طویل مسافتی ٹرینوں کے مسافروں سے ٹکٹ پر جی ایس ٹی وصول کرنے کےطرز پر سینٹرل ریلوے اور ویسٹرن ریلوے نے ریلوے بورڈ کو تجویز بھیجی۔ جرمانہ کی رقم میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 10:41 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
طویل مسافتی ٹرینوں کے مسافروں سے ٹکٹ پر جی ایس ٹی وصول کرنے کےطرز پر سینٹرل ریلوے اور ویسٹرن ریلوے نے ریلوے بورڈ کو تجویز بھیجی۔ جرمانہ کی رقم میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والوں کے خلاف سختی سے کارروائی کرنے کے باوجود خصوصی طور پر اے سی اور فرسٹ کلاس میں بغیرٹکٹ مسافروں کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے۔ ایسے مسافروں کے تعلق سے سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے نے اپنا سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ان سے جرمانہ کی رقم میں اضافہ کےساتھ ہی اس پر۵؍فیصد جی ایس ٹی وصول کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے نے انڈین ریلوے بورڈ کو بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں پر قدغن لگانے کیلئے جرمانہ کی رقم میں الگ الگ اضافہ کی تجویز پیش کی ہے۔ ریلوے بورڈان تجاویز پر غور کررہا ہے ساتھ ہی ماہرین سے اس سلسلہ میں صلاح و مشو رہ بھی کررہا ہے۔ ریلوے نے اب جنرل کمپارٹمنٹ کے ساتھ اے سی اور فرسٹ کلاس کمپارٹمنٹ میں بھی بنا ٹکٹ سفر کرنے والوں کی بڑھتی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے اے سی، فرسٹ کلاس اور جنرل کمپارٹمنٹ میں بغیرٹکٹ مسافروں سے جرمانہ کی رقم بڑھانے اور ان سے جی ایس ٹی وصول کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
بنا ٹکٹ سفر کرنے کے موجودہ قانون کے مطابق فرسٹ کلاس، اے سی اور جنرل کمپارٹمنٹ میں سفر کرنے والے سبھی مسافروں سے ڈھائی سو روپے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے ساتھ ہی جس مقام سے اس نے سفر شروع کیا اور جہاں سفر ختم کرنے والا ہے، اس کا کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے نے جرمانہ کی رقم میں ترمیم کرنے جو تجویز پیش کی ہے، اس کے مطابق اے سی ڈبے میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والے سے ایک ہزارروپے، فرسٹ کلاس میں سفر کرنے والے سے۷۵۰؍ روپے اور جنرل کمپارٹمنٹ میں بغیرٹکٹ مسافروں سے ڈھائی سو روپے وصول کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
پیش کردہ تجویز کی قابل ذکر بات یہ ہے کہ فرسٹ کلاس اور اے سی میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والوں سے۵؍ فیصد جی ایس ٹی بھی وصول کرنے کی تجویز ہے۔
سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے نے مذکورہ بالا تجاویزاور جرمانہ کی رقم میں اضافہ کا جواز پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جرمانہ وصول کرنے کے سلسلہ میں ۱۹۸۹ء میں وضع کئے گئے ریلوے ایکٹ میں اب تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اے سی ڈبے، فرسٹ کلاس اور جنرل کمپارٹمنٹ میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والے سبھی مسافروں سے بطور جرمانہ ڈھائی سو روپے ہی وصول کیا جاتا ہے اس لئے اس میں ترمیم کیا جانا ضروری ہے۔ ریلوے انتظامیہ کے بقول جب فرسٹ کلاس اور اے سی ٹرین میں سفر کرنے کا کرایہ الگ الگ رکھا گیا ہے تو جرمانہ کی رقم بھی الگ الگ ہونی چاہئے۔
ریلوے کے مطابق طویل مسافتی ٹرینوں میں ایک دو اور تھری ٹائر اے سی کا نہ صرف کرایہ الگ الگ ہے بلکہ مذکورہ بالا کمپارٹمنٹ میں سفر کرنے والوں سے جی ایس ٹی بھی وصول کیا جاتا ہے -طویل مسافتی ٹرین کے اس سسٹم سے متاثر ہو کر ہی یہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال سینٹرل اور ویسٹرن ریلے نے بنا ٹکٹ سفر کرنے والوں سے ایک سال میں ۷۰؍کروڑ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا تھا۔