ونچت بہوجن اگھاڑی کے علاوہ کئی دلت تنظیموں نے مرکزی وزیر داخلہ کے خلاف مظاہرہ کیا اور ان کے بیان پر معافی کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 12:29 PM IST | I Sheikh / Ali Imran/ ZA Khan | Dhule, Nanded,Buldhana
ونچت بہوجن اگھاڑی کے علاوہ کئی دلت تنظیموں نے مرکزی وزیر داخلہ کے خلاف مظاہرہ کیا اور ان کے بیان پر معافی کا مطالبہ کیا۔
بابا صاحب امبیڈکر کے تعلق سے دیئے گئے امیت شاہ کے قابل اعتراض بیان کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جار ی ہے۔ جمعہ کو بھی مختلف مقامات پر امیت شاہ کے پتلے جلائے گئے اور ان سے اپنے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔
دھولیہ میں ونچت بہوجن اگھاڑی کا احتجاج
دھولیہ میں ونچت بہوجن اگھاڑی کے کارکنان نے جمعہ کو ضلع پولیس ہیڈکوارٹر سے متصل ڈاکٹر امبیڈکر مجسمے کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر امیت شاہ کے پوسٹر پر جوتے مارے گئے اورامیت شاہ کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین نے امیت شاہ سے معافی مانگنے اور استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔ ونچت کے مشرقی مہاراشٹر کے نائب صدر روی کانت واگھ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ملک کے وزیر داخلہ نےکہا کہ ’’ آج کل ایک فیشن بن گیا ہے، امبیڈکر امبیڈکر امبیڈکر، اگر اتنی مرتبہ بھگوان کا نام لیتے تو۷؍ جنموں تک سورگ مل جاتا‘ ‘ آزاد بھارت کو اتنا خوبصورت آئین دینے والے قائد کے تعلق سے ایسے الفاظ قابل مذمت ہیں۔ امیت شاہ ڈاکٹر امبیڈکر کے پیرو کاروں سے عام معافی مانگیں ۔ آئین نے انہیں جو عہدہ دیا ہے اس پرانھیں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہیں فوراً مستعفی ہوجانا چاہئے۔
بلڈانہ میں دلت تنظیموں نے متحدہ طور پر مظاہرہ کیا
جمعہ کوبلڈانہ ضلع کے سندھ کھیڑراجا میں بھی احتجاج کیاگیا۔ مختلف امبیڈکری تنظیموں کے کارکنان نےاس میں شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنی تقریر میں بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی ہے۔ ان کے خلاف ایٹروسیٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ شہر میں واقع بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس جمع ہوکر احتجاج کیا گیا اس موقع پر مظاہرین جلوس کی شکل میں بس اسٹینڈ چوک پہنچے اور امیت شاہ کا پتلا جلایا۔ اس موقع پر ایک مکتوب سندھ کھیڑ راجا تحصیلدار کو دیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ امیت شاہ تمام ہندوستانیوں سے معافی مانگیں۔
ناندیڑ میں ونچت کی یوتھ ونگ اور طلبہ تنظیم نے احتجاج کیا
اس دوران ناندیڑ میں بھی ونچت بہوجن اگھاڑی کی یوتھ ونگ نے، سمیک ودیارتھی آندولن کے کارکنان کے ساتھ مل کر مہاتما پھلے کے مجسمے کے سامنے دھرنا دیا۔ مظاہرین نے امیت شاہ کا علامتی پتلا نذرِ آتش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک امیت شاہ اپنے متنازع بیان پر معافی نہیں مانگتے، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کا نام لے کر غیر ذمہ دارانہ بیان دینا ان کے وقار کو مجروح کرنے کے مترادف ہے، اور ایسے بیانات سماجی ہم آہنگی کیلئے نقصان دہ ہیں۔ بابا صاحب صرف بھارت کے آئین کے معمارنہیں بلکہ سماجی مساوات اور انصاف کی علامت ہیں۔ ان کے خیالات اور اصولوں کو کسی بھی طرح مسخ کرنا ناقابل قبول ہے۔ اس دوران پولیس نےسخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔