سناتن دھرم کی حفاظت کے نام پر کاشی کے مندروں سےسائی بابا کی مورتیاں ہٹارہا تھا ، پولیس نے نقض امن کے الزام میں گرفتار کرلیا ، بابا کے عقیدت مندوں میں شدید ناراضگی
EPAPER
Updated: October 03, 2024, 10:57 PM IST | Varanasi
سناتن دھرم کی حفاظت کے نام پر کاشی کے مندروں سےسائی بابا کی مورتیاں ہٹارہا تھا ، پولیس نے نقض امن کے الزام میں گرفتار کرلیا ، بابا کے عقیدت مندوں میں شدید ناراضگی
کاشی کے کچھ مندروں سے سائی بابا کی مورتیاں ہٹانےوالے’سناتن رکشک دل‘ کے ریاستی صدر اجےشرماکو وارانسی پولیس نےنقض امن کے الزام میں گزشتہ نصف شب گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے یہ کارروائی آنندمئی آشرم کے مہنت چیتن ویاس کی شکایت پرکی ہے۔پولیس اس معاملہ میں اجے شرما سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ واضح رہےکہ گزشتہ دنوں کاشی کے کچھ مندروں سے سناتن دھرم کی حفاظت کے نام پر سائی بابا کی مورتیوں کو ہٹایا جارہا تھا اور اس کام میں سناتن رکشک دل کا ریاستی صدر اجے شرما پیش پیش تھا ۔ ان میں سے کچھ مورتیوں کو گنگا میں سپرد آب بھی کردیا گیاتھا جبکہ کچھ مورتیاں سا ئی مندروں میں پہنچادی گئی تھیں۔گزشتہ چند روز میں یہ ۱۴؍ سے ۱۶؍ واقعات ہوئے ہیں جس کے بعد انتظامیہ فوری طور پر حرکت میں آیا اور اس نے اجے شرما کو اپنی حراست میں لے لیا۔
مندروںسےمورتیوں کے ہٹائے جانے پر سائی بابا کے عقیدتمندوں میں کافی ناراضگی اور غصہ دیکھا گیاتھا۔اس سلسلہ میںشہر میں کافی ہنگامہ بھی ہواتھا۔ چوک پولیس اسٹیشن میں اس سےمتعلق آنندمئی آشرم کے مہنت چیتن ویاس نے اجے شرما کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی جس کے بعدبدھ کو دیر رات پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اجے شرما کو گرفتار کرلیا۔ کاشی زون کے ڈی سی پی گورو بنسوال نے گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ حالات کو قابو میں رکھنے اور شہر میں عقیدت مندوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کرنے کے مقصد سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔
اس درمیان سائی بابا کے متعددعقیدتمندوں نے پولیس کمشنر موہت اگروال سے ان کے دفتر میںمل کر میمورنڈم سونپاجس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملہ میں شہر کے سبھی پولیس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کرائی جائےگی۔
دراصل سائی کو چاند میاں بتا کر کچھ مندروں سے انکی مورتیوں کو ہٹانے کی مہم اجے شرما نے چلائی تھی۔ گرفتار اجے شرما نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ سائیں ہندو نہیں بلکہ مسلمان تھے اور ایسے حالات میں ان کی پوجا مندروں میں نہیں ہوسکتی ہے۔ یہ سناتن دھرم کے خلاف ہے کہ ایک مسلمان کی پوجا کی جائے اور وہ بھی کاشی کے مندروں میں۔ اسی لئے ہم سناتن دھرم کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے پوتر بنانے کیلئے یہ مہم چلارہے ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ کاشی کے بعد یوپی کے مندروں میں یہ مہم چلائی جائے گی اور اس کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی اس تعلق سے مہم چلائی جائے گی۔ اس بیان کے بعد سائی بابا کے ملک بھر میں پھیلے لاکھوں عقیدتمندوں نے اس پر اعتراض کیا تھاجبکہ کچھ ہندوتوا وادی تنظیموں نے اجے شرما کے بیان اور اس کے اقدامات کی تائید کی تھی۔ فی الحال اجے شرما سے چتئی پور پولیس اسٹیشن لے جا کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ پوچھ گچھ کرنے کے بعد اس کو جیل بھیج دیا جائے گا۔
دریں اثناء اس معاملے میںپولیس کمشنر موہت اگروال نے سائی مندروں اور مورتیوں کی حفاظت کے لئے الرٹ جاری کیا ہے۔ جمعرات کو پولیس افسران کو ہدایت دی گئی کہ اگر مندروں میں موجود کوئی شخص مندروں یا مورتیوں کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانا چاہتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس معاملے میں اجے شرما کی گرفتاری کوکاشی کے سنتوں نے سیاست پر مبنی قرار دیا ہے۔ اکھل بھارتیہ سنت سمیتی کے جنرل سیکریٹری سوامی جتیندر نند سرسوتی نے اسے مہاراشٹر میں ہونے والے انتخابات سے جوڑتے ہوئے سیاسی سازش کا حصہ قرار دیاہےجبکہ پاتال پوری مٹھ کے پیتھادھیشور مہنت بالک داس نے کہا کہ اجے شرما کی گرفتاری پوری طرح سیاست پر مبنی ہے۔ شنکراچاریہ سوامی سوروپانند، آچاریہ رام بھدراچاریہ وغیرہ جیسے سنتوں نے بھی سائی پوجا کو جائز قرار نہیں دیا۔ دریں اثناء کاشی کےمندروں سے سائی بابا کی مورتیوں کو ہٹانے سے ان کے عقیدتمندوں میں زبردست ناراضگی ہے۔ اس سلسلے میں شہر کے سائی مندر میں میٹنگ بھی ہوئی جس میں سیکڑوں عقیدتمند شر یک ہوئے۔