دہلی کی کارگزار وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا کہ ۸ ؍فروری سے دہلی کے مختلف علاقوں سے لگاتار بجلی کٹوتی کی شکایتیں سوشل میڈیا پر آرہی ہیں جو افسوسناک ہے۔
EPAPER
Updated: February 14, 2025, 10:52 AM IST | Agency | New Delhi
دہلی کی کارگزار وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا کہ ۸ ؍فروری سے دہلی کے مختلف علاقوں سے لگاتار بجلی کٹوتی کی شکایتیں سوشل میڈیا پر آرہی ہیں جو افسوسناک ہے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی)کی سینئر لیڈر اور دہلی کی کارگزار وزیر اعلیٰ آتشی نے جمعرات کو کہا کہ جیسے ہی آپ کی حکومت ہٹائی گئی، دہلی میں بجلی کی طویل کٹوتی شروع ہو گئی ہے۔ آتشی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ۸؍فروری سے دہلی کے مختلف علاقوں سے مسلسل بجلی کی کٹوتی کی شکایتیں سوشل میڈیا پر آرہی ہیں۔ ۹؍ فروری کو موہن گارڈن کے سینک انکلیو میں ۴؍ گھنٹے تک بجلی بند رہی۔ ۸؍ فروری کو آشرم میں واقع سن لائٹ کالونی میں رات بھر بجلی گل رہی۔۱۰؍ فروری کو مشرقی دہلی کے رادھے پور میں ۲؍ گھنٹے تک بجلی منقطع رہی اور کئی دوسرے علاقوں میں بھی بجلی کٹنے کی شکایات موصول ہوئیں۔
اے اے پی (آپ) لیڈر نے کہا کہ جب۱۹۹۳ء سے۱۹۹۸ء تک دہلی میں بی جے پی کی حکومت تھی تب بھی پاور سیکٹر کا برا حال تھا۔ آج ۲۰؍ ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے اور ان تمام ریاستوں میں بجلی کی حالت یکساں ہے۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد بی جے پی اب دہلی کو اتر پردیش میں تبدیل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ۸؍فروری کو ہی گنتی کے وقت ان لوگوں نے وزراء کے دفاتر کو تالے لگانے کے احکامات جاری کئے تھے ۔ وزراء اور ان کے عملے کو سیکرٹریٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، انہیں کوئی کاغذ یا فائل دیکھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ اس لیے یہ بالکل واضح ہے کہ بی جے پی خود۸؍فروری سے دہلی کی حکومت چلا رہی ہے اور دہلی کے لوگ تین دن کے اندر اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ صرف تین دنوں میں بجلی کے منقطع ہونے کی ۴۰؍ سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ آتشی نے سوال اٹھایا کہ اگر فروری میں ہی دہلی میں بجلی کی یہ حالت ہے تو گرمیوں میں جب بجلی کی مانگ ۸؍ ہزار سے ۹؍ ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی، تب کیا ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ عوام تین دن میں ہی بی جے پی سے مایوس ہوچکے ہیں۔