اپنے گائوں میں بھوکا پیاس گنے کے کھیت میں چھپا ہوا تھا، خود کشی کی بھی کوشش کی، رشتہ دار نے خود فون کرکے پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے گائوں والوں کی تعریف کی۔
EPAPER
Updated: March 01, 2025, 1:19 PM IST | Agency | Pune
اپنے گائوں میں بھوکا پیاس گنے کے کھیت میں چھپا ہوا تھا، خود کشی کی بھی کوشش کی، رشتہ دار نے خود فون کرکے پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے گائوں والوں کی تعریف کی۔
بدھ کے روز پونے کے سوار گیٹ بس ڈپو پر کھڑی ایک شیوشاہی بس کے اندر ۲۶؍ سالہ لڑکی کی آبروریزی کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ۲؍ دنوں کی مشقت کے بعد پولیس نے ملزم دتاتریہ گاڑے کو اس کے گائوںسے گرفتار کرلیا۔ یاد رہے کہ پولیس نے واقعے کے ۳؍ گھنٹے بعد لڑکی کی جانب سے شکایت درج کرواتے ہیں سی سی ٹی وی کی مدد سے پہچان لیا تھا کہ ملزم کون ہے۔ اس کی شناخت شیرور تعلقے میں واقع گوناٹ گائوں میں رہنے والے دتاتریہ گاڑے کے طور پر ہوئی تھی جس کے سیاسی لیڈران کے ساتھ بھی تعلقات تھے۔ پولیس نے ہرطرح سے تحقیقات کی مگر اس کے ہاتھ کچھ نہیں لگا۔ جمعرات کو کسی نے شبہ ظاہر کیا کہ دتا اپنے گائوں گوناٹ میں کھیتوں کے اندر چھپا ہو سکتا ہے۔ پولیس نے ڈاگ اسکواڈ اور ڈرون کے ذریعے گناٹ گائوں کا چپہ چپہ چھان مارا۔ ۲۵؍ ایکڑ پر پھیلے ہوئے گنے کے کھیتوں میں تلاشی لی گئی۔ پورا دن نکل گیا مگر دتاتریہ کا کوئی پتہ نہیں چلا۔ البتہ پولیس نے رات کے اندھیرے میں بھی اپنی تلاش جاری رکھی۔ لائوڈ اسپیکر پر اعلان کیا گیا کہ ’’دتاتریہ ہمیں معلوم ہے کہ تم کھیت میں چھپے ہوئے ہو، ہم تمہیں پکڑ ہی لیں گے، اچھا ہے کہ تم خود ہی باہر نکل آئو اور خود کو قانون کے حوالے کر دو۔ ‘‘
رات ساڑھے ۱۰؍ بجے کے بعد پولیس کو ایک فون آیا جو دتا کے ایک رشتہ دار کا تھا۔ اس نے بتایا کہ دتا کچھ دیر پہلے ان کے گھر آیا تھا۔ اس نے پانی کی بوتل مانگی اور چلا گیا۔ رشتہ دار کے مطابق دتا بہت گھبرایا ہوا تھا اور کہہ رہا تھا ’’ مجھ سے غلطی ہو گئی ، میں خود کو پولیس کے حوالے کردوں گا۔‘‘ پولیس اس مکان تک پہنچی اور رشتہ کی بتائی ہو سمت میں دتا کو تلاش کرتی ہوئی آگے بڑھی۔ پولیس کو قریب ہی سرنگ جیسی ایک چھوٹی سی جگہ دکھائی دی ۔ دتا اسی میں چھپا ہوا تھا۔ پولیس نے فوراً اسے دھر دبوچا۔
ملزم نے خود کشی کی کوشش کی
پونے کے پولیس کمشنر امتیش کمار نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے دتاتریہ کے گاڑےکی گرفتاری کی اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ ملزم کے پاس سے کیڑا مارنے کی دوا کی بوتل ملی ہے۔ ساتھ ہی اس کے گلے پر رسی کے نشان پائے گئے ہیں۔ امکان ہے کہ اس نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔‘‘ پولیس کمشنر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جس دن جرم ہوا تھا ملزم کی گرفتاری اسی دن ۲؍ یا ۳؍ گھنٹے میں ہو جانی چاہئے تھی۔ دیر ہیسے سہی پولیس نے اسے رات دن کی تلاش کے بعد گرفتار کر ہی لیا۔ اس کیلئے گوناٹ گائوں کے باشندوں کا شکریہ !
انعام کے ایک لاکھ روپے کسے ملیں گے؟
اس دوران پولیس کمشنر نے بتایا کہ ’’ گوناٹ گائوں کے باشندوں نے دتاتریہ کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے رشتہ داروں نے بھی پولیس کے ساتھ تعاون کیا۔ اس کیلئے ہم ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ‘‘ امتیش کمار کے مطابق ’’ ہم گوناٹ گائوں جائیں گے اور ان گائوں والوںکا شکریہ بھی ادا کریں گے اور انہیںاعزاز سے نوازیں گے۔‘‘ یاد رہے کہ دتاتریہ کی اطلاع دینے پر پولیس نے ایک لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا تھا۔ اس انعام کے تعلق سے کمشنر نے بتایا کہ ’’ جس شخص نے ہمیں دتاتریہ کے تعلق سے آخری اطلاع دی جس کے بعد معلوم ہو سکا کہ آخر وہ ہے کہاں اسے انعام دیا جائے گا۔ وہ فون دتا کے اسی رشتہ دار نے کیا تھا جس کے گھر وہ پانی مانگنے آیا تھا۔‘‘
ملزم ۱۲؍ دنوں کی پولیس تحویل میں
۲؍ دنوں کی مسلسل کوششوں کے بعد پولیس نے سوار گیٹ آبرو ریزی معاملے کے ملزم دتاتریہ گاڑے کو اسی کے گائوں گوناٹ سے گرفتار کیا جہاں وہ گنے کے کھیتوں میں چھپا ہوا تھا۔ پولیس نے سخت سیکوریٹی کے درمیان اسے مقامی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے دتا کو وکیل فراہم کیا۔ ایڈوکیٹ ساجد شاہ نے دتاتریہ کی جانب سے اپنا وکالت نامہ پیش کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ’’ میراموکل گھبراگیا تھا اس لئے روپوش ہو گیا تھا۔ اس نے لڑکی کے ساتھ کوئی زور زبردستی نہیں کی بلکہ جو کچھ بھی ہوا وہ دونوں کی رضامندی کے ساتھ ہوا۔ عدالت نے دلائل کو سننے کے بعد ملزم کو ۱۲؍ دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کرے گی۔ یاد رہے کہ دتا شیر علاقے میں سماجی طور پر سرگرم نوجوان ہے۔