• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنگ عظیم دوم کے بعد گزشتہ سال سب سے زیادہ جنگیں ہوئی ہیں: پی آر آئی او کی رپورٹ

Updated: June 11, 2024, 2:33 PM IST | New Delhi

پی آر آئی او نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنگ عظیم دوم کے بعد سب سے زیادہ مسلح تنازعات گزشتہ سال درج کئے گئے تھے اور اس میں غزہ جنگ اور روس یوکرین جنگ سرفہرست ہیں۔ گزشتہ سال جنگوں کے نتیجے میں ایک لاکھ ۲۲؍ ہزار سے زائد افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔

As a result of the war, millions of people around the world have been forced to migrate. Image: X
جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں کروڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ تصویر: ایکس

ایک نئی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ جنگ عظیم دوم کے بعد گزشتہ سال یعنی ۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ مسلح تنازعات درج کئے گئے ہیں۔ پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف اوسلو (پی آر آئی او) کے مطابق گزشتہ سال ۵۹؍ مسلح تنازعات درج کئے گئے تھے جن میں غزہ اور یوکرین تنازعات سر فہرست ہیں۔  
تاہم، رپورٹ کے مطابق افریقہ میں ۲۸؍مسلح تنازعات ہوئے ،  ایشیاء ۱۷؍کے ساتھ دوسرے جبکہ مشرقی وسطیٰ میں ۱۰؍ مسلح تنازعات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔ یورپ میں صرف۳؍ جبکہ امریکہ میں صرف ایک مسلح تنازعات درج کئے گئے ہیں ۔ 
اس ضمن میں پی آر آئی او کے ریسرچر اور اہم مصنف شری آس نے کہا کہ ’’جنگوں میں وسیع اضافہ کے دوران شہری سماجی ادارے اور انسانی امدادی گروپ جنگوں سے نپٹنے اور لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرنے کی اداکاری کرتے ہیں۔‘‘
رستاد نے مزید کہا کہ ’’سرد جنگ کے بعد سے دنیا بھر میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘تاہم، سویڈن کی اپاسالا یونیورسٹی کے ذریعے غیر سرکاری اور بین الاقوامی اداروں سے جمع کئے گئے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ سال جنگوں کے سبب ایک لاکھ ، ۲۲؍ ہزار افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں جنگ کے نتیجے میں جتنی اموات ہوئی ہیں وہ گزشتہ ۳۰؍ برسوں میں کسی بھی وجہ سے نہیں ہوئیں۔ 
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ اور روس یوکرین جنگ کے سبب گزشتہ سال دنیا بھر میں جنگوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK