• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بجٹ میں مہاراشٹر کو نظر انداز کرنےپر احتجاج

Updated: July 25, 2024, 9:36 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبئی ، تھانے اور میراروڈمیں این سی پی کے کارکنوں نے مودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اورریاست سے سوتیلے سلوک کا الزام لگایا

NCP workers are protesting against the central government in Ghatkopar and Thane.
گھاٹکوپر اور تھانے میں این سی پی کے کارکنان مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

 گزشتہ روز مرکزی وزیر  مالیات نرملا سیتا رمن نے عام بجٹ پیش کیا جس  پر ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں ناراض ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی مہاراشٹرریاست کو بجٹ میںنظر انداز کیا گیا ہے۔ اسی لئے بدھ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی( این سی پی، شرد چندر پوار )کے عہدیداروں اور ورکروں نے ممبئی ، تھانے اور میراوڈ میں  مودی حکومت کے خلاف  زبردست احتجاج کیا اورمرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی    کی۔
مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی
  عام بجٹ کے خلاف گھاٹکوپر کے رام بائی نگر میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کے سامنے این  سی پی ( شرد پوار) ممبئی کی صدر راکھی جادھو اور ممبئی یوتھ کے صدر ایڈوکیٹ امول ماتیلے کے قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز لئے ہوئے تھے جن پر’ بجٹ میں صرف ایک خامی، مہاراشٹر نظر  انداز،مہاراشٹر نظر انداز‘ جیسے  نعرے لکھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر راکھی جادھو نے کہاکہ ’’مودی حکومت نے ملک کا بجٹ پیش کیا لیکن سب سےزیادہ ٹیکس ادا کرنے والی ریاست  مہاراشٹر اور ملک کی تجارتی راجدھانی ممبئی کو اس بجٹ میں کچھ نہیں دیا گیا  ۔ یہ مہاراشٹر کے عوام کےساتھ ناانصافی ہے اور اسے ہم برداشت نہیں کریں گے۔‘‘
تھانے میں  ’گاجر‘ احتجاج 
  این سی پی ( شرد پوار)  کے قومی جنرل سیکریٹری  اوررکن اسمبلی ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ کی رہنمائی میں تھانے میں ضلع کلکٹر اور سرکاری ریسٹ ہاؤس کے پاس مرکزی حکومت کے خلاف  ’گاجر‘ احتجاج کیا گیا اور  ’مرکزی حکومت نے بجٹ پیش کیا... مہاراشٹر کے ہاتھ میں گاجر دیا‘ جیسے نعرے  لگائے۔یہ  احتجاج  این سی پی  تھانے شہرکے  صدر سہاس دیسائی اور ورکنگ صدر پرکاش پاٹل کی قیادت میں کیا گیا  ۔  اس موقع پر پارٹی کے تمام کارکنان اپنے ہاتھوں میں گاجرلئے ہوئے تھے اوران کے ہاتھ میں بینر بھی  تھےجن پر ’’بجٹ میں ایک خامی...مہاراشٹر سے ناراضگی، مہاراشٹر سے ناراضگی‘‘ 
 اس موقع پر سہاس دیسائی نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت مہاراشٹر سے نفرت کرنے والی حکومت ہے۔ پہلے مہاراشٹر میں صنعتوں کوشروع ہونے سے روکا گیا اور اب بجٹ نے حق کا فنڈ چھین لیا  ۔ درحقیقت مہایوتی کے ممبران پارلیمنٹ کو مہاراشٹر کے لئے لڑنا چاہئے تھا۔ تاہم یہ اراکین ایوان میں خاموش ہیں۔ اگر آندھرا پردیش اور بہار کیلئے مرکز کی تجوری کھول دی گئی ہے تو بی جے پی، شندے خیمہ اور اجیت پوار گروپ کو مہاراشٹر کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا جواب دینے کی دھمکی دینی چاہئے تھی لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ یہ مہاراشٹر کی بدقسمتی ہے۔‘‘
میراروڈ میں بھی احتجاج 
   مودی حکومت کےخلاف بدھ کی شام ساڑھے۴؍ بجے میراروڈ کے شانتی نگر ،سیکٹر ۴ ؍میں این سی پی شرد پوار کے آفس کے قریب زبردست احتجاج کیا گیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ مظاہرین ہاتھ میں پلے کارڈزلئے ہوئے تھے جن پر مختلف نعرے لکھے ہوئے تھے۔ این سی پی (شرد پوار) میرابھائندر کے کارگزار صدر غلام نبی فاروقی نے بتایاکہ ’’پارلیمنٹ میں جو   بجٹ پیش کیا گیا ہے، اس میں ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی ریاست مہاراشٹر کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔پہلے ہی مرکزی حکومت نے ریاست کی کئی صنعتوں کو چھین لیا ہے، اب بجٹ میں بھی سوتیلا سلوک کیا گیا ہے۔ ‘‘
 این سی پی شرد پوار میرابھائندر کے صدر ایڈوکیٹ وکرم تارے پاٹل نے کہا کہ ’’ہم اس ناانصافی کو برداشت نہیں کر یں گے اور اس کے خلاف زبردست طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK