• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کسانوں کی آزادمیدان میں مہاپنچایت کو کامیاب بنانے کی تیاریاں زوروں پر

Updated: November 24, 2021, 10:03 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

الگ الگ علاقوں میں میٹنگوں کا سلسلہ جاری ۔مالونی میں نکالی گئی استھی کلش یاترا میںبڑی تعداد میں مقامی افراد نے حصہ لیا اورکسانو ںکی حمایت میں آوازبلند کی

The participants of the meeting can be seen in Islam Gymkhana regarding Kisan Mahapanchayat.Picture:Inquilab
کسان مہاپنچایت کے تعلق سے اسلام جمخانہ میں میٹنگ کے شرکاء کو دیکھا جاسکتا ہے تصویر انقلاب

سیاہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت میں آزاد میدان میں۲۸؍نومبر کو کی جانے والی مہاپنچایت کے سلسلے میںتیاریاں زوروں پرہیں ۔اس سلسلے میںالگ الگ علاقو ںمیں میٹنگیں کی جارہی ہیں اورجہاں گزشتہ روزاسلام جمخانہ میں مہاراشٹر کانگریس کے صدرنانا پٹولے کے ہمراہ ذمے داران نے میٹنگ کی وہیںلکھیم پور کھیری میںشہید کسانو ںکی استھی یاترا کے مالونی پہنچنے پربڑی تعداد میںلوگوںنے حصہ لیا اورکسانوں کی حمایت جاری رکھنے کااپنا عہددہرایا۔
 اسلام جمخانہ میںہونے والی میٹنگ میں سیاسی اور سماجی تمام ہی لیڈران نےکسانوں کے احتجاج کے بعد مودی سرکار کےذریعے سیاہ قوانین واپس لینے کو بڑی کامیابی قرار دیا اوراس بات کااعادہ کیا کہ کسانوںنے دیگرمطالبات منوانے کیلئے جس طرح سےاپنی کمر کسی ہے ،  ان کا مزید ساتھ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے تاکہ کسان پوری طرح سے اپنے احتجاج میں کامیاب ہوںاورحکومت مینیمم سپورٹ پرائز(ایم ایس پی )اور ان کے دیگر مطالبات منظورکرنے پر مجبور ہو۔نانا پٹولے نے اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔ 
 دریں اثناء۱۴؍نومبر سے جاری استھی کلش یاترا (جس میںلکھیم پور کھیری میںوحشیانہ طریقے سے قتل کئے گئے کسانوں کی استھیاںہیں) گزشتہ روز شام کو جب مالونی پہنچی تو بڑی تعداد میں مقامی افرادنے شریک ہوکرکسانوں کوخراج عقیدت پیش کیا اوراپنا تعاون جاری رکھنے کاعہد کیا ۔اس دورا ن کامریڈ رئیس شیخ (سی پی آئی )، کامریڈ چارول جوشی ، ذاکرملّا، شمس الدین ، میمونہ ملّا ، سلیم قریشی ، شری دھرن ، ابراہم تھامس ، عامر قاضی ،لارزی ورگیس اور ایڈوکیٹ سعید شیخ وغیرہ اس دوران پیش پیش تھے۔ یہ لوگ کسانوںکی حمایت میںبینر بھی اٹھائے ہوئے  تھے اورعوام کو یہ پیغام دے رہے تھے کہ ان کسان بھائیوں کوقربانی کویاد کرتے ہوئے ہمیںان کے مشن یعنی سیاہ زرعی قوانین اورکسانوںکے دیگرمطالبات کو منوانے کے لئے اپنا تعاون پیش کرنا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک سال سے احتجاج کرنے والے کسانوںنےحکومت کو اپنی طاقت کا اس طرح احساس کروایا کہ کسانوںکے مطالبات کوقابل اعتناء نہ سمجھنے والی حکومت گھٹنے ٹیکنے اور معافی مانگتے ہوئے قانون واپس لینے پرمجبور ہوئی  لیکن یہ کامیابی کاابھی ایک پہلو ہے ، جب تک کسان اورکسانی سے متعلق دیگر مطالبات منظورنہ کرلئے جائیں اور کسانوں کو فصل کا صحیح دام ملنے کی ضمانت نہ دی جائے ،اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہےگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK