• Sat, 18 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

۷۶؍ ایف آئی آر کے باوجود رام گیری کوگرفتار کرنے میں پولیس ناکام

Updated: January 17, 2025, 5:15 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

عرضی گزار نے پولیس پر نرمی برتنے کا الزام لگایا ۔ وکیل نے اسی طرح کے الزامات میں مسلم مذہبی لیڈروں کی گرفتاری کا حوالہ دیا ۔ عدالت نے رام گیری کوبھیجے گئے پولیس کے نوٹس کی نقل پیش کرنے کا حکم دیا۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

گستاخی کے مرتکب رام گیری   کے خلاف شہر اور ریاست کے الگ الگ حصوں میں غم وغصہ اور احتجاج کے بعد ۷۶؍ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اس کے باوجود پولیس رام گیری کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔  اس ضمن میں مہنت کی گستاخی کے خلاف ہائی کورٹ میں داخل کردہ عرضداشت پر جرح کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل اعجاز نقوی نے  رام گیری کےخلاف سخت دفعات کا اطلاق نہ کرنے اور نرمی برتنے کا الزام لگایا ہے جبکہ پولیس نے تفتیش جاری ہونے اور رام گیری کو نوٹس دے کر  طلب کرنےکی اطلاع دی ہے۔
اس ضمن میں بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کی جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس ڈاکٹر نیلا گوکھلے کے روبرو گزشتہ روز عرضداشت گزار کے وکیل اعجاز نقوی نے پولیس کی تفتیش پر اعتراض کیا  اورمہنت رام گیری کے خلاف مجرمانہ سازش کے تحت دفعات عائد کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ پولیس نہ صرف سست روی سے تفتیش کررہی ہے بلکہ رام گیری کی گرفتاری کے سلسلہ میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔یہی نہیں پولیس نے رام گیری کی گرفتاری کے تعلق سے نرم رویہ اپنایا ہوا ہے۔
 ایڈوکیٹ اعجاز نقوی کا کہنا ہے کہ ’’ حضور کی شان میں گستاخی کرنے  اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ مذہبی جذبات کے حوالہ سے دیگر معاملات میں پولیس نے نہ صرف  فوراً ایف آئی آر درج کی بلکہ گرفتار ی بھی کی ہے۔‘‘ انہوں نے اس ضمن میں مولانا اظہری کی گرفتاری اور اسلامک اسکالر ذاکر نائک کے خلاف جاری کئے گئے ریڈ کارنر نوٹس کا بھی حوالہ دیا  ۔ مجرمانہ سازش کے تحت کیس درج کرنے کے حوالہ سے  ا نہوں نے  یہ بھی کہا کہ اس دفعہ کے تحت ملزم کو پانچ سال تک کی سزا ہے اور اس کے تحت ملزم کو فوری طور پر گرفتار کیا جاسکتا ہے لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
 اس معاملے میں  ایم آئی ڈی سی سنّر پولیس کی جانب سے تفتیشی افسر عدالت میں حاضر نہیں ہوا البتہ پولیس افسر پی ڈی پاٹل نے آن لائن حاضر ہوکر اس سلسلہ میں تحریری حلف نامہ داخل کرنے کی اطلاع دی ساتھ ہی تفتیش   جاری ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے رام گیری کے متنازع بیان کی ویڈیوسوشل میڈیا سے ہٹا نے کا سلسلہ جاری ہونے،۱۲؍افراد کا بیان درج کرنے اور رام گیری مہاراج کو نوٹس دے کر طلب کرنے کی اطلاع دی  ۔
  اس پر وکیل اعجاز نقوی نے کہا کہ متنازع ویڈیو اب بھی سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹ پر موجود ہے اور یہ کہ نوٹس جاری کرنے کے بجائے ملزم کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔ 
  دو رکنی بنچ نے مہنت رام گیری کو بھیجا گیا نوٹس عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ۴؍ہفتہ کیلئے ملتوی کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK