• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیرول ریلوے اسٹیشن سے بھکاریوں کا قبضہ ہٹانے میں پولیس نا کام

Updated: July 03, 2023, 11:36 AM IST | Wasim Ahmed Patel | Navi Mumbai

یہاں نیرول ریلوے اسٹیشن پر بھکاریوں کا قبضہ ہے لیکن پولیس اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے جس سے مسافروں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

Beggars are seen outside the Nerul railway station.
نیرول ریلوے اسٹیشن کے باہربھکاری نظر آرہے ہیں۔

  یہاں نیرول ریلوے اسٹیشن   پر بھکاریوں  کا قبضہ  ہے لیکن   پولیس اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے جس  سے مسافروں کو  دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔  اس تعلق سے  مقامی شخص کشور نے شکایت کی کہ ان بھکاریوں سے لوگ پریشان ہو چکے  ہیں۔ نہ صرف ریلوے  اسٹیشن بلکہ باہر بھی انہوں  نے ڈیرہ ڈال رکھا ہے۔ ان سے دکاندار بھی پریشان ہیں ۔ یہ بھکاری   دن  اور رات میں بھی  یہیں پر سوتے ہیں۔ گندگی پھیلاتے ہیں،  یہاں تک کہ ٹکٹ کھڑکی کے پاس بھی سو جاتے ہیں۔  اکثر رات کو خواتین بھی ڈیوٹی کرکے گھر آتی ہیں۔ اسٹیشن پر اترنے کے بعد یہ انہیں بھی پریشان کرتے ہیں۔ کئی دفعہ ریلوے پولیس سے شکایت کرنے کے باوجود کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پنویل کے سماجی کارکن زبیر  پٹو نے کہا کہ ’’ میں اکثر یہ دیکھتا ہوں کہ نیرول ریلوے اسٹیشن پر کوئی بھی  پولیس اہلکار نہیں رہتا ہے۔  ایک دفعہ میری آنکھوں کے سامنے رات کے وقت ایک کمسن بھکاری جس کی عمر بمشکل ۱۰؍ سال رہی ہو گی ، ایک خاتون جو ڈیوٹی سے واپس آرہی تھی ، کا پرس چھین کر فرار ہو گیا۔  یہ اتنا تیز بھاگتے ہیں کہ انہیں پکڑنا ناممکن ہوتا ہے ۔ اس وقت بھی پلیٹ فارم پر کوئی بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔
   اس سلسلے میں  نیرول ریلوے اسٹیشن    کے انچارج ایس ایم نائر سے    استفسار کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کے ریلوے پولیس اور سڈکو  ہمیشہ ان  بھکاریوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔  ایسا نہیں ہے کہ ہم غفلت میں ہیں۔   ہم نے  سڈ کو سے تحریری طور پر مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلہ کا ہمیشہ کیلئے حل نکالا جائے کیونکہ ان کے خلاف کاروائی کا اختیار سڈکو کو ہے۔ مجھے یقین ہے کہ جلد ہی عوام کو اس تکلیف سے نجات مل جائے گی۔

nerul Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK