• Mon, 24 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پونے :شیوسینا ادھوکا احتجاج ،کرناٹک کی بسوں پر سیاہی پوتی

Updated: February 24, 2025, 5:53 PM IST | Pune

کرناٹک کے نمبر پلیٹوں والی بسوں پر اسپرے سے’جئے مہاراشٹر‘ اور ’جاہرنِشیدھ‘ بھی لکھا گیا۔سوارگیٹ پر ہنگامہ آرائی کرنے پر۵؍ کارکنوں کو پولیس نے تحویل میں لیا۔

Shiv Sena (UDHA) workers spraying the bus. Photo: INN
شیوسینا (ادھو ) کے کارکنان بس پر اسپرے کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

کرناٹک کے ضلع  بیلگاوی میں مہاراشٹر کے ایک کنڈکٹر اور ڈرائیور پر حملے کے  معاملے میں ریاست بھر میں  ناراضگی کااظہار کیا جارہا ہے۔ اتوار کو پونےمیں شیوسینا (یوبی ٹی) کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔پونے کے سوار گیٹ علاقے میں شیوسینا (یوبی ٹی) کے کارکنان نے کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کی بسوں پر سیاہی پوتی اور جم کر نعرے بازی کی۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کی پاداش میں کئی مظاہرین کو تحویل میں لیا۔ شیوسینا (یوبی ٹی)  کے کارکنان نے الزام لگایا کہ بیلگاوی میں ایک مراٹھی بولنے والے کنڈکٹر پر مبینہ طور پر کنّڑازبان نہ بولنے پر حملہ کیا گیا۔ لسانی تعصب کے خلاف ہم احتجاج کررہے ہیں۔
 اے بی پی نیوز کی رپورٹ  کے مطابق پونے پولیس کے ڈی سی پی پاٹل نے بتایا کہ’’جیسے ہی ہمیں پتہ چلا کہ شیوسینا(یوبی ٹی) کے کارکنان سوارگیٹ بس اسٹیشن پر آکر کچھ ہنگامہ کرنے والے ہیں، ہم نے فوراً پولیس فورس بھیجی اور حالات کو قابو میں کیا۔ شیوسینا کے کارکنان نے ایک بس پر سیاہ رنگ چھڑکا، حالانکہ کسی بھی بس کو زیادہ نقصان نہیں ہواہے۔ ڈی سی پی پاٹل نے بتایا کہ ہنگامہ آرائی کی پاداش میں سے ۴؍ سے ۵؍ افراد کو تحویل میں لیا گیا ہے اور ویڈیو کی بنیاد پر دیگر مظاہرین کی بھی شناخت کی جارہی ہے ۔
مہاراشٹر اور کرناٹک کی سرکاری بس سروس بند
خیال رہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن  (ایم ایس آر ٹی سی) نے کرناٹک کیلئے اپنی بس خدمات غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کردی ہیں۔ اس سے قبل  نارتھ ویسٹرن کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ  کے بس کنڈکٹر اور ڈرائیور کو بیلگاوی میں  مراٹھی نہ بولنے پر مارا پیٹا گیاتھا۔ یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیاتھا۔ دونوں  تنازعات کےبعد دونوں ہی ریاستوں  نے بس سروس معطل کردی ہیں۔ دونوں ہی ریاستوں کی اسٹیٹ سروس بسوں کے بند ہونے سے مسافروں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔یہ بھی خیال رہے کہ کرناٹک حکومت نےبس کنڈکٹر کی پٹائی  کےمعاملہ میں بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور  اس طرح کے واقعہ کیلئے اسے ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ ریاستی وزیر پرینک کھرگے نے کہا تھا کہ بی جے پی ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کو خراب کر رہی ہے۔انہوں نے دوروز قبل یہ بھی کہا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اس طرح کی  چیزوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ان پر سیاست کرتے ہیں۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا تھا بی جے پی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔  کرناٹک کے وزیر ٹرانسپورٹ رام لنگا ریڈی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایک خاتون اور ایک مرد نے بس کنڈکٹر سے ٹکٹ کے  معاملہ میں جھگڑا کیا جو مراٹھی میں کنڈکٹر سے بات کر رہے تھے۔ کنڈکٹر کےیہ کہنے پر کہ وہ مراٹھی نہیں سمجھتا ہے، اس کی پٹائی کی گئی۔
معاملہ کیا ہے؟
۲۱؍فروری ۲۰۲۵ء کی رات ۹؍بج کر ۱۰؍ منٹ پر ممبئی ڈپو کی ایک ایس ٹی بس(ایم ایچ ۱۴۔ کے کیو ۷۷۱۴) بنگلور سے ممبئی کی سمت آرہی تھی۔ تب چتردُرگ سے لگ بھگ ۲؍ کلومیٹر پہلے کچھ نامعلوم شرپسندوں نے بس کو جبراً روک لیا۔ ان بدمعاشوں کا تعلق مبینہ طور پر کرناٹک کی ایک مقامی تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔ان بدمعاشوں  نے نہ صرف بس کو نقصان پہنچایا بلکہ ڈیوٹی پر تعینات ڈرائیور اور کنڈکٹر پر بھی حملہ کیا۔ ڈرائیور بھاسکر جادھو جو کولہاپور ڈپو کا ملازم ہے، کو زدوکوب کیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK