• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بغیر آدھار کارڈ والے طلبہ کے مسائل حل ہوں گے

Updated: January 04, 2025, 10:36 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بغیر آدھار کارڈ والے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کاداخلہ قبول کرنےکا فیصلہ اب ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر اور سب ڈویژن ایجوکیشن آفیسر کو کرنے کی اجازت۔

Aadhaar Card Icon Image. Photo: INN
آدھار کارڈ کی علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد کے مطابق اسکول کے ’سنچ مانیتا (طلبہ کی تعدادکےمطابق تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی تقرری)‘کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ہرسال اسی کی بنیاد پر تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی تعداد طے کی جاتی ہے۔ لہٰذا اسکول کے عملے کی منظوری کا تعین اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد پر مبنی ہے۔ فی الحال جن طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلات محکمہ تعلیم میں درج ہے ان کی تعداد کی بنیاد پر اسکولی عملے کی تقرری کی جاتی ہے لیکن جن طلبہ کے پاس آدھارکارڈ نہیں ہے اور وہ اسکول میں زیر تعلیم ہیں ایسے طلبہ کاداخلہ قبول کرنےکا فیصلہ اب ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر اور سب ڈویژن ایجوکیشن آفیسر کو سونپا گیا ہے۔ 
  حکومت نے جن طلبہ کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے، ان کے مسئلے کو حل کرنےکافیصلہ کیا ہے اور جو طلبہ بغیر آدھار کاڈر اسکول میں پڑھائی کر رہےہیں ان کے مسائل کو بھی ایجوکیشن آفیسر اور سب ڈویژن ایجوکیشن آفیسر کو حل کرنے کے اختیارات دیئے ہیں۔ اس سے طلبہ کی تعداد کے مطابق اساتذہ کی تقرری کا مسئلہ بھی حل ہوسکے گا۔ اسکولوں میں زیر تعلیمبہت سے طلبہ کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے، یہ کسی بھی سرکاری پورٹل پر رجسٹرڈ نہیں ہیں ۔ اس لئے متعلقہ اسکول کے مجموعی داخلوں میں ایسے طلبہ کی تعداد کا اضافہ نہ ہونے سے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی کئی اسامیاں اضافی ہو جاتی ہیں لیکن اب ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر، سب ڈویژن ایجوکیشن آفیسرکو آدھار کارڈ نہ رکھنے والے طلبہ کی تصدیق کے بعد ایسے طلبہ کوریگولر طلبہ کے طورپر قبول کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔  
 ریاست میں سرکاری، میونسپل، ضلع پریشد، نگر پریشد، امداد یافتہ، غیر امدادی اور سیلف فنانسڈ اسکول ہیں۔ ان میں لاکھوں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ان اسکولوں کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی تعداد کا تعین ہر سال عام منظوری کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کو حکومت کے یوڈائس پورٹل پر رجسٹر کرنا ہوتا ہے۔ اس کیلئے ہر طالب علم کا آدھار نمبر لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن بہت سے طلبہ پورٹل پر رجسٹرڈ نہیں ہیں کیونکہ ان کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے۔ ایسے طلبہ کی تفصیلات متعلقہ پورٹل پر درج نہ ہونے سے اسکول کے سنچ مانیتا کے وقت مجموعی طلبہ کی تعداد کم دکھائی دیتی ہے۔ جس سے متعلقہ اسکول کا تدریسی اور غیر تدریسی عملہ سرپلس ہوجاتاہے۔ لیکن اب، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے، حکومت نے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر اور سب ڈویژن ایجوکیشن آفیسر کوان کےلاگنگ سے طلبہ کی تصدیق کر نے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس سےا سکولوں کو درپیش مسئلہ حل ہو جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK