• Wed, 30 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کے بدلے۲۸؍ روز کی جنگ بندی کی تجویز

Updated: October 30, 2024, 10:21 AM IST | Washington

سی آئی اے کے ڈائریکٹر بیل بیرنز نے اسرائیل اور قطر کے اپنےہم منصبوں سے ملاقات کی۔

Relatives of the hostages are protesting. Photo: PTI.
یرغمالوں کے رشتہ دار احتجاج کرتےہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر بیل بیرنز نے اتوار کو اپنے اسرائیلی اور قطری ہم منصبوں کے ساتھ غزہ اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک نئے فارمولے پر بات چیت کی۔ اس فارمولے کے تحت تجویز پیش کی گئی ہے کہ۲۸؍ روز کی مدت کیلئے جنگ بندی عمل میں لائی جائے، اس کے ساتھ حماس تنظیم۸؍ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے اور اس کے مقابلے اسرائیل درجنوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے۔ یہ بات انگریزی ویب سائٹ ایکزوزنے منگل کو اسرائیلی ذمے داران کے حوالے سے بتائی لیکن اس فارمولے میں حماس کا مرکزی مطالبہ شامل نہیں جس پر وہ گزشتہ مہینوں سے قائم ہے۔ وہ مطالبہ غزہ پٹی سے اسرائیل کا مکمل انخلاء اور جنگ کا خاتمہ ہے۔  ایک اسرائیلی ذمے دار نے واضح کیا ہے کہ اگر فریقین میں سے کسی نے بھی اپنے موقف میں لچک پیدا نہ کی تو کسی بھی معاہدے تک نہیں پہنچا جا سکے گا۔ معلوم رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے پیر کو زور دیا تھا کہ وہ جنگ کے خاتمے پر نہیں بلکہ صرف جزوی سمجھوتے پر آمادہ ہوں گے۔ 
امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر بیل بیرنز نے اتوار کو دوحہ میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا سے ملاقات کی تھی۔ 
توقع ہے کہ قطری اور مصری رابطہ کار آئندہ دنوں کے دوران حماس کے ذمے داران سے ملاقات کریں گے تا کہ نیا پلان زیر بحث آ سکے۔ اگرچہ کئی مبصرین کے مطابق اس حوالے سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ۱۰۰میں سے تقریباً۵۰؍ اسرائیلی قیدی ابھی تک غزہ پٹی میں یرغمال ہیں۔ ان افراد کو حماس تنظیم نے ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو `غلافِ غزہ میں واقع اسرائیلی یہودی بستیوں اور فوجی اڈوں پر اچانک حملے میں قیدی بنا لیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK