئے ہر طرح کی مدد کرنے کا اعلان کیا مگرراہل گاندھی اور ریاست کے شدید مطالبہ کے باوجود سانحہ کو قومی آفت قرار دینے سے گریز کیا۔

Prime Minister Modi visited the site in Wynad. He was accompanied by Governor Arif Muhammad Khan, Union Minister Suresh Gopi and Chief Minister Vijayan. Photo: INN
وزیر اعظم مودی نے وائناڈمیں جائے وقوع کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ گورنر عارف محمد خان، مرکزی وزیر سریش گوپی اور وزیر اعلیٰ وجین بھی موجود تھے۔ تصویر : آئی این این

وزیر اعظم مودی نے سنیچر کو وائناڈ کے  لینڈ سلائڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا، اسپتال جاکر متاثرین سے ملاقات کی، متعلقہ افسران سے  موجودہ حالات پر رپورٹ طلب کی اورپورے علاقے کا زمینی دورہ بھی کیا لیکن انہوں نے وائناڈ پر آنے والی اس قدرتی آفت کو شدید مطالبات اور مسلسل اپیلوں  کے باوجود قومی آفت قرار دینے سے گریز کیا۔ ۳۰؍ جولائی کی درمیانی شب ہونے والی خطرناک لینڈ سلائڈ سےہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کے  لئے وزیر اعظم نے پہلے ہوائی سروے کیا جس میں ان کے ساتھ ریاست کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین بھی موجود تھے ۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے خود کئی علاقوں کا دورہ کیا۔  اس دوران کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور مرکزی وزیر سریش گوپی بھی مودی کے ساتھ تھے۔ 
وزیر اعظم کا فضائی اور زمینی دورہ 
کلپٹا میں ایس کے جے ایم اسکول گراؤنڈ ہیلی پیڈ پر اترنے سے پہلے مودی نے نقصان کا اندازہ لگانے کیلئے چورامالا، منڈکئی اور اطراف میں آفت زدہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ اس کے بعد مودی کلپٹا سے چورامالا کے لئےروانہ ہوئے جو وہاں سے بذریعہ سڑک ۱۸؍کلومیٹر دور ہے۔ انہوں نے تقریباً ۵۰؍ منٹ چورامالا میں گزارے۔ وزیر اعظم نے اسکول کی تباہ شدہ حالت کو دیکھنے کیلئے اسکول کیمپس کا بھی دورہ کیا اور اسکول کے طلباء سے ان کی پڑھائی اور ان کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں دریافت کیا۔ یاد رہے کہ اس سانحے میں اِس اسکول کے تقریباً ۳۲؍طلبہ کی موت ہوئی ہے۔ بعد میں مود ی نے گورنر، وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر سریش گوپی کے ساتھ بچاؤ کارروائیوں کے  لئے چورامالا اور منڈکئی کو جوڑنے کے لئے فوج کے جوانوں کے ذریعے بنائے گئے  بیلی برج پر چہل قدمی کی۔
 متاثرین سے گفتگو، اسپتال کا دورہ  
اس کے بعد وزیراعظم مودی سینٹ جوزف اسکول میں جاری ریلیف کیمپ پہنچنے   جہاں انہوں نے ڈاکٹرس اور میڈیکل اسٹاف سمیت ۱۲؍ متاثرین سے بات  چیت کی۔ انہوں نے محمد ہانی (۱۶) اور لاونیا(۱۴) سے بھی گفتگو کی جنہوں نے اپنے کنبہ کے تمام افراد کو کھو دیا ہے۔اس کے بعد وہ مقامی اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے مزید متاثرین سے ملاقات کی۔  وزیر اعظم نے گورنر عارف محمد خان اور وزیر اعلیٰ وجین کے ساتھ بات چیت  کے بعد اعلان کیا کہ مرکزی حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔
ریاستی حکومت کے مطالبات 
اس سے قبل وزیر اعلیٰ وجین نے وزیر اعظم مودی کے سامنے ۳؍ اہم مطالبات پیش کئے ۔ پہلا تو یہ کہ وائناڈ لینڈ سلائڈ کی ایل ۳؍زمرے کے تحت درجہ بندی کیا جائے  دوسرا یہ کہ اس سانحہ کو  `قومی آفت قرار دیا جائے۔ تیسرایہ کہ  لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلئے مرکز کم از کم ۲؍ ہزار کروڑ روپے کی امداد دے ۔
راہل گاندھی نے کیا کہا تھا ؟
  قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے وزیر اعظم کے دورہ  کے اعلان پر ٹویٹر پوسٹ کے ذریعےان کا شکریہ ادا کیا تھا اور کہا تھاکہ’’ مودی جی، خوفناک سانحہ کا جائزہ لینے کیلئے وائناڈ جانے کیلئے آپ کا شکریہ۔ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ جب آپ اس تباہی کو خود دیکھیں گے تو اسے قومی آفت قرار دیں گے۔‘‘راہل گاندھی جو وائناڈ کے سابق رکن پارلیمنٹ بھی ہیں اس سے قبل دو دنوں تک یہاں موجود تھے اور انہوں نے یہاں کی تباہی اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے بعد کئی مرتبہ مطالبہ کیا کہ وائناڈ سانحہ کو قومی آفت قرار دیا جائے۔ یہاں تک کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھی یہ معاملہ اٹھایا لیکن وزیر اعظم نے وائناڈ کا دورہ کرنے اور یہاں ہونے والی  تباہی اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے باوجود اس تعلق سے کوئی اعلان نہیں کیا۔ یاد رہے کہ اس  دلدوز سانحے میں ۳۰۰؍ سے زائد افراد اپنی جان گنوابیٹھے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK