• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دھاراوی واسیوں کی منتقلی کے فیصلے کیخلاف ملنڈ میں احتجاج

Updated: February 05, 2024, 11:21 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mulund

ملنڈ کے مکینوں نے پلے کارڈز اور ٹی شرٹ پر مخالفت بھرے پیغام لکھ کر حکومت کو متنبہ کیا، کہا کہ فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

A large number of residents of Mulund are protesting. Photo: Inquilab
بڑی تعداد میں ملنڈ کے مکین احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر:انقلاب

یہاں دھاراوی کے۳؍ تا ۴؍ لاکھ مکینوں کی اور بی ایم سی کے دیگر پی اے پی پروجیکٹ کے تحت منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے ملنڈ کے مکینوں نے اتوار کو زبردست احتجاج کیا۔ انہوں نے اپنی سیاہ ٹی شرٹ اور پلے کارڈز پر مخالفت بھرے پیغامات لکھے۔ ان پر یہ تحریر تھا کہ ’یہ زمین ملنڈ والوں کی ہے، دھاراوی واسیوں کی یہاں بازآبادکاری منظور نہیں۔ اگر فیصلہ نہ بدلا گیا تو ہم سب سڑکوں پر اتریں گے اور الیکشن‌ میں ووٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے‘۔ 
  مظاہرین‌ نے اتوار کی صبح ۹؍ بجے ملنڈ‌ مشرق میں سمبھاجی میدان کے پاس جمع ہوکر انسانی زنجیر بنائی اور خاموش احتجاج کیا۔ اس دوران ایک مختصر جلسہ بھی ہوا جس میں چند ذمہ داران نے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے ملنڈ کے مسائل بتائے اور دھاراوی کے مکینوں کی منتقلی کے سبب ہونے والی مزید پریشانی بیان کیں نیز یہ انتباہ بھی دیا کہ وہ اس کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے اور فیصلہ واپس لئے جانے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ 
پریشانی مخالفت کرنے والے مظاہرین کی زبانی 
 مظاہرے کے سلسلے میں پیش پیش رہنے والے ایڈوکیٹ ساگر دیورے نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ملنڈ مشرق میں ڈیڑھ لاکھ کی آبادی ہے اور ان شہریوں کیلئے ہی بنیادی سہولتیں محدود ہیں۔ مکین سہولتیں بڑھانے کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں اور ہم نے اس تعلق سے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت عرضداشت بھی داخل کی ہے۔ ایسے میں یہاں مزید شہریوں کو بسانا کہاں تک درست کہا جا سکتا ہے؟ اس لئے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ یہ فیصلہ فوراً واپس لیا جائے اور دھاراوی واسیوں کو دھاراوی ہی میں بسایا جانا چاہئے۔ یہ احتجاج غیر سیاسی طور پر مقامی افراد نے کیا اور یہ بات شدت سے محسوس کی کہ اس فیصلے سے انفرااسٹرکچر پر غیرضروری دباؤ پڑے گا۔ مظاہرے کے قائدین میں شامل گنگادھر تنسلکر نے کہا کہ یہاں پہلے ہی سے اسپتال، گارڈن، پیٹرول پمپ اور دیگر سہولتوں کے لئے کوشش جاری ہے۔ اسے بہتر بنانے کے بجائے مزید شہریوں کو الگ الگ پروجیکٹ کے تحت یہاں بسایا جا رہا ہے، یہ کھلی زیادتی ہے اور اصول کے بھی خلاف ہے۔ اصولاً دھاراوی واسیوں کو دھاراوی ہی میں بسایا جانا چاہئے۔ حکومت کے فیصلے سے آنے والے وقتوں میں جو مسائل پیدا ہوں گے، اس کو دیکھتے ہوئے ہم لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ 
’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم‘ چلانے والوں کا 
یہ پرانا‌مطالبہ ہے
 اس کے برخلاف ’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم‘ چلانے والے خود ہی اس کی مسلسل مخالفت کررہے ہیں کہ ایک بھی دھاراوی واسی کی ملنڈ منتقلی انہیں منظور نہیں۔ اب جبکہ ملنڈ کے مکین بھی اس کے خلاف میدان میں آگئے ہیں تو انہیں ‌اپنی مہم کو مزید تقویت ملتی نظر آرہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK