طلبہ تنظیموں اورکسانوں کی آواز میںآوازملانے والی تنظیموںکے ذمہ داران نے کہا: تحصیلدار اور ضلع کلکٹروں کے دفاتر کے باہر احتجاج کیاجائے گا
EPAPER
Updated: June 24, 2022, 9:21 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
طلبہ تنظیموں اورکسانوں کی آواز میںآوازملانے والی تنظیموںکے ذمہ داران نے کہا: تحصیلدار اور ضلع کلکٹروں کے دفاتر کے باہر احتجاج کیاجائے گا
فوج میںبھرتی کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جمعہ (آج) کو سنیکت کسان مورچہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیاہے۔ممبئی میںطلبہ کی تنظیموں اورکسانوں کی آواز میںآوازملانے والی تنظیموںکے ذمہ دارا ن کا کہنا ہےکہ اس اعلا ن کی رو سے تحصیلدار اور ضلع کلکٹروں کے دفاتر کے باہر احتجاجکیاجائے گااورتحصیلداروں اور کلکٹروں کے توسط سے صدر جمہوریہ کومیمورنڈم دیا جائے گا۔
کسانوںکی تنظیم کاکہنا ہے کہ کسانوںکے بعد اب اس اسکیم کے ذریعے نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اوراس کے مستقبل کو تباہ کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔یہ اسکیم نوجوان کے حوصلوں کوپست کرنے والی اوران کی صلاحیتوں سے کھلواڑ کرنے والی ہے۔ اس لئے اس کے خلاف پوری قوت سے آواز بلند کی جائے گی اورحکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ اس اسکیم کوواپس لے اور جو پرانا طریقہ رائج ہے ، اسی کے مطابق جوانوں کی بھرتی کی جائے۔
تنظیموںکے ذمہ داران کے مطابق احتجاج کیلئے علاقوں کا اعلان حکمت ِ عملی کے تحت نہیںکیا جارہا ہےلیکن اس کے خلاف بہرصورت آوازبلند کی جائے گی ۔ یہ مسئلہ نوجوانوں کا یعنی ملک کے مستقبل ،ملک کی ترقی ،سالمیت اورتحفظ کا ہے، اس لئے نہ توحکومت کی من ما نی برداشت کی جائے گی اور نہ ہی نوجوانوںکے مستقبل کوتاریک کرنے کی اسے اجازت دی جائےگی۔
اس سلسلے اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی ) اورڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن (ڈی وائی ایف آئی ) کی جانب سے بھی احتجاج کیا جاچکا ہے اورمزیداحتجاج کیا جائےگا ۔ طلبہ کی ان تنظیموں کے ذمہ داران کاکہنا ہے کہ حکومت آخر آمرانہ طریقہ کیوں اپناتی ہے ؟ اس نے اتنا بڑا قدم اٹھانے سے قبل برسوں سے تیاری کرنے اور فوج میںبھرتی کا خواب دیکھنے والے نوجوانوں سے ، فوج کے ریٹائرڈ اعلیٰ افسران سے اورملک کےتحفظ کے تعلق سےباریک نگاہ رکھنے والوں سے بات چیت کیوں نہیںکی ؟اوران سے صلاح و مشورہ کی ضرورت کیوں محسوس نہیںکی ؟