Inquilab Logo Happiest Places to Work

شدید گرمی میں پانی کی قلت کیخلاف متعدد علاقوں میں آندولن

Updated: April 16, 2025, 11:16 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

پانی کا دبائو کم ہونے سے سپلائی متاثر، عوام ٹینکر کےپانی پر منحصر، دادراور پریل میں احتجاج، اجازت نہ لینے کی وجہ سے پولیس نے مظاہرین کوحراست میں بھی لیا

Handa Morcha taken out by Shiv Sena (UBT) members in Parel against water shortage
پانی کی قلت کے خلاف پریل میں شیوسینا (یوبی ٹی)کے اراکین کی جانب سے نکالا گیا ہنڈامورچہ

شدید گرمی میں ممبئی کے متعدد علاقوںمیں اوسط مقدار میں پانی سپلائی ہونے سےعوام پریشان  ہیں اور کئی علاقوںمیں پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ کسی علاقہ میں کم پریشر سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے تو کہیں بے وقت پانی کی فراہمی سے بعض علاقوں میں پانی پانی کرنےکی نوبت آگئی ہے۔ بالخصوص چالیوں اور جھوپڑپٹیوں میں اس طرح کے مسائل پائے جا  رہےہیں ۔  ڈسٹری بیوشن سسٹم میں خرابی کے باعث پانی کی قلت ہے ۔ اس حوالے سے گزشتہ ایک ہفتہ سے شکایات میں اضافہ ہواہے۔
 جنوبی ممبئی کےقلابہ پریل،،ورلی اور بائیکلہ کے علاوہ مغربی مضافات کے  ولے پارلے، اندھیری، جوگیشوری، ملاڈ ،مالونی اور  دھاراوی، کرلا، مانخورد، گوونڈی ، کانجور مارگ اور گھاٹ کوپر میں پانی کی قلت کی شکایات میں اضافہ ہواہے۔ شکایات کے باوجود پانی کا مسئلہ حل نہ ہونے سے عوام میں ناراضگی پائی جارہی ہے جس کی وجہ منگل کو متعدد علاقوںمیں شیوسینا ( یوبی ٹی) کی جانب سےآندولن کیاگیا۔ اسی تعلق سے سیوڑی میں گزشتہ ۶؍مہینے سے پانی کی قلت کے خلاف بدھ کو پریل میں واقع ایف سائوتھ وارڈ میں ہنڈ ا مورچہ نکالا گیا۔ دوسری جانب بی ایم سی ،ہائیڈرولک ڈپارٹمنٹ کے انجینئروں کاکہناہےکہ ممبئی میں پانی کی کمی نہیں ہے، لیکن کچھ علاقوں میں پانی کی فراہمی معمول کےمطابق نہیں ہوپارہی ہے۔ پانی کی اس قلت کی وجہ معلوم کرنے کے بعد پانی کی سپلائی بحال کی جارہی ہے۔
 مذکورہ علاقوںمیں پانی کا دبائو کم ہونے سے لوگوںکو مطلوبہ مقدار میں پانی نہیں مل رہاہے ۔ کچھ علاقے ایسے بھی  ہیںجہاں مہینے میں ۷۔۸؍ دن پانی نہیں آرہاہے جس کی وجہ سے ان علاقوں کے عوام کو ٹینکر وں پر انحصار کرناپڑرہاہے اور ان کی قیمت بھی چکانی پڑرہی ہے۔ چونکہ کچی آبادیوںمیں رہنےوالے ٹینکر کاخرچ برداشت نہیں کرسکتے ،اس لئے ان بستیوں کے لوگوں کو اکثر پانی کے بغیر زندگی گزارنی پڑرہی ہے۔شدید گرمی میں پانی کی قلت کے باعث عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔ اس لئے عوام احتجاج کرنےپر مجبور ہیں۔منگل کو دادر کے شیوسینا بھون کے باہر اور جنوبی ممبئی کے سی وارڈ کے سامنے شیوسینا کے ورکروں نے شہریوں کے ساتھ پانی کی قلت کے خلاف زبردست احتجاج کیاجبکہ بدھ کو پریل کے ایف سائوتھ وارڈ کے باہر شیوسینا کے اراکین نے بڑی تعداد میں ہنڈا مورچہ نکال کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ واضح رہےکہ سیوڑی کے متعدد علاقوںمیں گزشتہ ۶؍مہینے سے پانی کی قلت ہے۔
 قبل ازیں،شیوسینا کی جانب سے بی ایم سی کو صاف اور معمول کے مطابق پانی کی فراہمی کیلئے دیئے گئے ۴۸؍ گھنٹوں کی ڈیڈ لائن کے مکمل ہونے پر منگل کو شیوسینا کی جانب سے شہر ومضافا ت کےمتعدد مقامات پر آندولن کیا گیا لیکن آندولن کیلئے اجازت نہ لینے سےپولیس نے مظاہرین کو حراست میں لیا، جس کی وجہ سے عوام اور پولیس میں کچھ تنائو بھی پایاگیا۔ 
 دادر کےشیوسینابھون کے باہر سیکڑوں مظاہرین نے ہاتھ میں پلے کارڈ اُٹھاکر پانی کی قلت پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان مظاہرین کو شیواجی پارک پولیس نے آندولن کی اجازت نہ لینے کی بناپر حراست میں لیا۔
  پولیس کےذریعے حراست میں لئے جانے والے مظاہرین میں شیوسینا کے رکن اسمبلی مہیش ساونت، سابق میئر شردھا جادھو اور متعددشیوسینا کے لیڈران شامل تھے۔ بعدازیں کارروائی مکمل کرکے ان لیڈران کو پولیس نےچھوڑ دیا۔ اسی طرح جنوبی ممبئی کے سی وارڈ میں شیوسیناکی خواتین ونگ کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج کےدوران بھی پولیس نے شیوسیناکے سنتوش شندے، یوگندھرا سالیکر، ویبھو میکر،ششی پواراور سمپت ٹھاکر کے ہمراہ دیگر لیڈروں کو حراست میں لیا۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK