پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے حملہ آور کو پکڑنے میں مستعدی دکھانے پر پولیس کی تعریف کی ،شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی نے حملے کو تکلیف دہ اور غیر اخلاقی قراردیا۔
EPAPER
Updated: December 05, 2024, 9:37 AM IST | Chandigarh
پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے حملہ آور کو پکڑنے میں مستعدی دکھانے پر پولیس کی تعریف کی ،شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی نے حملے کو تکلیف دہ اور غیر اخلاقی قراردیا۔
شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل کے قتل کی کوشش کے واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ پنجاب پولیس نے ایک بڑی واردات کو روک دیا ۔ بھگونت مان نے سوشل میڈیا `ایکس پر لکھا کہ پنجاب پولیس کی جلد بازی کا نتیجہ ہے کہ ریاست اور اس کے عوام کو بدنام کرنے کی سازش ناکام ہو گئی ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو موقع سے گرفتار کر کے بڑی کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہاکہ ’’ میں پولیس کی مستعدی کی تعریف کرتا ہوں، میں سکھبیر بادل جی پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ حکومت نے پولیس کو فوری طور پر واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔‘‘
اس دوران شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے بدھ کو شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل پر حملے کی سخت مذمت کی۔ ایس جی پی سی کے صدر ایڈوکیٹ ہرجندر سنگھ دھامی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بادل پر اس وقت حملہ کرنا جب وہ مقدس گولڈن ٹیمپل کے گیٹ پر اکال تخت کی طرف سے دی گئی کے طور پر خدمتگار کے طورپر تعینات تھے، انتہائی تکلیف دہ اور غیر اخلاقی ہے۔ پرتشدد رجحانات کے حامل حملے کو گولڈن ٹیمپل کے مذہبی عقیدہ پر حملہ بھی کہا جا سکتا ہے۔ ایس جی پی سی کے صدر نے کہا کہ یہ روایت رہی ہے کہ اکال تخت صاحب فرقہ وارانہ بے ضابطگیوں کا نوٹس لیتے ہیں اور مذہبی سزا سناتے ہیں۔ اس پر عمل کرنا ہر سکھ کا فرض ہے۔ بادل اکال تخت صاحب کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اپنی مذہبی سزا بھگت رہے تھے۔ دریں اثنا، بادل پر حملہ نہ صرف مذہب مخالف ذہنیت کا اظہار ہے بلکہ ایک غیر انسانی فعل اور اکال تخت صاحب کے احکامات کی توہین بھی ہے۔ ایڈوکیٹ دھامی نے کہا کہ بادل پر حملہ پنجاب حکومت، پولیس اور امن و قانون کی حالت پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اکال تخت صاحب کی طرف سے سنائی گئی سزا کو پورا کرتے ہوئے ہر اکالی لیڈر کی حفاظت کو یقینی بنائے۔