بجٹ سے پہلے صنعتکاروں کی تنظیم ’فکی‘ کے نمائندوں کی مرکزی وزیر مالیات نرملاسیتا رمن کے ساتھ میٹنگ ، نئے سالانہ بجٹ سے متعلق اہم مشورے پیش کئے گئے۔
EPAPER
Updated: December 31, 2024, 11:22 AM IST | Agency | New Delhi
بجٹ سے پہلے صنعتکاروں کی تنظیم ’فکی‘ کے نمائندوں کی مرکزی وزیر مالیات نرملاسیتا رمن کے ساتھ میٹنگ ، نئے سالانہ بجٹ سے متعلق اہم مشورے پیش کئے گئے۔
فیڈریشن آف انڈی چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری( فکی) نے عام بجٹ ۲۵۔۲۰۲۴ءمیں پیش کی گئی ترجیحات کو آئندہ بجٹ میں بھی شامل رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان ترجیحات کا مقصد معیشت میں اصلاحی اقدامات تھے اور ان کا گہرا اثر دیکھنے کو ملا ہے اس لئے انہیں اگلے مالی سال کے بجٹ میں برقرار رکھا جائے۔ پیر کو ادارے نے کہا کہ عالمی چیلنجوں کے درمیان غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، حکومت کا فزیکل، سوشل اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر زور دینا ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے اہم ہوگا۔
فکی کے نائب صدر وجے شنکر نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ساتھ پری بجٹ بحث میں حصہ لینے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ’’ تنظیم نے بجٹ سے متعلق اپنی سفارشات حکومت کو پیش کی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ چند برسوں میں سرمایہ کاری کے اخراجات پر زور دینے کی وجہ سے وصولی میں مدد ملی ہے اور ترقی کی رفتار کو یقینی بنایا جا سکا ہے۔ ‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’عالمی چیلنجوں کے درمیان غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر، حکومت کا فزیکل، سوشل اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر عوامی سرمائے کے اخراجات پر زور ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے اہم ہوگا۔ ۲۵۔۲۰۲۴ء میں سرمایہ کا خرچ ۱۱ء۱۱؍ لاکھ لاکھ کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا۔ ریونیو کے اخراجات کو کنٹرول کرنے اور پیداواری سرمائے کے اخراجات کو ترجیح دینے کی کوششوں کی وجہ سے خزانے کا معیار وقت کے ساتھ بہتر ہوا ہے۔ اس کے پیش نظر اس نے حکومت کو ۲۵۔۲۰۲۴ء کے مقابلے میں مالی سال ۲۰۲۶ءمیں سرمایہ کاری کے اخراجات میں ۱۵؍ فیصد اضافے پر غور کرنے کی تجویز دی ہے۔
فکی نے فیکٹر مارکیٹ میںتجدید شدہ اصلاحات کو نافذ کرنے اور بین ریاستی ادارہ جاتی پلیٹ فارم بنانے کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم کاروبار کرنے میں آسانی اور کاروبار کرنے کی لاگت دونوں سے متعلق اصلاحات کو جاری رکھنے پر حکومت کی تعریف کرتے ہیں۔ مرکزی بجٹ ۲۵۔۲۰۲۴ء میں تجویز کردہ آئندہ اصلاحات سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ بہت سی اصلاحات ریاست اور ہم آہنگی کے شعبوں میں ہیں اور انہیں آگے لے جانے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل کے خطوط پر بین ریاستی ادارہ جاتی پلیٹ فارم بنائے جا سکتے ہیں۔ خاص طور پر زمین، محنت اور بجلی کے شعبوں میں اصلاحات کیلئے۔ساتھ ہی حکومت ٹیکس نظام کو آسان بنانا جاری رکھے۔ حکومت نے فائنانس ایکٹ ۲۰۲۴ءکے ذریعے بہت سی ادائیگیوں پر ٹی ڈی ایس کی شرحوں کو ۵؍ فیصد سے کم کرکے دو فیصد کیا ہے تاکہ اس عمل کو آسان بنایا جائے۔ یہ ایک اچھی شروعات ہے۔ فکی نے کہا ہے کہ کاروبار میں آسانی کے اقدامات کو مزید بڑھانے کیلئے، کئی ٹی ڈی ایس۔ٹی سی ایس شرحوں کو ایک سادہ دو یا تین درجے کی شرح کے ڈھانچے میں تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس سے صنعت میں درجہ بندی کے تنازعات اور ورکنگ کیپٹل کی رکاوٹ کو روکا جا سکے گا۔ نیز جی ایس ٹی سے مشروط لین دین پر ٹی ڈی ایس چارج کرنے کی مشق کو روکیں کیونکہ متعلقہ معلومات جی ایس ٹی فائلنگ کے ذریعے پہلے ہی دستیاب ہے۔ نرملا سیتا رمن نے فکی کے نمائندوں کے مشوروں پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔