پہلگام میں منگل کی دوپہر ہوئے دہشت گرد حملے میں ۲۸؍سیاحوں کی موت نے پورے ملک کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ملک بھر میں اس کی مذمت ہو رہی ہے۔
EPAPER
Updated: April 24, 2025, 11:27 AM IST | Ali Imran | Nagpur
پہلگام میں منگل کی دوپہر ہوئے دہشت گرد حملے میں ۲۸؍سیاحوں کی موت نے پورے ملک کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ملک بھر میں اس کی مذمت ہو رہی ہے۔
پہلگام میں منگل کی دوپہر ہوئے دہشت گرد حملے میں ۲۸؍سیاحوں کی موت نے پورے ملک کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ملک بھر میں اس کی مذمت ہو رہی ہے۔ بدھ کو مہاراشٹر کے بھی مختلف مقامات پر اس مذموم حرکت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ ناگپور، شولا پور اور احمد نگر میں لوگوں نے سڑکوں پر اتر کر نہ صرف دہشت گردوں کے خلاف نعرے لگائے بلکہ حکومت سے بھی ملک کی سیکوریٹی کے تعلق سے سوالات کئے۔
ناگپور میں مودی اور امیت شاہ کے خلاف نعرے
بدھ کی دوپہر شیوسینا (ادھو) کے کارکنان نے ناگپورشہر کے ویرائٹی چوک پر اپنے لیڈر نتن تیواری کی قیادت میں احتجاج کیا۔ اس موقع پر شیوسینا لیڈر نے کہا کہ ’’ پہلگام دہشت گردانہ حملے کیلئے وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ ذمہ دار ہیں۔ بی جے پی کی نفرتی اور مذہبی جنون کی سیاست کی وجہ سے یہ حملہ ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا’’ ہمیشہ اسی نوعیت کی سیاست میں مصروف رہنے اور دوسروں کی سرکار گرانے کے چکر میں رہنے والے وزیر داخلہ امیت شاہ کا ملک کی سلامتی پر دھیان نہیں ہے۔ سیاست میں مشغول ہونے کی وجہ سے انہیں ملک کی سلامتی کے لئے وقت نہیں ملتا۔‘‘ تیواری نے مطالبہ کیا کہ ’’اس حملے کی جواب دہی قبول کرتے ہوئے امیت شاہ کو استفعیٰ دے دینا چاہئے۔ وہ ایک منٹ بھی اس عہدے پر رہنے کے قابل نہیں ہیں۔‘‘ احتجاج میں وزیراعظم و وزیر داخلہ کی تصاویر کو چوڑیاں دکھا کر استفعے کا مطالبہ کیا گیا اور ان کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
احمد نگر میں کانگریس نے کینڈل مارچ نکالا
اس دوران احمد نگر میں کانگریس کارکنان نے ایک کینڈل مارچ نکالا اور پہلگام حملے میں مارے گئے افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ احمد نگر کے سنگم نیر شہر کے بس ڈپو پر نکالے گئے اس کینڈل مارچ میں کانگریس کے سینئر لیڈر بالا صاحب تھورات کی بیٹی جے شری تھورات اور سابق رکن اسمبلی سدھیر تانبے نے خصوصی طور پر شرکت کی اور اس حملے کی پُر زور مذمت کی۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کئے گئے سیکوریٹی کے دعوئوں پربھی سوال اٹھایا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان نے شرکت کی اور پاکستان مردہ باد کے نعرے لگائے۔
شولا پور میں پاکستان کے جھنڈے جلائے گئے
ناگپور اور احمد نگر کی طرح شولا پور میں بھی پہلگام حملے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ شیوسینا (ادھو) کے کارکنان کی طرف سے کئے گئے اس احتجاج میں پاکستان کے جھنڈے جلائے گئے۔ سروں پر زعفرانی ٹوپی اور گلے میں مفلر ڈالے بڑی تعداد میں شیوسینا (ادھو) کارکنان سڑک پر جمع ہوئے۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اور دہشت گردوںکو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان کی علامتی ارتھی نکالی جس پر پاکستان کے جھنڈے بندھے ہوئے ساتھ ہی ایک شخص ہاتھ میں ہانڈی لئے چل رہا تھا۔ اس ارتھی کو آگ لگائی گئی اور پاکستان کے جھنڈے کو پیروں سے روندا گیا۔