تینوں افواج کے سربراہان سے وزیر اعظم کی ملاقات ، وزیر دفاع سے بھی ملے ، ملک کی افواج کو کسی بھی کارروائی کی کھلی چھوٹ دی گئی
EPAPER
Updated: April 29, 2025, 11:36 PM IST | New Delhi
تینوں افواج کے سربراہان سے وزیر اعظم کی ملاقات ، وزیر دفاع سے بھی ملے ، ملک کی افواج کو کسی بھی کارروائی کی کھلی چھوٹ دی گئی
پہلگام دہشت گردانہ حملے کو انجام دینے والے دہشت گردوں اور اس حملے کی سازش کرنے والوں کے خلاف حکمت عملی بنانے کیلئے حکومتی سطح پر سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ مودی حکومت دہشت گردوں کے خلاف کوئی فیصلہ کن کارروائی کرنے والی ہے۔ امکان یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ سرکار پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی پر بھی غور کررہی ہے ۔ اسی وجہ سے حکومتی سطح پر اتنی میٹنگیں ہو رہی ہیں۔
وزیر اعظم کی میٹنگیں
وزیر اعظم مودی نے منگل کو وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں گہرائی سے غور و خوض کیا۔ ذرائع کے مطابق راجناتھ سنگھ، اجیت ڈوبھال، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش ترپاٹھی نے وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی میٹنگ میں شرکت کی اور انہیں حملے کی صورت میں ملک کے دفاع کا منصوبہ سمجھایا۔ ساتھ ہی بتایا کہ تینوں ہی افواج پوری قوت کے ساتھ حملہ کرنے اور جوابی کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر دفاع سے وزیراعظم کی گزشتہ کچھ دنوں میںیہ تیسری ملاقات ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم کو موجودہ سیکوریٹی صورتحال اور فورسیز کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلات دی گئیں۔
داخلہ سیکریٹری کی سطح پر بھی میٹنگ
اسی سلسلے میں بدھ کو سیکوریٹی معاملات پر مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہو گی لیکن اس سے قبل وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی میٹنگ نے سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیوں میں اضافہ ضرور کردیا ہے۔ یہ اندازے لگائے جارہے ہیں کہ حکومت ہند دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے بہت جامع منصوبہ بناکر آگے بڑھ رہی ہے۔ اس میں پڑوسی ملک پر ’کنٹرولڈ ‘ حملہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی داخلہ سیکریٹری نے بارڈر سیکوریٹی فورس، آسام رائفلز اور دیگر سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ بھی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف کئی سفارتی اور دیگر سخت فیصلے کرنے کے بعد اب ہندوستان دہشت گردوں کو ان کی مذموم حرکت کا سبق سکھانے کی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہے۔
افواج کو کسی بھی کارروائی کی چھوٹ
میٹنگوں پر میٹنگیں کرنے کے بعد یہ نتیجہ نکلا ہے کہ حکومت کی جانب سے تینوں افواج کو کسی بھی طرح کی کارروائی کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا انتقام لینے اور بے قصوروں کو انصاف دلانے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت کی جانب سے سخت کارروائی کی جائے۔ اسی لئے افواج کو ہر طرح کی کارروائی کی چھوٹ دی جارہی ہے۔ وہ دہشت گردوں اور ان کے آقائوں کے خلاف کیا کارروائی کرنا چاہتے ہیں یہ وہ طے کریں اور حکومت کو اس سے آگاہ کردیں۔ اس وقت پورا ملک اور یہاں کے عوام فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑے ہیں۔