Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملے کے خلاف ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاج اور ’بند‘ کا اہتمام

Updated: April 25, 2025, 1:59 PM IST | Ismail Shad/ ZA Khan | Dhule/ Nanded

دھولیہ میں جمعیۃ علمائے ہند، سماج وادی پارٹی اور لوک سیوا سمیتی کا احتجاج، کلکٹر کو مکتوب، پربھنی میں بند، ملی تنظیموں نے بھی بند کی مکمل حمایت کی، دہشت گردی پر قدغن کا مطالبہ۔

All shops in Parbhani city are seen closed. Photo: Inquilab
پربھنی شہر میں تمام دکانیں بند نظر آ رہی ہیں۔ تصویر: انقلاب

کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں ہوئی ۲۸؍ افراد کی اموت پر ملک بھر میں غم وغصہ ہے اور الگ الگ مقامات پر احتجاج جاری ہیں۔ جمعرات کو مہاراشٹر میں بھی مختلف مقامات پر مظاہرے کئے گئے اور بند منایا گیا۔ 
 دھولیہ میں  جمعیۃ علماء کی جانب سے احتجاج 
  دھولیہ میں جمعیۃ علماء (ارشد مدنی) نے ضلع کلکٹر کی معرفت وزیر داخلہ کے نام مکتوب روانہ کیا اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کارکنان نےمہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ساتھ ہی حکومت سےمطالبہ کیا کہ مہلوکین کو ۵۰؍ لاکھ روپےاور، زخمیوں کو ۵؍ لاکھ روپےکے علاوہ سرکاری نوکری دی جائے۔ جمعیۃ کی طرح لوک سیوا سمیتی نے بھی پہلگام دہشت گردانہ حملے کی پرزور مذمت کی اور پاکستان کو سبق سکھانے کی مانگ کی۔ ساتھ ہی حملے کی ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کروانے کی مانگ کی گئی۔ سماج وادی پارٹی کی دھولیہ اکائی نے بھی اس حملے کی پرزور مذمت کی ہے اور دہشت گردوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی مانگ وزیر داخلہ سے کی ہے۔ علاوہ ازیں دہشت گردانہ حملے میں فوت ہونے والوں کے ورثاء کو معاوضہ دینے کی مانگ کی ہے۔ 
 پربھنی میں بند کامیاب 
  پہلگام حملے کے خلاف جمعرات کو پربھنی میں بند کا اعلان کیا گیا تھا جو کہ پوری طرح کامیاب رہا۔ بند کا اعلان برادران وطن کی سماجی و سیاسی تنظیموں نے کیا تھا لیکن مسلم تنظیموں نے بھی اس بند میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے معزز رکن مولانا رفیع الدین اشرفی نے مختلف ملی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد بند کی حمایت کا اعلان کیا۔ مولانا اشرفی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ پہلگام واقعے کی شدید مذمت اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کے اظہار کے طور پر اپنے کاروبار بند رکھیں۔ ان کی اپیل پر شہر کے تمام علاقوں میں دکانیں، دفاتر اور تجارتی مراکز صبح ہی سے بند نظر آئے۔ بند کے دوران شہر میں مکمل طور پر پُرامن ماحول رہا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ضلع پولیس اور انتظامیہ نے سیکوریٹی کے مؤثر انتظامات کئے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا رفیع الدین اشرفی نے کہا’’ہم پہلگام میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ انسانیت کے خلاف گھناؤنی سازش ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے، اور خاطیوں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔ ایسے مجرموں کو پھانسی دی جائے تاکہ دوسروں کیلئے عبرت بنے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملک کے حساس علاقوں خصوصاً جموں و کشمیر میں سیکوریٹی کو مزید سخت کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے سفاک حملے نہ ہو سکیں۔ حکومت کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ سیاحوں، عام شہریوں اور اقلیتوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے۔ ‘‘شہر کے کئی سماجی و مذہبی رہنماؤں نے اس بند کو ’’انسانی ہمدردی کا اظہار‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام مذاہب اور قوموں کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے میڈیا کے توسط سے یہ پیغام دیا کہ’’ ہماری یکجہتی ہی دہشت گردوں کی شکست ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK