• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیراعظم مودی کا انتخابی دورہ، راجستھان سے مدھیہ پردیش پہنچے، کانگریس کو جم کر کوسا

Updated: October 03, 2023, 9:24 AM IST | Agency | Jaipur/Bhopal

راجستھان کے وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہگہلوت جی سوتے جاگتے کرسی بچانے کی فکر میں ہیں اور آدھی کانگریس انہیں ہٹانے میں لگی ہے، مدھیہ پردیش میں کانگریس کو ترقی مخالف قرار دیا۔

Shivraj Singh Chouhan and other important leaders with Prime Minister Modi in Gwalior. Photo. INN
گوالیار میں وزیراعظم مودی کے ساتھ شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر اہم لیڈران۔ تصویر:آئی این این

پیر کو وزیراعظم مودی نے راجستھان اور مدھیہ پردیش کا انتخابی دورہ کیا اور دونوں ہی جگہ پر کانگریس کو جم کر کوسا۔ راجستھان کی گہلوت حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جھوٹ بول کر  ریاست میں حکومت ضرور بنالی، لیکن وہ اسے ٹھیک سے چلا نہیں  پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹھتے، اٹھتے، سوتے اور جاگتے وقت وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت  اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہیں جبکہ آدھی کانگریس انہیں کرسی سے ہٹانے میں مصروف  ہے۔ وہ اپنے بیٹے کو بچانے اور کسی اور کے بیٹے کو اکھاڑ پھینکنے میں مصروف تھے، لیکن لوٹ مار کے معاملے میں پوری کانگریس میں اتفاق رائے تھا۔ یہاں مجرم، فسادی، بدعنوان اور کانگریسی لیڈر خود کو حکومت سمجھ رہے ہیں لیکن ایسی حکومت کو ایک دن بھی نہیں چلنا چاہئے۔
 اس سے قبل انہوں نےچتوڑ گڑھ میں ۷؍ ہزار کروڑ روپوں  کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا  اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم نے میلہ میدان میں ریموٹ سے بٹن دباکر ان پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں سے میواڑ کے لوگوں کو سہولیات اور روزگار ملے گا۔ راجستھان کی ترقی کو مرکزی حکومت کی ایک بڑی ترجیح بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایکسپریس وے، ہائی ویز اور ریلوے سمیت جدید انفراسٹرکچر پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں مصروف ہیں اور پسماندہ لوگوں کی ترقی آج ان کی ترجیح ہے۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نے سانوالیا سیٹھ مندر کا دورہ کیا اور وہاں پر پوجا کی۔ اس سے قبل وزیر اعظم فضائیہ کے خصوصی طیارے کے ذریعے اُدے پور کے ڈبوک ہوائی اڈے پر پہنچے اور پھر ہیلی کاپٹر کے ذریعے چتوڑ گڑھ پہنچے۔ انہوں نے کانگریس حکومت پر راجستھان کی ساکھ کو گزشتہ  ۵؍ برسوں میں تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو وہ راجستھان  کے مفاد عامہ کی کسی بھی اسکیم کو نہیں روکے گی۔اس کے برعکس غنڈہ گردی، بدعنوانی اور بے ایمانی کو روکے گی اور ہر غریب کو مستقل مکان، خواتین کی حفاظت اور روزگار فراہم کرکے راجستھان کو خوشحال بنائے گی۔
 یہاں عوام سے خطاب کرنے کے بعد وزیراعظم نے مدھیہ پردیش کا رُ خ کیا جہاں گوالیار میں ان کے استقبال کی شاندار تیاریاں کی گئی تھیں۔ وہ عوام کے درمیان کھلی گاڑی میں سوار ہوکر پہنچے۔ وہاں پر انہوں نےنام لئے بغیر کانگریس کو نشانہ بنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کا واحد کام ملک کی ترقی سے نفرت کرنا اور عوام کے مفاد کے خلاف کام کرنا ہے۔
  راجستھان کی طرح مدھیہ پردیش میں بھی انہوں نے تقریباً ۱۹؍ ہزار کروڑ روپوں کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس دوران ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر، جیوترادتیہ سندھیا، وریندر کمار، بی جے پی کے ریاستی صدر وشنودت شرما اور ریاستی حکومت کے کئی وزراء موجود تھے۔ ان میں سے بیشتر وزارئے اعلیٰ کے امیدوار بتائے جارہے ہیں۔اس موقع پرعوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ ترقی مخالف جماعتوں کا واحد کام ملک کی ترقی سے نفرت کرنا ہے۔ اپنی نفرت میں یہ جماعتیں ملک کی کامیابیوں کو بھی بھول جاتی ہیں۔ ساری دنیا ہندوستان کی تعریفیں کررہی ہے لیکن جنہیں کرسی کے سوا کچھ نظر نہیں آتا انہیں یہ سب اچھا نہیں لگتا۔ انہوںنے کہا کہ ۹؍ برسوں  میں ملک دسویں سے پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے لیکن ترقی مخالف لوگ اسے جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اگلی مدت میں سرفہرست تین معیشتوں میں شامل ہوگا، یہ ’مودی کی گارنٹی‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے ترقی مخالف لوگوں کو ملک پر حکومت کرنے کیلئے ۶؍ دہائیاں دی تھیں، اگر موجودہ حکومت نو برسوں میں اتنا کام کر سکتی ہے تو چھ دہائیوں میں کتنا کام کر سکتی تھی، لیکن وہ پھر بھی  بدعنوانی میں ڈوبے رہتے تھے اور اب بھی وہی کر رہے ہیں۔
 وزیراعظم مودی نے پولرائزیشن کی سیاست بھی۔ ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راجستھان میں سرعام گلے کاٹے جاتے ہیں لیکن وہاں کی حکومت دیکھتی رہتی ہے۔ لوگ درزی کے پاس کپڑا سلوانے کے بہانے آتے ہیں اور گلا کاٹ کرچلے جاتے ہیں۔
’ناری شکتی وندن ایکٹ‘ کے حوالے سے وزیراعظم  نے اپنی پیٹھ خود ہی تھپتھپانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا مودی حکومت کیلئے ووٹ بینک نہیں ہے بلکہ قوم کی فلاح و بہبود کا مشن ہے۔ سابقہ حکومتوں نے خواتین کے ریزرویشن کے نام پر صرف ووٹ مانگے لیکن سازش کے تحت قانون کو روکے رکھا لیکن ہماری حکومت نے اسے قانون کی شکل عطا کردی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK