• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی ممبئی کو مشرقی مضافات سے جوڑنے والے پریل ٹی ٹی بریج کو بند کرنے کی تیاری

Updated: October 03, 2023, 10:11 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مرمت کا کام اس مہینے شروع کرنے اور آئندہ ۶؍ مہینوں میں مکمل کرنے کا منصوبہ۔ بی ایم سی حتمی فیصلہ ۸؍ دن میں لے گی۔

Parel TT Bridge which is planned to be closed for repairs soon by the city administration.Photo. INN
پریل ٹی ٹی بریج جسے عنقریب مرمت کیلئے بند کرنے کاشہری انتظامیہ کا منصوبہ ہے۔ تصویر:آئی این این

جنوبی ممبئی کو مشرقی مضافات سے جوڑنے والے پریل ٹی ٹی بریج کو مضبوط بنانے اور اس کی مرمت کے لئے مستقبل قریب میں بند کیا جائے گا۔ بی ایم سی کے ایک سینئر افسر کے مطابق اسی ماہ اس بریج کی مرمت شروع کرکے آئندہ ۶؍ مہینوں میں کام مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ البتہ اس تعلق سے حتمی فیصلہ ۸؍ دن میں کیا جائے گا۔
جنوبی ممبئی میں واقع اہم دفاتر تک پہنچنے اور پھر واپس مغربی مضافات میں جانے کیلئے بائیکلہ سے لال باغ پھر پریل ٹی ٹی اور دادر ٹی ٹی سے ہوتے ہوئے ماٹونگا اور پھر سائن سے آگے کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے پریل ٹی ٹی اس راستے کے اہم پلوں میں شمار ہوتا ہے۔
یہ بریج تقریباً ۴۲؍ سال پرانا ہوچکا ہے اور اس کے جوڑ (ایکسپانشن جوائنٹس) کمزور پڑ جانے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت جاری رکھنے کیلئے اسے مرمت اور دیگر طریقوں سے دوبارہ مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ بی ایم سی کے مطابق اس بریج کو مرمت کرکے جاری رکھاجاسکتا ہے جس سے اسے منہدم کرکے نیا بریج تعمیر کرنے کیلئے درکار وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہوگی۔
مذکورہ منصوبہ بندی مئی ۲۰۲۳ء میں ہی ہوگئی تھی البتہ برسات کا موسم شروع ہوجانے کی وجہ سے مرمت کا کام اکتوبر میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تاہم اس کام کو شروع کرنے کی حتمی تاریخ اب بھی طے نہیں ہوئی ہے اور اس کیلئے مزید ایک ہفتہ درکار ہوگا۔مرمت کیلئے بریج کو بند کرنے کیلئے بی ایم سی کے بریج ڈپارٹمنٹ اور ٹریفک محکمہ کی جانب سے ’نو آبجیکشن‘ سرٹیفکیٹ دیا جاچکا ہے۔ اس بریج پر ایک مضبوط ریمپ کے ذریعہ گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے زائد جگہ فراہم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ بریج پر نیا ’گرڈر‘ لگانے کی ضرورت ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ کام شروع ہونے کے بعد جائزہ لینے پر کیا جائے گا۔ فی الحال پل کی مرمت پر ۱۸؍ کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔البتہ مرمت کا کام شروع ہونے کے بعد اگر کسی حصہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئی تو اخراجات میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
بریج ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ستیش تھوسر نے اس سلسلے میں مئی میں بیان دیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر بریج کے دونوں کناروں کے ستونوں کو باقی رکھ کر درمیان کے حصہ کو منہدم کرکے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا جس سے اس بریج پر جوڑ کی تعداد کم ہوجائے گی اور ہموار راستہ ملنے سے گاڑیاں سہولت سے گزر سکیں گی۔ فی الوقت اس بریج پر ۴۴؍ جوڑ ہیں اور بی ایم سی کا منصوبہ ہے کہ ان کی تعداد کم کرکے ۴؍ تک لائی جائے۔
واضح رہے کہ اس بریج کے بند ہونے کی صورت میں جو متبادل راستے ہیں ان میں شامل ڈیلائل روڈ بریج بھی فی الحال تعمیر کیلئے بند ہے اس لئے اس راستے پر مزید ٹریفک بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK