اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ کی ہدایت۔بی جے پی کی رکن اسمبلی نے مسجد اور دیگر عبادت گاہوں میں طے شدہ حد سے زیادہ تیزآواز میں لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی شکایت کی۔
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 10:21 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ کی ہدایت۔بی جے پی کی رکن اسمبلی نے مسجد اور دیگر عبادت گاہوں میں طے شدہ حد سے زیادہ تیزآواز میں لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی شکایت کی۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نےپولیس افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہر عبادت گاہ پر جاکر اس کا جائزہ لیں کہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز طے شدہ حد سے زیادہ نہ ہو۔ انہوںنے یہ انتباہ بھی دیا کہ جن عبادت گاہوں پر لاؤڈ اسپیکر پر طے شدہ حد سے زیادہ آواز ہو گی، ان کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا جائےگا۔ بی جے پی کی رکن اسمبلی دیویانی پھراندے کے ذریعے منگل کو ایوان اسمبلی میں اس تعلق سے شکایت پر وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایت دی۔
دیویانی پھراندے نے توجہ طلب نوٹس کے ذریعے کہاکہ ممبئی میں مسجد اور دیگر عبادت گاہوں میں لاؤڈ اسپیکر طے شدہ حد سے تیز آواز میں استعمال کئے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں بامبے ہائی کورٹ نے ۲۳؍ جنوری ۲۰۲۵ء میں اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ دن کے وقت لاؤڈاسپیکر کی آواز ۵۵؍ ڈیسیبل اور رات کے وقت ۴۵؍ ڈیسیبل سے زیادہ نہ ہو ، اس کے باوجود دھڑلے سے کورٹ کے اس حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے جس سے شہریو ں کی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ’’ اس ضمن مقامی پولیس کو نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے لیکن پولیس میں شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔اس لئے اس پر فوراً ایکشن لیا جائے۔‘‘ اس پر وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس جو وزیرداخلہ بھی ہیں ، نے کہا کہ’ کسی کو تیزآواز میں لاؤڈ اسپیکر بجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک مقررہ مدت کے لئے اجازت دی جائے گی۔ اس کے بعد اگر کسی کو دوبارہ اجازت کی ضرورت ہو تو اسے پولیس سے نئے سرے سے اجازت لینی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کوئی۵۵؍ ڈیسیبل اور۴۵؍ ڈیسیبل کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے دوبارہ کبھی اجازت نہیں دی جائے گی اور لاؤڈ اسپیکر ضبط کرلئے جائیں گے۔ اس کی نگرانی کرنا پولیس انسپکٹر کی ذمہ داری ہو گی کہ اس پر سختی سے عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ اسےہر عبادت گاہ کا دورہ کرنا چاہئے اور اس کا معائنہ کرنا چاہئے۔‘‘