چھتیس گڑھ دورے کے موقع پر ریاستی انچارج سچن پائلٹ نے وضاحت کی کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں۔
EPAPER
Updated: January 12, 2024, 12:28 PM IST | Agency | New Delhi
چھتیس گڑھ دورے کے موقع پر ریاستی انچارج سچن پائلٹ نے وضاحت کی کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں۔
ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانےپر بھارت جو ڑو نیائے یاترا کی تیاری کی جارہی ہے۔ اس دوران چھتیس گڑھ کے انچار ج سچن پائلٹ نے بتایاکہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں۔
جمعرات کو اتر پردیش ، راجستھان ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، مہاراشٹر ، گوا ، دہلی ، آندھرا پردیش، تلنگانہ ،تمل ناڈو اورمنی پور میں راہل گاندھی کی ’ بھارت جوڑ نیائے یاترا ‘ کو کامیاب بنانے کی پریس کانفرنس ہوئی۔ کارکنوں کا ضروری ہدایات بھی دی گئیں ۔ اس دوران سب سے اہم پریس کانفرنس چھتیس گڑھ میں ہوئی جہاں کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور چھتیس گڑھ کے انچارج سچن پائلٹ نے کہا کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے، اس لئے ان ریاستوں میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
انچار ج بننے کا بعد سچن پائلٹ کا چھتیس گڑ ھ کا پہلا دورہ
چھتیس گڑھ کا انچارج بنائے جانے کے بعد پہلی بار ریاست کا دورہ کرنے والے پائلٹ نے جمعرات کو رائے پور میں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سوالوں کے جواب میں کہا ،’’ میرا ماننا ہے کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں انڈیا اتحاد ان کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن حتمی فیصلہ پارٹی کی تشکیل کردہ کمیٹی ہی کرے گی۔‘‘ انہوں نے کہا ،’’ انڈیا الائنس میں شامل پارٹیاں اپنے مفادات کو دیکھنے کے بجائے ملک کے مفاد میں اکٹھی ہوئی ہیں اور جہاں تک وہ سمجھتے ہیں یہ اتحاد لوک سبھا انتخابات کیلئے ہے۔‘‘
’بھارت جوڑو نیائے یا ترا‘ کا ذکر
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا ذکر کرتے ہوئے پائلٹ نے کہا ،’’۱۴؍جنوری سے منی پور سے شروع ہونے والی یہ یاترا چھتیس گڑھ سے گزرے گی اور محروم طبقے کو انصاف دلانے کیلئے۵؍ سے ۶؍ دن تک ریاست میں رہے گی۔ ریاست میں یاترا کی تاریخ ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ،’’ یاترا میں پوری ریاست سے عوام کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔‘‘اس موقع پر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر چرنداس مہنت اور ریاستی کانگریس صدر دیپک بیج بھی ان کے ساتھ تھے۔ ریاست میں اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ،’’ ان نتائج سے پارٹی کارکنوں کو ضرور ٹھیس پہنچی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ٹوٹ گئے ہیں ۔لوک سبھا انتخابات کیلئے متحد ہوں گے اور بہتر نتائج لانے میں کامیاب ہوں گے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ مودی حکومت کے۱۰؍ سال ہوچکے ہیں ، اب مودی حکومت کے۱۰؍ سال اور یو پی اے حکومت کے۱۰؍ سال کا موازنہ ہوگا۔ ان برسوں میں مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے، سرکاری ادارے فروخت ہورہے ہیں ، فوج میں اگنی ویر بھرتی، نوٹوں کی منسوخی، من مانی جی ایس ٹی جیسے سلگتے مسائل ہیں ۔‘‘
پائلٹ نے کہا ،’’ کانگریس اور انڈیا اتحاد کی کوششیں ان امور پر ہوں گی جبکہ بی جے پی کی صرف یہی کوشش ہوگی کہ وہ جذباتی ایشوز پر انتخابی میدان میں اترے، اس کا فیصلہ ووٹروں کو کرنا ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا ،’’ بی جے پی انڈیا اتحاد سے پریشان ہے کیونکہ اتحاد میں شامل جماعتوں کا ووٹ فیصد دو تہائی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ،’’ پارٹی ریاست میں مضبوط امیدوار کھڑے کرے گی اور جلد از جلد امیدواروں کا اعلان کرنے کی کوشش کرے گی۔‘‘ انہوں نے یہ ماننے سے انکار کردیا کہ اسمبلی انتخابات میں ہار کسی ایک شخص کی وجہ سے ہوئی ہے۔
سچن پائلٹ نے کہا،’’ جب ہم جیتتے ہیں تو سب اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور اگر ہم ہارتے ہیں تو سب اس کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ انہوں نے ریاست میں سبکدوش ہونے والی حکومت اور پارٹی کے ماضی کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آگے دیکھنا ہے۔‘‘
’پران پرتشٹھا‘ سے متعلق سوال کا جواب
لوک سبھا انتخابات پر ایودھیا میں رام للا کی مورتی کے ’پران پرتشٹھا‘ میں کانگریس کے حصہ نہ لینے کے اثر ات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ،’’ بی جے پی اور سنگھ مذہب کے نام پر چیزوں کی سیاست کر رہے ہیں ۔ ہر شخص کو اپنے عقیدے کی آزادی ہے، کون کس کا بھکت ہے اور کون کہاں اور کب درشن کیلئے جائے گا؟ یہ طے کرنے والی کوئی سیاسی پارٹی یا کوئی اور کون ہوتا ہے؟ اس سے پہلے جب پائلٹ پہلی بار ریاست پہنچے تو ہوائی اڈے سے ریاستی کانگریس کے دفتر تک کانگریس کارکنوں نے جگہ جگہ روک کر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ کارکنوں نے کئی مقامات پر آتش بازی بھی کی۔
لکھنؤ اور رانچی میں پریس کانفرنس
دریں اثناء یاترا سے متعلق جھارکھنڈ کانگریس کے انچار ج غلام احمد میر نے رانچی جبکہ قومی سیکریٹری اور ترجمان ابھے کمار دوبے نےلکھنؤ میں پریس کا نفرنس سے خطاب کیا۔