اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے ریاستی حکومت پرسخت تنقیدکی ۔ وزیرداخلہ کونظم و نسق قائم رکھنے میں ناکام قرار دیا۔ طنزکرتے ہوئے کہا : اب کی بار گولی بار سرکار۔
EPAPER
Updated: April 14, 2024, 11:23 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے ریاستی حکومت پرسخت تنقیدکی ۔ وزیرداخلہ کونظم و نسق قائم رکھنے میں ناکام قرار دیا۔ طنزکرتے ہوئے کہا : اب کی بار گولی بار سرکار۔
بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر اتوار کو فائرنگ کے بعد اس موضوع پر سیاست شروع ہوگئی ہے۔ سنجے رائوت، سپریہ سُلے اور دیگر سیاستدانوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ممبئی اور مہاراشٹر کے عوام خود کو محفوظ نہیں سمجھتے۔
شیوسینا (ادھو ) کے لیڈر سنجے رائوت نے کہا کہ ’’پوری ممبئی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر میں قانون کا نظام انتہائی تشویشناک ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کی حالت ابتر ہے۔ سرکار ہے کہاں یہاں؟ پولیس ہے کہاں؟ وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ وزیر داخلہ صبح سے شام تک اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف مصروف ہیں، الیکشن میں لگے ہیں۔ مودی مودی کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سلمان خان تو بڑا نام ہے ،سپر اسٹار ہے اس لئے آپ مجھ سے سوال پوچھ رہے ہیں لیکن اس شہر میں قانون کا نظام پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ یہاں کی خواتین، نوجوان اور عام افراد سب فکرمند ہیں۔ ہر شخص قانون کی خراب حالت سے فکر مند ہے کہ ہر روز ممبئی میں کچھ نہ کچھ ہورہا ہے اور سرکار بس اپنے مخالفین پر غلط الزام عائد کرنے یا ای ڈی، سی بی آئی کو ان کے پیچھے لگانے میں مصروف ہے اور پھر جو لوگ پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں جارہے ہیں، غدار لوگ پوری پولیس فورس ان کی سیکوریٹی میں لگی ہوئی ہے۔ یہ سوال ممبئی کے پولیس کمشنر کو پوچھنا چاہئے کہ آپ کی کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں؟ وزیر داخلہ سیاست میں مصروف ہیں لیکن ممبئی کے پولیس کمشنر تو سیاست نہیں کررہے ہیں نا یا وہ بھی ان کے پیچھے پیچھے گھوم کر سیاست کررہے ہیں؟ سلمان خان کے گھر پر جو فائرنگ ہوئی ہے، وہ ایک اشارہ ہے کہ ممبئی میں کہیں بھی کبھی بھی گولی چل سکتی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اندھیری سب وے کو سیلابی صورتحال سے بچانے کیلئے مزید ۲۰۹؍کروڑ روپے درکار!
این سی پی کی سینئر لیڈر سپریہ سُلےنے کہا کہ ’’یہ غیر معمولی طور پر افسوسناک واقعہ ہے کیونکہ وہ علاقہ جہاں سلمان خان رہتے ہیں ، بہت مشہور علاقہ ہے اور ظاہر طور پر ان کے اہلِ خانہ ذہنی تنائو میں ہیں۔ اس کے علاوہ پورا علاقہ جہاں معمر افراد صبح صبح چہل قدمی کرتے ہیں، دودھ والا آتا ہے، سبزی بیچنے والے آتے ہیں، ان کے تحفظ کا کیا؟ چھوٹے بچے اسکول یا صبح جلدی کلاسیز جاتے ہیں، ان کی حفاظت کی ذمہ داری کون لے گا؟یہ صاف طور پر وزارت داخلہ کی ناکامی ہے۔ ‘‘انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ’’اب کی بار گولی بار سرکار۔‘‘
کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں قانون کا نظام پوری طرح سے بگڑا ہوا ہے اور آپ نے دیکھا ہوگاکہ یہ واردات پہلی نہیں ہے اس طرح کے واقعات روز مہاراشٹر میں ہوتے رہتے ہیں۔ ‘‘