ممبرا کے ۵۹؍ سالہ ڈاکٹر نے گزشتہ برس کے مقابلے کم وقت میں دوڑ مکمل کی،ایک معمر شہری سمیت ۲؍ افراد کی موت۔
EPAPER
Updated: January 22, 2024, 12:19 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ممبرا کے ۵۹؍ سالہ ڈاکٹر نے گزشتہ برس کے مقابلے کم وقت میں دوڑ مکمل کی،ایک معمر شہری سمیت ۲؍ افراد کی موت۔
اتوار کو ممبئی میراتھن روایتی انداز میں انتہائی جوش و خروش کے ساتھ مکمل ہوئی جس میں بیرون ملک کے شہریوں سمیت مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ۵۶؍ ہزار افراد نے شرکت کی البتہ اس سال دوڑ میں حصہ لینے والے ایک معمر شہری سمیت ۲؍ افراد کی موت ہوگئی۔
۱۹؍ ویں سال منعقد کئے گئے میراتھن کی دوڑ میں ممبئی کے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل نے بھی حصہ لیا جبکہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، بالی ووڈ کی معروف شخصیت اور نغمہ نگار گلزار، اداکار راہل بوس، اداکارہ کالکی کنمانی، تارا شرما، وزیر چھگن بھجبل، دیگر کئی وزراء، ممبئی کے پولیس کمشنر اور اعلیٰ افسران اور مختلف سرکاری محکموں کے افسران اور اسٹاف سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
ممبرا سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک درجن افراد نے فل اور ہاف میراتھن میں حصہ لیاجبکہ مسکان شیخ نے ۱۰؍ کلو میٹر کی دوڑ مکمل کی۔ ان کے علاوہ ممبرا کے ۸؍ افراد نے فل میراتھن میں اور ۵؍ افراد نے ہاف میراتھن میں حصہ لیا تھا۔
ممبرا کے ۵۹؍ سالہ ڈاکٹر اسیر انعامدار نے فل میراتھن ۳؍ گھنٹہ ۵۳؍ منٹ میں مکمل کی جبکہ گزشتہ برس انہوں نے ۴۲ء۱۹۵؍کلو میٹر کی دوڑ مکمل کرنے میں ۴؍گھنٹے ۱۷؍ منٹ کا وقت لیا تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس کے مقابلے امسال فل میراتھن مکمل کرنے کیلئے کم وقت لینے پر خوشی کا اظہار کیا۔ پنویل میں کالسیکر کالج کے میکانیکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف گاندھی نے بھی میراتھن میں حصہ لیا تھا۔ اس کی اطلاع کالسیکر کالج نے سوشل میڈیا پر دی تھی۔ میراتھن کے طبی شراکت دار ’ایشین ہارٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ میڈکل‘ میں کریٹیکل کیئر اینڈ میڈیکل افیئرس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر وجئے ڈی سلوا نے اتوار کو دوڑ میں شریک ۲؍ افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان میں سے ایک ۴۰؍ سالہ سوورادیپ بینرجی ہے جو کولکاتا سے اس ریس میں حصہ لینے آئے تھے جبکہ دوسرے ۷۴؍ سالہ راجندر بورا تھے۔
راجندر بورا مرین ڈرائیو پر واقع ’پزا بائے دی بے‘ کے قریب پیٹرول پمپ کے پاس بے ہوش ہوگئے تھے۔ اس وقت وہاں موجود ایشین ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹروں نے انہیں فوری طور پر ’سی آر پی‘ دیا اور قریب ہی کھڑی ایمبولنس بلا کر انہیں فوری طور پر بامبے اسپتال کے کیجولٹی وارڈ پہنچایا۔ بامبے اسپتال لے جاتے ہوئے ایمبولنس میں انہیں لگاتار طبی امداد پہنچائی جاتی رہی لیکن انہیں بچایا نہیں جاسکا۔ البتہ سوورا دیپ پولیس کو حاجی علی جنکشن کے قریب بے ہوش پڑے ملے۔ پولیس نے انہیں فوری طور پرایمبولنس منگوا کر نائر اسپتال پہنچایا۔ تاہم انہیں بھی مردہ قرار دے دیا گیا۔
اس ریس کے دوران ۱۸۲۰؍ شرکاء کو طبی امداد کی ضرورت پیش آئی جن میں سے زیادہ تر افراد کو پٹھوں میں درد، معمولی زخم اور جسم میں پانی کی کمی جیسی چھوٹی موٹی شکایتیں تھیں۔ تاہم ۲۲؍ شرکاء کو اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔ ان میں سے ایک شخص کو بھابھا اسپتال، ۱۴؍ کو بامبے اسپتال، ایک کو نائر اسپتال، ۴؍ کو جسلوک اسپتال اور ۲؍ افراد کو لیلاوتی اسپتال پہنچایا گیا۔ ان میں سے ۱۹؍ افراد کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ جو۳؍ افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں ان میں ۵۶؍ سالہ کرشنا راماناتھن بھی شامل ہیں جنہیں بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا تھا البتہ اب ان کی حالت خطرے کے باہر بتائی گئی ہے۔ دوڑ میں شامل ہونے والوں میں ۱۴؍ ایسے افراد بھی شامل تھے جنہیں دل کا عارضہ تھا اور ایشین ہارٹ اسپتال میں ان کا علاج ہوچکا ہے۔ اس دوڑ میں انہیں کسی طبی امداد کی ضرورت پیش نہیں آئی۔