اب طلبہ کو مدھیہ پردیش کے کالجوں میں آر ایس ایس لیڈروں کی کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ ان کتابوں میں ڈاکٹر اتل کوٹھاری، دینا ناتھ بترا، دیویندر راؤ دیشمکھ اور کئی سنگھ لیڈروں کی لکھی ہوئی کتابیں شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: August 13, 2024, 12:30 PM IST | Agency | Bhopal
اب طلبہ کو مدھیہ پردیش کے کالجوں میں آر ایس ایس لیڈروں کی کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ ان کتابوں میں ڈاکٹر اتل کوٹھاری، دینا ناتھ بترا، دیویندر راؤ دیشمکھ اور کئی سنگھ لیڈروں کی لکھی ہوئی کتابیں شامل ہیں۔
اب طلبہ کو مدھیہ پردیش کے کالجوں میں آر ایس ایس لیڈروں کی کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ ان کتابوں میں ڈاکٹر اتل کوٹھاری، دینا ناتھ بترا، دیویندر راؤ دیشمکھ اور کئی سنگھ لیڈروں کی لکھی ہوئی کتابیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سریش سونی کی ۳؍ کتابیں بھی شامل ہیں۔ فہرست میں کل۸۸؍ کتابیں شامل ہیں۔ مدھیہ پردیش حکومت نے ہندوستانی روایت کی علمی کتابیں خریدنے کا حکم دیا ہے۔ ریاست کے کالجوں میں ایک خصوصی شعبے کے تحت کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ کانگریس نے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:آپ دہلی اسمبلی انتخابات ۲۰۲۵ء کی تیار یوں میں مصروف
ایم پی کے کالجوں میں آر ایس ایس لیڈروں کی لکھی ہوئی کتابوں کو پڑھانے کے بارے میں کانگریس کے سابق ایم ایل اے کنال چودھری نے کہا کہ کیا اب ایم پی کالجوں میں نفرت کا سبق پڑھایا جائے گا؟ اگر پڑھنا ہے تو سائنسدانوں کی لکھی ہوئی کتابیں پڑھیں۔ چودھری نے کہا کہ یہ سراسر غلط ہے اور ہم اس کے خلاف عدالت جائیں گے۔
دوسری طرف کالجوں میں آر ایس ایس لیڈروں کی لکھی ہوئی کتابوں کو پڑھانے سے متعلق بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما نے کہا کہ صرف وہی کتابیں پڑھائی جا رہی ہیں جن سے طلبہ کے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کی عقل کی نشوونما ہوتی ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ شرما نے کہا کہ کانگریس کا کام صرف مخالفت کرنا ہے۔ نفرت کا سبق کانگریس کے دور میں پڑھایا گیا۔ ان کے مطابق بائیں بازو کے نظریات اور حملہ آوروں کے بارے میں پڑھایا گیا۔ کانگریس کو کچھ کہنے کا حق نہیں ہے۔