مودی نے ٹیکسٹائل کی برآمدات ۲۰۳۰ءتک ۹؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچانےکا عزم کیا اور کہا: ملک کی ترقی میں اس صنعت کا اہم رول ہے۔
EPAPER
Updated: February 18, 2025, 12:39 PM IST | Agency | New Delhi
مودی نے ٹیکسٹائل کی برآمدات ۲۰۳۰ءتک ۹؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچانےکا عزم کیا اور کہا: ملک کی ترقی میں اس صنعت کا اہم رول ہے۔
ملک کی ترقی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اس صنعت کے سامنے۲۰۳۰ء تک ٹیکسٹائل کی برآمدات کو ۳؍ گنا بڑھا کر۹؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچانے کا ہدف رکھا اور امید ظاہر کی کہ اس سے پہلے یہ ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔
مودی راجدھانی کے بھارت منڈپم میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی میگا نمائش `بھارت ٹیکس۲۰۲۵ء کا دورہ کرنے کے بعد اسٹیک ہولڈرس کے ایک مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہندوستان کے خوشحال ہونے میں ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بڑا حصہ تھا، آج جب ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف بڑھ رہا ہے تو اس میں بھی ہماری ٹیکسٹائل انڈسٹری کا کردار اہم ہے۔
مودی نے کہاکہ ’’ہم دنیا میں چھٹے سب سے بڑے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے برآمد کنندہ ہیں۔ ہماری ٹیکسٹائل کی برآمدات ۳؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ اب ہمارا ہدف ہے کہ۲۰۳۰ء تک ہم اسے ۹؍ لاکھ کروڑ روپے تک لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کاروباری افراد کا جوش و خروش ظاہر کرتا ہے کہ `آپ اس ہدف کو وقت سے پہلے حاصل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اس وقت ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں ۱۱؍ فیصد کا حصہ ہے اور حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ۱۰؍ برسوں میں اس شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری دُگنی ہو گئی ہے۔ انہوں نے بینکنگ سیکٹر سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے قرض کی مانگ کو پورا کرنے کیلئے بھی کہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سال ملک کے بجٹ میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے اور مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزیز کی تعریف تبدیل کرنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر جو کہ روزگار کا بڑا ذریعہ ہے، کو بھی فائدہ ہوگا۔ مودی نے بجٹ میں کاٹن مشن اور ملک میں کاٹن ٹیکسٹائل کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کے فائیو ایف (کھیتوں سے اوورسیز مارکیٹ تک ویلیو چین کو فروغ دینے) کے اقدام کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پچھلے سال میں نے ٹیکسٹائل کی صنعت میں فائیو ایف عوامل کے بارے میں بات کی تھی جیسے فارم، فائبر، فیبرک، فیشن اور فارن… یہ ویژن اب ہندوستان کیلئے ایک مشن بنتا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر سے بھی اپیل کی کہ وہ کچرے کی پیداوار کو کم سے کم کریں، ری سائیکل کریں اور ان کپڑوں کا استعمال کرتے ہوئے نئی چیزیں بنائیں جو فیشن میں تبدیلی کی وجہ سے پوری دنیا میں ہر ماہ پھینکے جاتے ہیں۔ ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ اس بار اس نمائش میں خریداروں اور نمائش کنندگان کی تعداد پچھلے سال سے زیادہ ہے۔ نمائش میں۱۲۶؍ ممالک کے۶؍ ہزار خریدار اور۵؍ ہزار سے زائد نمائش لگانے والی یونٹس شرکت کر رہی ہیں۔