۲۸؍نومبرکوہونے والی مہاپنچایت کیلئےمنعقدہ کانفرنس میں غیر بی جے پی پارٹیوں کی شرکت،کسانوں کی اس لڑائی کو جمہوریت کے تحفظ کی لڑائی قرار دیا
EPAPER
Updated: November 25, 2021, 9:04 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
۲۸؍نومبرکوہونے والی مہاپنچایت کیلئےمنعقدہ کانفرنس میں غیر بی جے پی پارٹیوں کی شرکت،کسانوں کی اس لڑائی کو جمہوریت کے تحفظ کی لڑائی قرار دیا
سی ایس ایم ٹی :مراٹھی پترکارسنگھ میں سیاسی جماعتوںکے لیڈران، لیفٹ پارٹیز کے عہدیداران اورسماجی تنظیموںکے نمائندوں نے بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی اوراس میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کسانوں کی حمایت اوران کے مطالبات منظور کروانے کیلئے پوری طاقت جھونکنے کااعلان کیا گیا۔ساتھ ہی یہ بھی کہاگیا کہ کسانوںکے دیگر مطالبات خاص طورپر سب سے اہم مطالبہ مینمم سپورٹ پرائز(ایم ایس پی )منظورکروانے کے لئے ہم سب کو۲۸؍نومبر کو آزادمیدان میںمنعقد ہونے والی مہاپنچایت کومثالی پنچایت میںتبدیل کرنا ہے تاکہ ممبئی سے اٹھنے والی آوازمزیدپراثرہو اور کسانوںکو مکمل کامیابی ملے۔آزادمیدان میں منعقد ہونے والی مہا پنچایت میںکسان لیڈرراکیش ٹکیت ، ڈاکٹردرشن پال اور دیگر بڑےکسان لیڈران شامل ہوںگے۔
قانون رد ہونے کے بعد ہی حقیقی کامیابی ملے گی
مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کسانوںکی حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ ’’کسانوں نے اپنے ایک سال کے احتجاج اورسنگھرش کی بنیاد پرکالے قوانین واپس لینے پر حکومت کو مجبور کیا لیکن اس حکومت پرکسانوں کو بھروسہ نہیںہےاسی لئے کسانوں کو حقیقی کامیابی پارلیمنٹ سے تینوں کالے قوانین رد کئےجانے کے ضابطے کی تکمیل کےبعد ملے گی۔ اس کے علاوہ کسانوںکے دیگرمطالبات منظور کئےجانے بھی ضروری ہیں اسی کے بعدکسان اپنا احتجاج ختم کریں گے۔‘‘
متاثرین کے اہل خانہ کوایک کروڑمعاوضہ دیا جائے
این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے کہاکہ ’’کسانوںنےاپنے زبردست احتجاج کی بدولت مودی حکومت کو قدم پیچھے کھینچنے اورقانون واپس لینے پر مجبور کیا لیکن اس کی کسانوں کوبڑی قیمت چکانی پڑی ہےاوراب تک۷۰۰؍ سے زائدکسان احتجاج کرتے ہوئے فوت ہوچکے ہیں، فوت ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو ایک کروڑروپے معاوضہ دیاجائے ۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ احتجاج کے دوران لال قلعہ پر رونما ہونے والے واقعے کے سلسلے میںکیس درج کئے گئے ، گرفتاری عمل میںآئی لیکن لکھیم پور کھیری میں وزیراجے مشراکے بیٹےکےذریعے کسانوں کو وحشیانہ طریقے سے روندا گیا لیکن آج تک اس وزیر کو برخاست نہیںکیاگیا، اسے فوراً برخاست کیا جائے۔‘‘ نواب ملک نے مزید کہا کہ ’’کسانوں کایہ احتجاج کالے قوانین کےخلاف تو ہے ہی دراصل یہ جمہوریت کی بقاء اوراس کےتحفظ کی لڑائی ہے ۔‘‘
آخر کسانوںنے اپنی طاقت بتادی
سی پی آئی ممبئی کے سکریٹری پرکاش ریڈی نے کہا کہ’’ہم بار باریہ کہتے رہے کہ کسان اپنی طاقت سے ایک نہ ایک دن حکومت کوقانون واپس لینے پر مجبور کریںگے ،وہ ہوا لیکن ابھی لڑائی باقی ہے اوراصل مسئلہ مینمم سپورٹ پرائز(ایم ایس پی) اورکچھ دیگر مطالبات کاہے،اسے منظورکئے بغیر یہ لڑائی ختم نہیں ہوگی۔ اسی لئے ۲۸؍نومبر کی آزادمیدان کی مہاپنچایت کومثالی اورتاریخی مہاپنچایت میں تبدیل کرنا ہے تاکہ ممبئی سے اٹھنے والی آواز کاخاطرخواہ اثر ہو۔‘‘ کامریڈ شیلیندر کامبلے نے کہاکہ ’’سماجی اور سیاسی سطح پرجو کوششیںکی گئیںاوراب بھی کی جارہی ہیں ، اس سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ مہا پنچایت واقعی مہاپنچایت ہوگی اورحکومت کسانوںکے دیگر مطالبات منظور کرنے پربھی مجبور ہوگی ۔ ‘‘
مہاپنچایت کے لئے پولیس کمشنر سے ملاقات
آزادمیدان مہاپنچایت کے سلسلے میںایک وفد نے بدھ کوممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے سے ملاقات کی،پولیس کمشنرنے پولیس کی جانب سے تیاریوںکاحوالہ دیا لیکن یہ واضح کیاکہ اس سلسلے میں پہلے ریاستی حکومت کی رضامندی ضروری ہے۔