• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حکومت کیخلاف ٹھیکیداروں کاریاست گیر احتجاج

Updated: October 08, 2024, 11:37 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

۴۰؍ہزار کروڑ روپےکےبقایابلوں کی جلدازجلدادائیگی کامطالبہ ۔ ۱۰؍اکتوبرکو اس تعلق سے آئندہ کالائحہ عمل طےکرنے کا اعلان

Members of the Electrical Contractors Association are protesting against the state government in Nagpur.
الیکٹریکل کنٹریکٹرس اسوسی ایشن سے وابستہ افراد ناگپور میں ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

ریاستی حکومت مبینہ طورپرمالی بحران کی وجہ سے ٹھیکیداروںکے ۴۰؍ ہزار کروڑ روپے کا بل ادا نہیں کرسکی ہے جس کی وجہ سے وہ سخت  پریشان ہیں۔ اسی وجہ سے مہاراشٹر کنٹریکٹرس فیڈریشن اور اسٹیٹ انجینئرس اسوسی ایشن نے  منگل کو ریاستی سطح پر کلکٹر آفس کے سامنے احتجاج کیا ۔مظاہرین نے بل کی ادائیگی جلد از جلد کرنے کامطالبہ کیا اور نیا کنٹریکٹ مالیاتی بجٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہی جاری کرنے کی اپیل کی ۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ کنٹریکٹرس فیڈریشن اور اسٹیٹ انجینئرس اسوسی ایشن کی جانب سے امسال ۲۵؍ ستمبر کو ریاستی سطح کی میٹنگ منعقدکی گئی تھی جس میں حکومت کی جانب سے ۳؍ لاکھ ٹھیکیداروں کے ۵؍ مطالبات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ریاست میں یکم  اکتوبر۲۰۲۴ء سے ترقیاتی کاموں کو روکنے کیلئے ۸؍اکتوبر کو ریاست کے تمام اضلاع میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے یکروزہ دھرنا دینے کا متفقہ   فیصلہ کیا گیا تھا۔
 منگل کو ریاست کے تقریباً سبھی اضلاع میں کلکٹر آفس کے سامنے ٹھیکیداروں، بے روزگار انجینئروں اور مزدور تنظیموں کی جانب سے  بڑے پیمانے پر زبردست احتجاج کیا گیا ۔ ممبئی ، تھانے، رائے گڑھ ، پونے، ناگپور، کولہاپور، شولا پور، بھنڈارہ، احمد نگر، پال گھر، جلگاؤں، سندھودرگ، دھولیہ، رتناگیری، امرائوتی، واشم، ستارا، چندر پور، گڈچرولی، جالنہ، لاتور، بیڑ، ایوت محل، ناندیڑ ، نندوربار اور چھترپتی سمبھاجی نگر سمیت تقریباً ۲۹؍ اضلاع کے ضلع کلکٹر کے دفاترپرآندولن کیا گیا ۔ اس کے علاوہ اس  تحریک کےتعلق سے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنےکیلئے ۱۰؍ اکتوبر کو مذکورہ دونوں تنظیموں کی جانب سے آن لائن میٹنگ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ۔
  احتجاج کے دوران ضلع کلکٹر کو میمورنڈ م دیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ریاست کے تمام محکموں کے ترقیاتی کاموں کے ۴۰؍ ہزار کروڑ روپے   بقایا جات فوری طورپر اداکئے جائے، ریاستی حکومت اس کے بعد کسی بھی محکمے کے کسی بھی ترقیاتی کام کو مکمل طور پر  مالی انتظام کے بغیر منظور نہ کرے ، ترقیاتی کام کرتے وقت متعلقہ ٹھیکیداروں کے تحفظ کیلئے قانون بنائے، حکومت تمام چھوٹی اکائیوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے حکمت عملی تیارکرے اور محکمے کے تمام چھوٹے کاموں کو یکجا کرکے ایک بڑے ٹینڈر کا اجراء فوری طور پر بند کرے۔ان مطالبات کو فوری طورپر پوراکرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔
 احتجاج کو کامیاب بنانے میں منگیش اولے ، سبودھ سرودے ، پرکاش پالاریچا، پرکاش پانڈو، نواس لاڈ، انل پاٹل، راجیش دیشمکھ، کوشک دیشمکھ، کیلاش لانڈے، کانتی لال دوبل، انور علی، سنکادر ڈانگے، نتن لاوالے اور راجیش اپیگو نکرنے محنت کی۔مہاراشٹر اسٹیٹ کنٹریکٹرس فیڈریشن کے صدر ملندبھوسلے نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’ منگل کو ہونے والاریاست گیرآندولن انتہائی کامیاب رہا ۔ ۱۰؍ اکتوبر کو ہم آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔۴۰؍ ہزار کروڑ  رک جانے سے لاکھوں ٹھیکیدارمالی طور سے پریشان ہیں۔  ان کا کاروبار بری طرح متاثر ہو رہاہے ۔ حکومت کو چاہئےکہ وہ جلد ازجلد ان کا بقایاادا کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK