• Sat, 01 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جمنا میں زہر: الیکشن کمیشن کے نوٹس کا کیجریوال نے جواب دیدیا

Updated: February 01, 2025, 10:05 AM IST | Agency | New Delhi

دہلی کے چیف سیکریٹری کو بھیجی گئی چٹھی کا حوالہ دیا اور کہا کہ دریائے جمنا میں امونیا کی مقدار بہت زیادہ ہے۔

Arvind Kejriwal. Picture: INN
اروند کیجریوال۔ تصویر: آئی این این

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دریائے جمنا میں زہر کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اپنے دعوے کو مزید تقویت دی ہے۔ کیجریوال نے جواب میں دہلی جل بورڈ کی سی ای او شِلپا شندے کی جانب سے ۲۷؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو دہلی کے چیف سیکریٹری کو بھیجی گئی ایک چٹھی کا ذکر کیا جس میں دریائےجمنا میں امونیا کی مقدار میں اضافے کی بات کی گئی تھی۔ کیجریوال نے اس چٹھی کو اپنے جواب کے ساتھ شامل کیا اور انتخابی کمیشن کے پانچ سوالات کا جواب دیا۔ کیجریوال نے الزام لگایا ہے کہ ہریانہ کی حکومت دہلی کو فراہم  کئے جانے والے پانی میں زہر ملا رہی ہے جس سے دہلی کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زہر اتنا خطرناک ہے کہ دہلی کے موجودہ پانی کے صفائی کے نظام سے اسے صاف نہیں کیا جا سکتا۔ 
 کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی دہلی کے عوام کو پینے کے پانی سے محروم کرنا چاہتی ہے اور یہ سب کچھ ان کی گندی سیاست کا حصہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیجریوال سے پانچ سوالات کئے تھے جن میں یہ پوچھا گیا تھا کہ زہر کہاں ملا تھا، اس کی نوعیت کیا تھی اور اس کے خلاف کیا تدابیر اپنائی گئی ہیں۔ کیجریوال نے جواب دیا کہ دہلی جل بورڈ کے انجینئرس نے اس زہر کو پہچاننے کے بعد دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات کئے ہیں۔ واضح رہے کہ کیجریوال نے انتخابات سے قبل اس معاملے کو اپنی سیاسی جماعت کی انتخابی حکمت عملی کا حصہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی سازشوں کا شکار دہلی کے عوام کو ایسی صورتحال میں پھنسایا جا رہا ہے جہاں ان کی زندگیوں کو شدید خطرہ ہے۔ کیجریوال کے اس موقف سے دہلی کے عوام کے  لئے  ان کی سیاست میں مزید دلچسپی پیدا ہوئی ہے اور اس حوالے سے انتخابی بحث بھی تیز ہو گئی کہ آخر دہلی شہر اور ریاست  کو سپلائی ہونے والا پانی کتنا محفوظ ہے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK