• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیراعظم مودی نے برونئی کی مشہور مسجد کا دورہ کیا، سنگاپور پہنچے

Updated: September 05, 2024, 11:01 AM IST | Singapore

برونئی میں  سلطان حاجی حسن البلقیہ سے ملاقات میں  بند لفظوں  میں  چین کی توسیع پسندی پر تنقید کی، دوطرفہ تعلقات میں  گرمجوشی اور کئی محاذوں پر تعاون بڑھانے کا اعلان کیا۔

Narendra Modi on the occasion of visit to Sultan Omar Ali Saifuddin Masjid. Photo: PTI.
نریندرمودی سلطان عمر علی سیف الدین مسجد کے دورہ کے موقع پر۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

وزیراعظم نریندر مودی بدھ کو برونئی کا دورہ مکمل کرکے سنگاپور پہنچ گئے جہاں  ان کا خیر مقدم ہندوستان کے روایتی لباس میں  ملبوس افراد نے ڈھول بجا کر کیا۔ اس دوران وزیراعظم بھی ڈھول بجانے والوں   کے ساتھ شامل ہوگئے اور خود بھی ڈھول بجایا۔ سنگاپور میں انہوں نے ہندوستانی نژاد خاتون سے راکھی بھی بندھوائی۔ اس سے قبل بدھ کو دن کے ابتدائی اوقا ت میں  انہوں نے سنگاپور کیلئے روانگی سے قبل برونئی میں   سلطان حاجی حسن البلقیہ سے ملاقات اور دونوں  ملکوں  کے درمیان تعاون اور تعلقات میں گرمجوشی کاعزم کیا۔ 
برونئی میں  وزیراعظم مشہور مسجد پہنچے
برونئی میں بدھ کو سلطان سے ملاقات کرنے سے قبل منگل کی شام وزیر اعظم نریندر مودی نے مشہور سلطان عمر علی سیف الدین مسجد کا دورہ کیا۔ برونئی کے مذہبی امور کے وزیر استاد حاجی اوانگ بدرالدین نے مسجد میں ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نےسلطان عمر علی سیف الدین مسجد کمپلیکس میں خاموشی سے بیٹھ کر کچھ وقت گزارا۔ ان کے ساتھ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال بھی تھے۔ 
وزارت خارجہ کے ترجمان نے’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم کے مسجد دورہ کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم کے استقبال کیلئے ہندوستانی برادری کے لوگوں کاگروپ بھی موجود تھا۔ وزیراعظم نے جس مسجد کا دورہ کیا وہ عمر علی سیف الدین سو ّم سے موسوم ہے، جو برونئی کے کے۲۸؍ ویں  سلطان اور موجودہ سلطان کے والد تھے۔ اس سے قبل وزیراعظم نے برونئی کے دارالحکومت میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے نئے چانسری کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ وہ برونئی کے ۲؍ روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح بندر سیری بیگوان پہنچے۔ بدھ کو سنگاپور روانہ ہونے سے قبل انہوں  نے برونئی کے سلطان کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی۔ دونوں  ملکوں  کے سربراہان نے اپنے دو طرفہ تعلقات کو اعلیٰ درجے کی شراکت داری کی سطح تک لے جانے کے ارادے کے ساتھ دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، خوراک کی حفاظت، تعلیم، توانائی، خلائی ٹیکنالوجی، صحت اور صلاحیت سازی کے ساتھ ہی ساتھ عوام سے عوام کے رابطے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور قابل تجدید توانائی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کیلئے مودی جب سلطان کے محل میں پہنچے تو سلطان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ 
وزیراعظم نے کہاکہ ’’میں سلطان اور پورے شاہی خاندان کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی کیلئے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ ہندوستانی وزیر اعظم کا برونئی کا پہلا دو طرفہ دورہ ہے لیکن یہاں ملے اپنے پن سے مجھے دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات کا احساس ہر لمحہ محسوس ہورہا ہے۔ ‘‘  
بند لفظوں میں چین کو نشانہ بنایا
برونئی کا دورہ مکمل کرتے ہوئے بدھ کو وزیراعظم مودی نے یہ کہہ کر چین کو بند لفظوں   میں   نشانہ بنایا کہ ہندوستان ’’ترقی کی پالیسی کی حمایت کرتا ہے، توسیع پسندی کی پالیسی کے خلاف ہے۔ ‘‘ دونوں  ملکوں  نے سمندروں  میں  آزادانہ جہاز رانی کی بھی تائید کی۔ واضح رہے کہ چین جنوبی چین سے متصل سمندر کے بڑے حصے پر اپنی دعویداری کا قائل ہے جبکہ فلپائن، ملائشیا، ویتنام اور برونئی جیسے کئی ممالک اس کے اس دعوے کے خلاف ہیں۔ مودی نے کہا کہ ’’ہم اس بات پر اتفاق کرتے ہیں  کہ اس خطہ کیلئے ضابطہ اخلاق وضع ہونا چاہئے۔ ‘‘ انہوں   نے زور دے کرکہا کہ ہندوستان ’آسیان‘ ممالک کو ترجیح  دیتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK