• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیر اعظم کے ہاتھوں دہلی - میرٹھ نمو بھارت کوریڈور کا افتتاح

Updated: January 06, 2025, 11:36 AM IST | Agency | New Delhi

دہلی اسمبلی الیکشن سے قبل مودی کی عوام کو لبھانے کی کوشش، روہنی میں جلسہ عام سے بھی خطاب ،عام آدمی پارٹی کو دہلی کیلئے تباہی قراردیا۔

After the journey, Prime Minister Modi gets off the `Namubharat` train. Photo: PTI
سفر کے بعد وزیر اعظم مودی ’نموبھارت ‘ٹرین سے اتررہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

دہلی سے میرٹھ کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کیلئے بڑی خبرہے۔ دہلی اسمبلی الیکشن سے قبل اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ’دہلی-میرٹھ نمو بھارت کوریڈور‘ کا افتتاح کیا ہے۔ اب دہلی سے میرٹھ تک کا سفر صرف۴۰؍ منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ افتتاح کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ٹکٹ خرید کر ’نمو بھارت ٹرین‘ میں سفر کیا۔ طویل عرصہ سے میرٹھ سے دہلی تک کا سفر کرنے والے مسافر اس ٹرین کے شروع ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔
واضح  رہے کہ ’نمو بھارت ٹرین‘ اب تک صاحب آباد سے میرٹھ ساؤتھ کے درمیان چلتی تھی۔ اس دوران یہ ’ریپڈ ریل‘ تقریباً ۴۲؍ کلو میٹر تک کا سفر طے کرتی تھی۔ اب یہ ٹرین نیو اشوک نگر سے میرٹھ کے درمیان چلے گی۔ ساتھ ہی نیو اشوک نگر سے صاحب آباد تک کا۱۳؍ کلومیٹر کا روٹ پوری طرح شروع ہو جائے گا۔ اس ٹرین کے شروع ہونے سے اب دہلی سے میرٹھ کے درمیان کا سفر۴۰؍منٹ میں طے ہو جائے گا  جبکہ اس سے قبل اس مسافت کو طے کرنے میں ۲؍گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگتا تھا۔
 وزیراعظم نے اس پروجیکٹ کے افتتاح کے علاوہ اتوار کو دارالحکومت کے روہنی علاقے میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کیا جس میں انہوں نے عوام سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جےپی کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ مودی نے کہا’’میں دہلی کے لوگوں سے خصوصی درخواست کرنا چاہتا ہوں۔ دہلی کے روشن مستقبل اور آپ کے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے میں یہاں آپ سے بی جے پی کو موقع فراہم کرنے کی درخواست کرنے آیا ہوں۔دہلی میں ۷۰؍رکنی اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول جلد ہی  جاری ہونے والا ہے۔ بی جے پی نے اس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے ارادے سے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’’اس وقت ہم ۲۰۲۵ء  میں ہیں۔ موجودہ صدی کے ۲۵؍سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس دوران دہلی میں دو یا تین نئی نسلیں جوان ہوچکی ہیں۔ اب آنے والے۲۵؍ سال ہندوستان کے مستقبل کے لیے، دہلی کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ۲۵؍ سال ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنتے ہوئے دیکھیں گے، ہم اس کے شراکت دار ہوں گے۔ یہ وقت ہندستان کو جدیدیت کے ایک نئے دور سے گزرتے ہوئے دیکھے گا۔ مودی نے کہا کہ ملک کے آگے بڑھنے کے سفر میں جلد ہی ایک بڑا سنگ میل آنے والا ہے، جب ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا۔ ’آپ‘ پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  وہ جھوٹا الزام لگاتے ہیں کہ مرکز کی بی جے پی حکومت انہیں کام کرنے نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی دہلی میں بدعنوانی کر رہی ہے۔انہوں نے ’ شیش محل‘ کے نام سے مشہور وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کی تعمیر میں مبینہ گھپلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ  عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہلی میں کورونا کی وجہ سے لوگ آکسیجن کیلئے مر رہے تھے تو ’آپ‘ کی حکومت بدعنوانی  کے ذریعے شیش محل بنا رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگ آج کہہ رہے ہیں کہ وہ ’آپ‘کی تباہی کو برداشت نہیں کریں گے اور حکومت کو بدل کر رہیں گے۔
 ’آپ‘ پارٹی کو دہلی کے لوگوں کیلئے تباہی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب سے انہوں نے ان لوگوں کے کارناموں کو بے نقاب کرنا شروع کیا ہے، تب سے یہ تلملائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ تباہی ختم ہوگی تب ہی دہلی میں اچھی حکمرانی شروع ہوگی۔
اروند کیجریوال کا جواب 
 عام عادمی پارٹی کے کنویز اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعےان پر لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کے عوام اور ان کی منتخب کردہ حکومت کو گالیاں دی ہیں۔‘‘ کیجریوال نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی ریلی میں۳۸؍ منٹ بولے  جس میں سے۲۹؍ منٹ تک انہوں  نے صرف دہلی والوں اور ان کی حکومت کو گالیاں دینے میں برباد کر دیا۔ امید ہے کہ اگلی بار وہ دہلی کی ریلی میں اصل ایشوز پر بات کریں گے۔‘‘ ساتھ ہی کیجریوال نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے نجی حملوں پر بات نہیں کرنا چاہتے ہیں بلکہ وہ امید کرتے ہیں وزیر اعظم ملک کو ایک نئی سمت دیں گے۔کیجریوال نے تین  پروجیکٹوں کے آغاز پر کہا کہ یہ تینوں مرکز اور دہلی حکومت کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہیں ،انہوں نے اس کیلئے اہل دہلی کو مبارکباد دی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK