• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نومنتخب صدر ٹرمپ کا امریکی شہریت کا پیدائشی حق ختم کرنے کا اعلان

Updated: December 10, 2024, 1:52 PM IST | Agency | Washington

این بی سی کے’میٹ دی پریس‘ انٹرویو میں غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے موقف کو پھر دہرایا۔

Donald Trump. Picture: INN
ڈونلڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ۲۰؍ جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کریں گے جن میں پیدائشی امریکی شہریت کا خاتمہ بھی شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر نے ’این بی سی‘ کے پروگرام ’میٹ دی پریس‘ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ انہیں امریکہ میں موجود تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے اور پیدائشی شہریت ختم کرنے سمیت انتخابی مہم کے کیے گئے تمام وعدوں کو فوری پورا کرنا ہوگا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنی مدت کے دوران اگلے۴؍ سال میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا ’ایسا کرنا پڑے گا‘۔
 ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم امریکی آئین میں درج پیدائشی شہریت کو ختم کر دیں گے، اگر ہم انتظامی کارروائی کے ذریعے ایسا کرسکتے ہیں تو اس پر جلد عمل کریں گے۔خیال رہے کہ ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران بھی متعدد بار پیدائشی شہریت کا حق دینے پر تنقید کر چکے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ امریکی سرزمین میں پیدا ہونے والے کسی بھی بچے کو خود بخود امریکی شہریت کا اہل قرار دینے سے متعلق ضوابط تبدیل ہونا چاہیے۔ انہوں نے انتخابی ریلی کے دوران عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’امریکہ واحد ملک ہے جہاں کوئی شخص آتا ہے اور اس کا یہاں ایک بچہ پیدا ہوتا ہے اور وہ بچہ امریکی شہری بن جاتا ہے۔‘‘آئین کے مطابق امریکی سرزمین پر پیدا ہونے والا وہ بچہ بھی امریکی شہری ہے جس کے والدین امریکی شہری نہ ہوں اور وہ بھی جس کے والدین غیرقانونی طور پر امریکا میں مقیم ہوں۔
 انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی پہلی مدت میں منظور کردہ ٹیکس کٹوتیوں میں توسیع کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسقاط حمل کی گولیوں پر پابندی لگانے کی کوشش نہیں کریں گے، تاہم وہ فوری طور پر لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے۶؍جنوری۲۰۲۱ء کو امریکی کانگریس کیپیٹل ہل پر حملے کے کیس میں گرفتار افراد کو صدارت کے پہلے ہی دن معافی دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہت سے لوگوں نے جیل میں حد سے زیادہ سخت سلوک برداشت کیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK