گزشتہ دنوںسورج کی سطح سے ’کورونل ماس ایجکشن پھوٹنے کی وجہ سے انتہائی تیز رفتار اورطاقتور مقناطیسی لہریں زمین کی مقناطیسی حلقے سے ٹکرارہی ہیں
EPAPER
Updated: October 11, 2024, 10:59 PM IST | Los Angeles
گزشتہ دنوںسورج کی سطح سے ’کورونل ماس ایجکشن پھوٹنے کی وجہ سے انتہائی تیز رفتار اورطاقتور مقناطیسی لہریں زمین کی مقناطیسی حلقے سے ٹکرارہی ہیں
امریکہ کے یوایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے مطابق جمعرات کی شب (ہندوستانی وقت کے مطابق ) ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا یا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں ریڈیو سگنل ، وائی فائی سگنل اور بجلی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ یہ شمسی طوفان امریکہ میں آنے والے ہیلن اور ملٹن سمندری طوفانوں کی شدت میں بھی اضافہ کرسکتا ہے۔ این او اے اے کے اسپیس ویدرسینٹر کے مطابق منگل کی شام سورج سے کورونل ماس ایجیکشن (سی ایم ای) پھوٹا تھا جو بہت بڑا دھماکہ ہوتا ہے اور جمعرات کی شب تک یہ زمین کے مقناطیسی حلقے تک پہنچ گیا تھا جس کی وجہ سے کئی طرح کے سگنل بھیجنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس کی رفتار تقریباً ۵ء۱؍ ملین میل فی گھنٹہ ہے اور اسی رفتار سے یہ شمسی طوفان زمین تک پہنچا ہے۔
نیوز ایجنسیوں نے ایس ڈبلیو پی سی کے حوالے سے بتایا کہ یہ شمسی طوفان طوفان شدید ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اسے جی ۴؍ سطح کے جیو میگنیٹک اسٹارم کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔ این او اے اے کے مطابق یہ شمسی طوفان ریڈیو بلیک آؤٹ، پاور گرڈ پر بلیک آئوٹ، اور جی پی ایس سروسیز پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے۔ سی ایم ای سورج کی سطح سے مقناطیسی میدانوں اور پلازما ماس کے بڑے پیمانے پر اخراج کو کہتے ہیں۔ یہ عمل سورج کی سطح پر مسلسل جاری رہتا ہے لیکن اکثر یہ دھماکہ بہت بڑا اور شدید ہوتا ہے۔ اس کی شدت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اگر یہ دھماکہ زمین پر ہو جائے تو کم از کم ۱۳؍ زمینیں ایک ساتھ پھٹ جائیں۔ سورج سے نکلنے کے بعد جب یہ زمین کی طرف آتا ہے تو یہ زمین کے مقناطیسی میدان میں بڑے خلل پیدا کرتا ہے جسے جیو میگنیٹک طوفان کہا جاتا ہے۔ اس سے ریڈیو بلیک آؤٹ اور بجلی کی کٹوتی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔