• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سیاسی جماعتیں پریشان، باغیوں سے نیند حرام، عوام حیران

Updated: October 28, 2024, 11:00 PM IST | Mumbai

آج نامزدگی کا آخری دن لیکن دونوں ہی محاذ میں کئی سیٹوں پر تنازع ، پیر تک ’ایم وی اے‘ کی طرف سے ۲۶۹؍ اور ’مہا یوتی‘ کی جانب سے ۲۶۰؍ ٹکٹ دیئے گئے

Maharashtra Chief Minister Eknath Shinde filed his nomination papers on Monday (Photo: PTI)
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے پیر کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا (تصویر: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کاآج( ۲۹؍ اکتوبر)آخری دن ہے لیکن اس کے ۲۴؍ گھنٹے پہلے تک بھی مہا یوتی اور مہا وکاس اگھاڑی میں چند سیٹوں پر کھینچا تانی ہونے کے سبب سیٹوں کی تقسیم مکمل نہیں ہو سکی ہے۔ مہا یوتی اور مہا وکاس اگھاڑی دونوں ہی محاذ میں اب تک سبھی ۲۸۸؍ سیٹوں پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔ مہا یوتی میں شامل بی جے پی ، ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی کی جانب سے مرحلہ وار جاری کی گئی  فہرست کے مطابق ابھی تک ۲۶۰؍ امیدوارو ں کے نام ہی ظاہر کئے جاسکے ہیں۔ ان میں  بی جے پی کی تین فہرستوں میں کل ۱۴۶؍امیدوار، ایکناتھ شندے کی شیو سینا  کے ۶۵؍  امیدوار اور این سی پی ( اجیت پوار) کے ۴۹؍  امیدواروں کے نام شامل ہیں۔اس طرح اب بھی۲۸؍ سیٹوں کا فیصلہ نہیں ہو سکا ہے ۔کچھ یہی صورتحال مہا وکاس اگھاڑی میں بھی دیکھی جارہی ہے۔وہاں  سے بھی کانگریس نے ۹۹؍  امیدوار، ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا نے ۸۵؍ امیدواراور  این سی پی (شرد پوار) نے۸۳؍امیدواروں کی فہرست جاری کی ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی  میں شامل سماجوادی پارٹی کی جانب سے ۲؍ امیدواروں پر مشتمل ایک فہرست جاری کی گئی ہے۔ اس طرح مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن سے ایک روز قبل تک مجموعی طور پر ۲۶۹؍امیدواروں کی فہرست جاری کی  جاچکی ہے بقیہ ۱۹؍سیٹوں پر ایم وی اے  اور اس کے اتحادی پارٹیوں کی جانب سے منگل کو پرچہ نامزدی داخل کی جائے گی۔
 اس دوران دونوں ہی محاذ میں شامل سیاسی جماعتوں کی نیند ان کے باغیوں نے حرام کررکھی ہے ۔ ریاست کی ایسی کئی سیٹیں ہیں جہاں پر سیاسی جماعتوں کو ٹکٹ سے محروم رہ جانے والے باغیوں کا سامنا ہے۔ امیدواروں کے ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے عوام بھی حیران ہیںجبکہ کئی حلقوں میں ’ناپسندیدہ‘ امیدوار تھوپ دیئے جانے سے وہاں کے عوام اپنی حامی جماعتوں سے ناراض بھی دکھائی دے رہے ہیں۔   
  پیر کو مہاراشٹر کے متعددسینئرلیڈروں نےطاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے تھانے کے ’کوپری۔پانچ پکھاڑی‘ حلقے سے پرچہ داخل کیا اور اسی کے ساتھ ایک ریلی بھی کی۔ اسی طرح مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ اجیت پوار نے بارامتی سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس موقع پر ان کے دونوں بیٹے پارتھ اور جے بھی موجود تھے۔ اسی  دن اجیت پوار کی پرچہ نامزدگی سے قبل اجیت پوار کے بھتیجے اور این سی پی (شرد پوار) کے امیدوار یوگیندر پوار نے بغیر کسی دھوم دھام کے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ان کے ساتھ این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار اور شرد کی بیٹی سپریا سلے بھی تھیں۔شرد پوار کی جانب سے بھتیجے کو اُتارنے پر اجیت پوار نے کہا کہ یہ نچلی سطح کی سیاست ہے۔ خاندان کے ایک رکن کے خلاف دوسرے کو چناؤ لڑانے کافیصلہ ٹھیک نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ الیکشن میں وہی جیتیں گے کیونکہ انہوں ناگفتہ حالات میں بھی اپنےحلقہ انتخاب اور ریاست کی مجموعی ترقی کیلئے کام کیا ہے۔
  اسی طرح ایک اور حلقہ انتخاب ہے جہاں دلچسپ مقابلے کی  امید کی جارہی ہے۔ ممبئی کے ماہم اسمبلی انتخاب سے  ایم این ایس  سربراہ راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے پہلی مرتبہ قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔  یہ حلقہ شیو سینا کا گڑھ مانا جاتا  ہے،  اسلئے یہ توقع کی جارہی تھی کہ اس حلقے سے ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا سے کوئی امیدوار نہیں اتارا جائے گاکیونکہ پہلی مرتبہ جب آدتیہ ٹھاکرے نے ورلی سے اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا تب وہاں سے راج ٹھاکرے نے اپنا کوئی امیدوار نہیں اتارا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ادھو ٹھاکرےنے یہاں سے مہیش ساونت کو اپنے امیدوار کے طور پرانتخابی میدان میںاتاردیا ہے جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے بھی سدا سرونکر کو’مہایوتی‘ کی جانب سے ٹکٹ دے دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ماہم میں بی جے پی نے امیت ٹھاکرے کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے حمایت کے اعلان کے بعد اس طرح کی خبریں بھی آرہی ہیں کہ  شندےاپنے امیدوار کو بٹھا سکتے ہیں لیکن تادم تحریر خبر یہ  ہے کہ سدا سرونکر نے انتخابی جنگ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ہے۔ 
 وہ سیٹیں جہاں پر’مہایوتی‘ میں شامل جماعتیں کھینچاتانی کر رہی ہیں، ان میں ورسووا، میرا بھائندر، مانخورد، وسئی، کراڈ نارتھ،  سیوڑی، کالینا، انوشکتی نگر، دھاراوی، تھانے، سندھو درگ، کرمالا، بارشی، ناندیڑ، امراؤتی، اکولہ۔بالاپور، بیڑ، سندھ کھیڑ اور بدلاپور کے نام قابل ذکر ہیں۔اسی طرح ’ایم وی اے‘  میں جن سیٹوں پر رسہ کشی جاری ہے ان میںسندھ کھیڑ، شیرپور، اکولہ ویسٹ، دریا پور،  پوسد، بوریولی، ملنڈ، ملبار ہل، قلابہ،  دونڈ، ماول،ستارا، میرج اور خان پور جیسی نشستوں کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھیونڈی مغرب، مانخور شیواجی نگر، پین، علی باغ، شری وردھن، کلون اور دہانو جیسی سیٹیں اتحادیوں کو دی گئی ہیں جس کی وجہ سے ایم وی اے میں شامل  دیگر پارٹیوں کے لیڈر بغاوت پر آمادہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK