ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ نے اسمبلی انتخابات میں ۷۵؍ لاکھ ووٹ بڑھنےسے متعلق الیکشن افسران پر واضح جواب نہ دینے کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: December 14, 2024, 3:35 PM IST | Saeed Ahmad Khan/Iqbal Ansari | Mumbai
ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ نے اسمبلی انتخابات میں ۷۵؍ لاکھ ووٹ بڑھنےسے متعلق الیکشن افسران پر واضح جواب نہ دینے کا الزام لگایا۔
اسمبلی انتخابات میں حیرت انگیز نتائج آنے کے بعد اپوزیشن کی متعدد سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ای وی ایم اور شام ۶؍ بجے کے بعد ۷۵؍ لاکھ ووٹ کیسے بڑھے اس پر سوال اٹھائے جارہے ہیں لیکن اس ضمن میں الیکشن افسران کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیاجارہا ہے۔ لہٰذا ونچت بہوجن اگھاڑی ( وی بی اے)کے سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو متحد ہو کر عدالت سے رجوع ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور سبھی جماعتوں کی مشترکہ میٹنگ طلب کرنے کی بھی بات کہی ہے۔
ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے فورٹ میں پارٹی آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایاکہ’’مہاراشر اسمبلی انتخابات کے حیرت انگیز نتائج کے بعد ہم نے کانگریس پارٹی کے لیڈروں سے درخواست کی تھی کہ وہ اپوزیشن کی کُل جماعتی میٹنگ بلائے لیکن ان کی جانب اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ لہٰذا ہم نے اپنے طور پر مختلف سیاسی پارٹیوںسے رابطہ کرنے اور ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کر کے ای وی ایم کے خلاف مہم چلانے اور اگلا لائحہ عمل تیار کرنے کی درخواست کی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ’’الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر یہ معلومات دی گئی ہے کہ پولنگ کے دن (۲۰؍ نومبر کو) شام ۶؍بجے کے بعد ۷۵؍ لاکھ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ،ہم نے مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر اور متعدد اسمبلی حلقوں کے ریٹرننگ آفیسر(آر او) کو مکتوب بھیج کر یہ سوال پوچھا تھا کہ شام ۶؍بجے کے بعد کتنی ووٹنگ ہوئی اس کےاعداد و شمار دیجئے؟ شام ۶؍بجے پولنگ سینٹر پر قطار میں کھڑے ووٹروں کو متعلقہ پریسائڈنگ آفیسر کے ذریعہ جو ٹوکن نمبر دیا گیا اس کی بوتھ کے اعتبار سے تعداد بتائی جائے اور ویڈیو دیئے جائیں، ٹوکن اور سلپ کس اختیار کے تحت تقسیم کی گئی یہ بھی بتایا جائے؟ اس تعلق سے ہمیں ناندیڑ، اورنگ آباد اور پرنڈا ان اسمبلی حلقوں کے آر او نے جواب دیا کہ یہ تفصیل مہر بند لفافے میں بند کر دی گئی، اس لئے نہیں دی جاسکتی۔ حالانکہ اس کا ریکارڈ محفوظ ہوتا ہے۔‘‘ پرکاش امبیڈکر کے بقول متذکرہ تفصیل نہ دینے سے پولنگ مشتبہ ہوتی ہے، لہٰذا میری سبھی سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ متحد ہوکر ای وی ایم کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔
ای وی ایم ہٹاؤ دیش بچاؤ مہم کے تحت آج مذاکرہ
ملک گیر پیمانے پر ای وی ایم کے خلاف جاری مہم کے تحت سنیچر کو مراٹھی پترکار سنگھ ہال میں ’ای وی ایم ہٹاؤ دیش بچاؤ ‘عنوان پر مذاکرہ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس میں مارکرواڑی کے سرپنچ کےساتھ ہی قانونی ماہرین، ٹیکنیکل ماہرین ، سیاسی اور سماجی خدمت گار شریک ہوں گے۔ اس مذاکرے میں تشار گاندھی ، ریٹائرڈ جج جسٹس بی جی کولسے پاٹل ،ایڈوکیٹ محمود پراچہ، نرنجن ٹکلے، ٹیسٹا سیتلواد، پروفیسر امیت اپادھیائے اور دھننجے شندے وغیرہ شریک ہوں گے۔