Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیاسی لیڈروں کی جانب سے پہلگام حملے کی پُر زور مذمت

Updated: April 24, 2025, 10:45 AM IST | Agency | New Delhi

دہشت گردی کے خلاف اتحاد کی اپیل کی گئی تاکہ ایسی پرتشدد قوتوں کو شکست دی جا سکے، حملے کو انتہائی بزدلانہ اور سراسرسفاکی کی مثال قرار دیا گیا۔

Former Chief Minister Mehbooba Mufti participated in the march taken out in Srinagar. Picture: PTI
سری نگر میں نکالے گئے مارچ میں سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی شریک ہوئیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

 جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں غیر ملکی اور مقامی سیاحوں پر ہونے والے خونیں اور بزدلانہ حملے کے بعد ملک بھر میں جہاں غم و غصے کی لہر ہے وہیں سیاسی لیڈروںکی جانب سے بھی اس کی پُر مذمت کی جارہی ہے۔ اس المناک واقعے پر کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرمین سونیا گاندھی، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی صدر ملکارجن کھرگے نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور قومی سطح پر دہشت گردی کے خلاف اتحاد کو از سر نو بحال کرنے کی اپیل کی ہے ۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی  نے ۲۲؍اپریل کو جاری اپنے بیان میں پہلگام میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس بزدلانہ واردات کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم سیاحوں پر حملہ بزدلی کی انتہا ہے جس کی شدید مذمت ہونی چاہئے۔
دہشت گردی کے خلاف اتحاد پرزور
 سونیا گاندھی نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’میں ان خاندانوں کے درد کو محسوس کر سکتی ہوں جنہوں نے اپنے عزیزوں کو کھو دیا۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔ پورا ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور ہمیں ایک بار پھر ماضی کی طرح ایک وسیع سماجی اتفاق رائے قائم کرنا ہوگا تاکہ ایسی پرتشدد قوتوں کو شکست دی جا سکے۔‘‘ 
 سونیا گاندھی کے بیان میں اس امر پر زور دیا گیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دہشت گردی سے نبردآزما ہونے کیلئے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قومی اتفاق رائے پیدا کریں اور جموں و کشمیر کے عوام کو امن و سکون فراہم کریں۔
  راہل گاندھی نے بھی اس واقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور جموں کشمیر  کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور متاثرین  کیلئے فوری انصاف اور سیکوریٹی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔  راہل کے بقول ’’ اس حملے نے نہ صرف کشمیر بلکہ پورے ملک کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔‘‘
 کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ’’ یہ حملہ سراسر سفاکی کی مثال ہے اور اس  میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزا دی جانی چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریاست میں امن قائم رکھنے اور سیاحوں کی سلامتی کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
کھرگے نے آ ل پارٹی میٹنگ کا مطالبہ کیا 
  ملکارجن کھرگے نے کہا’’ہم حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لے گی اور ضروری کارروائی اور مکمل معلومات حاصل ہونے کے بعد دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرے گی۔ انہیں ایک آل پارٹی میٹنگ بلانی چاہئے اور  صلاح ومشورہ کرنا چاہئے ۔ یہ سیاست نہیں ہے اور ہم اس صورتحال میں سیاست نہیں کرنا چاہتے۔ کانگریس دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے حکومت کے ساتھ ہم آہنگی، تعاون اور شراکت داری کے لئے پرعزم ہے۔ ہم نے وقتاً فوقتاً دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا بھرپور مقابلہ کیا ہے اور ہماری اعلیٰ قیادت نے اس کے خلاف لڑائی میں اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے۔‘‘
 خیال رہے کہ پہلگام کے بسارن جنگلاتی علاقے میں پیش آئے اس ہولناک حملے میں کم از کم۲۶؍ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں دو غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔ مقامی اسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ حملے کے بعد وادی میں سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے اور پہاڑی علاقوں میں تلاشی مہم تیزی سے جاری ہے۔ این آئی اے کی ٹیم سری نگر پہنچ چکی ہے۔
دہشت گرد انسانوں کے دشمن ہیں: مولانا بدرالدین اجمل 
 آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ کے قومی صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل  نے پہلگام  دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے جس میں دہشت گردوں نے ۲۶؍بے قصور سیاحوں کی  جان لے لی  ۔ یہاں جاری ایک تعزیتی  بیان میں مولانا نے کہا کہ اس انسانیت سوز واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے کیوں کہ اس کو انجام دینے والے دہشت گرد انسانی جانوں کے دشمن ہیں جنہیں سخت سزا ملنی چاہئے۔ مولانا نے کہا کہ اس طرح کابزدلانہ حملہ جس میں نہتے معصوموں کو قتل کردیا گیا، انسانی اقدار کو سبوتاژ کرنے والا ہے۔  یہ کارروائی ہمارے ملک کے امن و امان کو تباہ کرنے اور عوام کو خوف زدہ کرنے کی سنگین سازش کا حصہ ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی مارچ میں شرکت 
 جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ان حملوں کےخلاف سری نگرمیں نکالے گئے مارچ میں شرکت کی۔ انہوں نے ایک پہلے کارڈ لے رکھا تھا جس پر لکھا تھا ’’ یہ ہم سب پر ایک حملہ  ہے‘۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK