• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راہل سے متعلق متنازع بیانات کیخلاف احتجاج

Updated: September 19, 2024, 12:30 PM IST | New Delhi

مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو، شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ اور سابق ایم ایل اے ترویندر سنگھ کو برخاست کرنے کا مطالبہ۔

Congress leaders and workers protesting in Lucknow, the capital of Uttar Pradesh. Photo: INN.
اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں  کانگریس لیڈر اور کارکن احتجاج کرتےہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

بدھ کو ملک بھر میں کانگریس لیڈروں نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر بی جے پی لیڈروں کے نا زیبا تبصروں کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ بدھ کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کانگریس نے پارٹی کے ریاستی صدر اجے رائے کی قیادت میں احتجاج کیا اور ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر بھی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس موقع پر اجے رائے نے پولیس انتظامیہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ 
یادرہےکہ مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو ساتھ ساتھ بی جے پی کے کئی لیڈر راہل گاندھی پر نازیبا تبصرہ کر چکے ہیں۔ مرکزی وزیر بٹو نے راہل گاندھی کو ’دہشت گرد نمبر ون‘ بتایا تھا جس کے بعد کانگریس لیڈر اور کارکن ناراض ہیں اور لگاتار احتجاج کر رہے ہیں۔ 
ملک کے مختلف حصوں میں  احتجاج کے دوران کانگریس لیڈروں نے مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو، شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ اور سابق ایم ایل اے ترویندر سنگھ کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
اسی دوران راہل گاندھی کیخلاف متنازع بیان سے متعلق پنجاب پردیش مہیلا کانگریس کی کارکنوں نے بدھ کو مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو کا پتلا نذر آتش کیا۔ کپورتھلا ضلع مہیلا کانگریس کی صدر سنگیتا دھیر نے اس موقع پر کہا کہ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد بٹو کا دماغی توازن بگڑ گیا ہے۔ بٹو کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ گاندھی ہی کی بدولت وہ ۳؍ بار ایم پی بنے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت برائے ریلوے کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہئے۔ کانگریس کی پھگواڑہ شہر کی صدر رنجیت کور رانی، ایم ایل اے بلوندر سنگھ دھالیوال اور کئی کارکن بھی مظاہرے میں شامل تھے۔ 
ملک کے مختلف حصوں میں  ہونے و لے احتجاج کے دوران کانگریس لیڈروں کا کہنا تھا کہ بی جے پی اور اس کے اتحادی لیڈر جمہوریت کے وقار کو بھول چکے ہیں۔ ان کے مطابق مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو، شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ، سابق ایم ایل اے ترویندر سنگھ نے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا جو انتہائی غلط اور ناقابل برداشت ہے۔ وہ ملک کی اہم اپوزیشن جماعت کے لیڈر اور عوامی نمائندے ہیں۔ انہوں نےالزام عائد کیا کہ بی جے پی لیڈر بدعنوانی میں مبتلا ہیں اور اپوزیشن لیڈروں کیخلاف بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں۔ اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 
اسی دوران بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ریاستی کانگریس کے صدر ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ کی قیادت میں راہل گاندھی سےمتعلق متنازع بیانات کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
قبل ازیں بی جےپی لیڈروں کے ذریعے راہل گاندھی کو نشانہ بنائے جانے پر بہار کانگریس قانون سازیہ پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر شکیل احمدخان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کے والد اور ان کی دادی نے ملک کیلئے جان دی ہے۔ اس خاندان کے اراکین نے ملک کو آزاد کرانے کیلئے جس طرح کی قربانیاں دیں اور آزادی کے بعد جس طرح ملک کی تعمیر و تشکیل میں انہوں نے اپنے خون کے ایک ایک قطرے کو لگادیا، وہ بی جے پی اور اس جیسے نظریہ والوں کے تصور سے باہر کی چیز ہے۔ وہ سوچ بھی نہیں سکتے لیکن ملک اوردنیا بھر کے لوگ جانتے ہیں ۔ راہل گاندھی نے نفرت کے دور میں جس طرح عوام کو محبت کا پیغام دیا، اس کا اثر دورتک پہنچا ہے۔ ملک اوربیرون ملک راہل گاندھی کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے جس سے بی جےپی والے پریشان ہیں۔ وہ اسی پریشانی اور گھبراہٹ کی وجہ سے بے بنیاد باتیں کررہے ہیں۔ 
ان کا یہ بھی کہناتھاکہ ہم بی جےپی والوں کیلئے صرف دعا کرسکتے ہیں کہ اگر کہیں ان کیلئے عقل سلیم ہے تو انہیں عقل سلیم عطا ہو۔  دریں اثناء تریپورہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) نے بدھ کو بی جے پی کے تین لیڈروں اور شیوسینا کے ایک ایم ایل اے کے خلاف کئی تھانوں میں شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس نے مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو، مہاراشٹر شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ، اتر پردیش کے وزیر رگھوراج سنگھ اور دہلی بی جے پی کے سابق ایم ایل اے ترویندر سنگھ مرواہ کیخلاف شکایت درج کرائی ہے۔ ریاست میں کئی مقامات پر کانگریس کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور مذکورہ لیڈروں کے پتلے جلائے۔ ریاستی صدر آشیش کمار ساہا نے اپنی شکایت میں کہا کہ ان لیڈروں  نےنسل، ذات پات اور برادری کی بنیاد پر بھی عوام کو اکسایا ہے۔ 
 ساہا نے اپنے بیان میں کہا کہ جب تک ان لیڈروں کیخلاف کیس درج نہیں کیا جاتا جنہوں نے ملک کی سب سے پرانی پارٹی کے صدر اور اپوزیشن لیڈر کی شبیہ خراب کی ہے اور انہیں  دھمکی دی ہے، تب تک مجرموں کو حوصلہ بلند ہوگا اور ملک کو مزید خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK