• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فروری میں نجی شعبے کی ترقی ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر، سروس سیکٹر کا اہم رول

Updated: February 22, 2025, 12:36 PM IST | Agency | New Delhi

کمپوزٹ پی ایم آئی آؤٹ پٹ فروری میں بڑھ کر۶ء۶۰؍ ہو گیا، جو جنوری میں۷ء۵۷؍ تھا۔

The service sector PMI data was better in February. Photo: INN
فروری میں سروس سیکٹر کا پی ایم آئی ڈیٹا بہتر رہا۔ تصویر: آئی این این

 نئی دہلی (ایجنسی): ہندوستان کے نجی شعبے نے فروری میں زبردست ترقی کا مظاہرہ کیا، جو پچھلے ۶؍ ماہ میں سب سے زیادہ تھا۔ ایچ ایس بی سی  کے فلیش انڈیا کمپوزٹ پرچیزنگ منیجرس  انڈیکس (پی ایم آئی) کے مطابق  یہ اضافہ خاص طور پر خدمات کے شعبے کی مضبوط کارکردگی کی وجہ سے دیکھا گیا۔ ایس اینڈ پی گلوبل کی جانب سے کیے گئے اس سروے کے مطابق روزگار کے محاذ پر بھی ریکارڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔
پی ایم آئی  ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر
 کمپوزٹ پی ایم آئی آؤٹ پٹ فروری میں بڑھ کر۶ء۶۰؍ ہو گیا، جو جنوری میں۷ء۵۷؍ تھا۔  ۵۰؍سے اوپر  پی ایم آئی انڈیکس توسیع کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ سروس سیکٹر میں مضبوطی تھی۔
سروس سیکٹر میں مضبوط ترقی 
 خدمات کے شعبے کا پی ایم آئی فروری میں ۶۱ء۱؍ تک پہنچ گیا، جو مارچ ۲۰۲۳ء کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ جنوری میں  یہ ۵۶ء۵؍ تھا۔ دوسری طرف، مینوفیکچرنگ سیکٹر کا پی ایم آئی جنوری میں۷ء۵۷؍ سے تھوڑا کم ہوکر۱ء۵۷؍ پر آگیا۔ تاہم، یہ اب بھی طاقت کے آثار دکھاتا ہے۔
 نئے احکامات میں اضافہ 
 نئے کاروباری آرڈرس میں اضافہ سروس سیکٹر کی ترقی کی بڑی وجہ تھی۔ فروری میں نئے آرڈر ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں نئے آرڈرس میں بھی اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے اس کی رفتار قدرے سست تھی۔ دونوں شعبوں میں بین الاقوامی طلب میں اضافہ ہوا،  سست رفتاری سے۔
ہندوستانی معیشت کیلئے اچھے اشارے
 ہندوستان کی معیشت کیلئے  یہ مضبوطی ایسے وقت میں آئی ہے جب عالمی سطح پر غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ممکنہ ٹیرف پالیسیاں عالمی تجارت کو متاثر کر سکتی ہیں، جس سے وسیع تجارتی جنگ چھڑنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کے نجی شعبے میں تیزی سرمایہ کاروں اور تاجروں کیلئے ایک راحت کی خبر ہے۔
 ایچ ایس بی سی کے چیف انڈیا اکانومسٹ پرنجول بھنڈاری نے کہا کہ نئے برآمدی آرڈر مضبوط ہیں۔ آرڈرس اور پیداوار میں اضافے کی وجہ سے مستقبل کے حوالے سے کمپنیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس مدت کے دوران، ان پٹ لاگت میں کمی آئی جبکہ پیداوار کی قیمتیں تیز رفتاری سے بڑھیں، خاص طور پر مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے مارجن میں بہتری آئی۔
 رپورٹ کے مطابق فروری میں روزگار میں اضافے کی رفتار اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ ۲۰۰۵ء کے آخر میں سروے شروع ہونے کے بعد سے یہ سب سے تیز   اضافہ سمجھا جاتا ہے۔  خیال رہے کہ کمپنیاں مضبوط مانگ کا فائدہ اٹھانے اور قیمتیں بڑھانے میں کامیاب ہوئیں، حالانکہ اس عرصے کے دوران ان پٹ لاگت کے دباؤ میں کچھ کمی آئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK