• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لاڈلی بہن پر سیاست شروع، اپوزیشن کا کئی خواتین کو اسکیم سے محروم کرنے کا الزام

Updated: December 10, 2024, 12:46 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

شیوسینا(ادھوٹھاکرے) لیڈرسنجے راؤت نے کہا : ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ جن خواتین کے پاس ۴؍پہیہ گاڑی ہوگی یا ریفریجریٹر ہوگا ، انہیں لاڈلی بہن اسکیم کافائدہ نہیں ملے گا۔ناناپٹولے نے بھی تنقید کی

MLA Aditi Tatkare has rejected the allegation of depriving women of the Ladli Behan scheme.
لاڈلی بہن اسکیم سے خواتین کو محروم کرنے کے الزام کو رکن اسمبلی آدیتی تٹکرے نے مسترد کردیا ہے۔

یہاں ودھان بھون میں جاری ریاستی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے آخری دن  لاڈلی بہن اسکیم کا معاملہ گرم رہا۔ ایک جانب   اپوزیشن کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ الیکشن سے قبل مہا یوتی کی جانب سے ریاست کی خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم کی رقم دے کر بہلایا گیا اور ان کے ووٹ حاصل کئے گئے  اور اب ایسی شرائط نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جن سے کئی خواتین اسکیم سے محروم ہوسکتی ہیں۔ اپوزیشن نے یہ بھی الزام عائد کیاکہ مہا یوتی کی حکومت لاڈلی بہن سے زیادہ اہمیت ’ لاڈلے بھائی ‘ کو دے رہی ہے اور حکومت کی تشکیل کے ۲؍ دن بعد ہی لاڈلے بھائی کو ایک ہزار کروڑ کی ملکیت  واپس مل گئی ہے۔دوسری جانب برسراقتدار پارٹی کی جانب یہ وضاحت کی گئی ہے کہ لاڈلی بہن اسکیم کی چھان بین (اسکروٹنی)  اور سخت شرائط نافذ کرنے کے تعلق سے غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں۔ اس طرح کا نہ ہی کوئی جی آ ر ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے اس طرح کی کوئی بات چیت کی جارہی ہے۔ اس لئے خواتین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ اسکیم بند نہیں کی جائے گی۔
’’حکومت اب ’لاڈلے بھائی ‘ کیلئے کام کرے گی‘‘
   رکن اسمبلی نانا پٹولے نے ودھان بھون میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا کہ’’بی جے پی اتحاد کے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ وہ لاڈلی بہن کی وجہ سے اقتدار میں واپس آئے ہیں لیکن مہا یوتی کو اب لاڈلی بہن کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ موضوع اب ختم ہو گیا۔ حکومت کی حلف برداری کے دو دن کے اندر ایک لاڈلے بھائی کوایک ہزار کروڑ کی ملکیت واپس مل گئی ہے۔ یہ شروعات ہے ، آگے آگے دیکھئےہوتا ہے کیا؟
 اس تعلق سے شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کے  رکن پارلیمان سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ایسی اطلاعات مل رہی ہیںکہ جن لاڈلی بہنوں کے پاس ۴؍پہیہ گاڑی ہوگی یا ریفریجریٹر ہوگا انہیں لاڈلی اسکیم سے محروم کر دیا جائے گا۔  اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محض ووٹ حاصل کرنے کیلئےالیکشن سے قبل ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے  لاڈلی بہنوں کو دیئے گئے اور وہ بھی ان کے دستاویز لینے کے بعد لیکن اب چونکہ ان لاڈلی بہنوںنے مہایوتی کو بھر پور ووٹ دے کر انہیں اقتدار میں لایا ہے (جیسے کہ مہا یوتی کے لیڈر دعویٰ کر رہے ہیں) تو ووٹ حاصل کرنے کے بعد ان بہنوں کی ضرورت نہیں رہ گئی  اسی لئے شرائط سخت کرنے کی بات کی جارہی ہے۔‘‘
دوبارہ اسکروٹنی کی خبر جھوٹی ہے : آدیتی تٹکرے
 خواتین  واطفال کی سابق وزیر آدیتی تٹکرے  ( جن کے دور اقتدار میں لاڈلی بہن یوجنا شروع کی گئی تھی اور ۱۵۰۰؍  روپے کے حساب سے ۴؍ مہینے خواتین کے بینک کھاتوں میں رقم بھی جمع کرائی گئی تھی)     سے جب ان خبروں کے تعلق سے پوچھا گیا تو انہوںنے ودھان بھون میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ’’ لاڈلی بہن یوجنا کے تعلق سے عوام میں گمراہ کن خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ جن خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم کا فائدہ مل رہا ہے، ان کی دوبارہ اسکروٹنی (چھان بین )کی جائے گی وغیرہ۔‘‘
 جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا مستقبل میں ایسی خواتین کو اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا جن کے پاس گاڑی، فریج جیسی اشیاء ہوں گی؟ اس بارے میں آدیتی تٹکرے نے کہا کہ مستقبل میں کیا ہو گا، اس بارے میں کوئی ایم ایل اے ابھی نہیں کہہ سکتا  لیکن حکومت نے اب تک  ایسا کوئی جی آر جاری نہیں کیا ہے۔  ہاں، یہ ضرور ہے کہ جن خواتین کے خلاف کوئی شکایت موصول ہوگی تو اس کی جانچ کی جاسکتی ہے۔‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسکیم کے تعلق سے جو جی آر حکومت کی جانب سے جاری کیاگیا ہے، اس میں اس طرح کی کوئی شرط نہیں ہے۔ اس لئے ہمیں کچھ افراد کے کہنے پر نہیں بلکہ جی آر پر یقین کرنا چاہئے۔‘‘آدیتی تٹکرے نے یقین دلایا کہ وزیراعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ نے اس اسکیم کو جاری رکھنے کا اعلان کیاہے۔
’’بجٹ میں فنڈ مختص کرنے کے بعد 
ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے ملیں گے ‘‘
   منشور کے مطابق لاڈلی بہنوں کو ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے کب سے ملیں گے ؟ اس سوال پر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ’’اس ضمن میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے واضح کیا ہے کہ اس کےلئے ضروری بجٹ مختص کیاجائے گا اور اس کے بعد اس رقم میں اضافہ کیاجائے گا۔‘‘

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK