• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اوہائیو میں تارکین وطن کےمتعلق ٹرمپ کے گمراہ کن بیان سے خوف و ہراس کاماحول

Updated: September 20, 2024, 11:55 AM IST | Agency | Washington

نیویارک میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے میں ٹرمپ نےکہا کہ ’’ہیٹی سے اوہائیو آنیوالےغیرقانونی تارکین وطن پالتو جانور کھارہے ہیں۔‘‘

Trump`s election campaign continues aggressively. Photo: INN
ٹرمپ کی انتخابی مہم جارحانہ انداز میں جاری ہے۔ تصویر : آئی این این

امریکی ریاست اوہائیو کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں پالتو جانور کھائے جانے کی افواہوں نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ اس افواہ کوسابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک بے بنیاد بیان نے ہوا دے دی ہے۔ جس کے بعد یہ شہر ایک بار پھر سرخیوں میں آگیا ہے۔ صدارتی انتخاب کیلئے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے نیویارک میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے میں اپنی حریف پارٹی ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اوپن بارڈر پالیسی کے باعث غیر قانونی تارکین وطن آ رہے ہیں۔ ٹرمپ یہیں  نہیں  رکے، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کردیا کہ’’ اسپرنگ فیلڈ میں ہیٹی کے غیر قانونی تارکین وطن پالتو کتے اور بلیاں مارکر کھا رہے ہیں۔ ‘‘ اس بیان پر اسپرنگ فیلڈ کے میئر روب رو نےتنقید کی اور کہا لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے الفاظ کا وزن سماج پر کس طرح منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ٹرمپ نے کتوں کا تذکرہ کیوں کیا؟ کیوں کہ آن لائن افواہیں تو بلیوں اور جنگلی بطخوں اور گیز پر مشتمل تھیں۔ 
 ٹرمپ نے اپنی اس تقریر میں  یہ بھی کہا کہ وہ آئندہ دو ہفتے میں اسپرنگ فیلڈ کا دورہ کریں گے۔ اس پر ریپبلکن میئر نے ٹرمپ کو شہر کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ٹرمپ کے بیان پر کملا ہیرس نے جواب دیا کہ’’ ٹرمپ کے جھوٹے بیانات کے باعث اسپرنگ فیلڈ میں خوف کی فضا قائم ہوئی ہے۔ ‘‘ رپورٹ کے مطابق اسپرنگ فیلڈ میں زیادہ تر لوگوں کو اس افواہ پر یقین ہے کہ ہیٹی کے لوگ پالتو بلیوں اور کتوں کو مارکرکھا رہے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں بلی کھانے کی افواہ پھیلی، جس کی شروعات ایک یوٹیوب کلپ سے ہوئی، جس خاتون نے یوٹیوب اور فیس بک پر یہ ویڈیو پوسٹ کی اس نے کہا تھا کہ یہ کلپ اس کے پڑوس کی لڑکی کی ہے، تاہم خاتون نے وہ ویڈیو یہ کہہ کر ہٹا دی کہ اسے یہ سچی نہیں لگی۔ رپورٹ  کے مطابق یہ خیال کہ ہیٹی کے تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، اس طرح کے الزامات طویل عرصے سے بہت سے ممالک میں مختلف تارکین وطن گروپوں پر لگائے گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK