بزم ریختہ فاؤنڈیشن بھیونڈی کے عام معلوماتی مقابلے میں خطاب پر رئیس ہائی اسکول بھیونڈی کا قبضہ
EPAPER
Updated: December 14, 2024, 2:13 PM IST | Agency | Bhiwandi
بزم ریختہ فاؤنڈیشن بھیونڈی کے عام معلوماتی مقابلے میں خطاب پر رئیس ہائی اسکول بھیونڈی کا قبضہ
بھیونڈی :بزم ریختہ فاؤنڈیشن کے زیر ِ اہتمام ’آٹھواں عام معلوماتی مقابلہ‘ سنیچر ۷؍دسمبر ۲۰۲۴ء کوصمدیہ ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کے سینٹرل گراؤنڈ پر منعقد ہوا۔ اس میں بھیونڈی، کلیان، ممبرا،مہاپولی، پڑگھا ،تلولی اور ممبئی سے کل ۳۶؍ اردومیڈیم وسیمی انگریزی میڈیم ہائی اسکولوں نے شرکت کیلئے انٹری بھیجی تھی۔انٹری جمع کرانے کیلئے داخلہ فارم اسکین کر کے بھیجنے کے روایتی طریقے کے علاوہ بزم ریختہ کی رجسٹریشن کی اینڈ رائیڈ ایپ کا بھی متبادل رکھا گیا تھا۔۳۰؍نومبرکو الحمد ہائی اسکول میں پہلے ان اسکولوں کا کوالیفائنگ راؤنڈ تحریری امتحان کی شکل میں ہوا۔ اس کوالیفائنگ راؤنڈ سے ۱۸؍ اسکولوں نے فائنل میں اپنی جگہ بنائیں۔ کوالیفائنگ میں ٹاپ ۱۰؍طلبہ کو بھی ان کے مارکس کی بنیا د پر فائنل مقابلے کے دن انعامات سے نوازا گیا۔
۷؍دسمبر کو منعقدہ ہونے والافائنل مقابلہ تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔پہلا مرحلہ یعنی لیٖگ راؤنڈ ۱۸؍اسکولوں پر مشتمل تھا جس میں ملٹی پل چوائس ،ویژول راؤنڈ،ترتیبی سوالات اور بزر راؤنڈ شامل تھے۔ان ۱۸؍ٹیموں کو۶؍گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔دوسرے مرحلے کیلئے ان ۱۸؍ ٹیموں میں سے ۹؍ٹیموں کا انتخاب کیا گیا۔اس کے بعد فائنل مقابلہ شروع ہوا۔ اس میں ترتیبی سوالات، آڈیو ویژول راؤنڈ ،پاسنگ راؤنڈ ،بزر راؤنڈ اور اس سال ایک نئے یعنی ویژول ریپڈ فائر راؤنڈ کا استعمال بھی کیا گیا۔فائنل مقابلے میں کےایم ای ایس ہائی اسکو ل ،پڑگھا، رئیس ہائی اسکول اور مدنی ہائی اسکول (بوائز) نے بہت ہی کڑی محنت کا مظاہرہ کیا۔اس میں رئیس ہائی اسکول نے چوتھی بار فائنل میچ میں اپنی جگہ بنائی تھی وہیں کے ایم ای ایس (پڑگھا) اور مدنی (بوائز) نے پہلی مرتبہ فائنل میچ کا مزہ چکھا۔رئیس سے پچھڑنے کے بعد کےایم ای ایس پڑگھا نے بہترین کھیل کا مظاہر ہ کیا اور آخری سوال کا صحیح جواب دے کر میچ کو ٹائی بریکر کی طرف لے گئے۔ آخری سوال پر بھر پور اعتماد کے ساتھ بزر دبا کرٹیم رئیس نے صحیح جواب دے کر بزم ِریختہ فاؤنڈیشن کے عام معلوماتی مقابلے کا خطاب ۷؍ سال بعد دوسری مرتبہ اپنے نام کر لیا۔
مقابلے میںکئی اہم شخصیات نے بطور مہمان شرکت کی۔ مقابلے کی صدارت کےایم ای ایس ہائی اسکول ، پڑگھا کی پرنسپل جویریہ قاضی نے کی۔ انہوں نے اپنے صدارتی پیغام میں کہا کہ’’معیار تعلیم کیلئے ظاہری نمود و نمائش اور بھاری بھر کم فیس لازمی نہیںبلکہ ذہن سازی اور افراد سازی کی ضرورت ہےجو اس قسم کے مقابلوں سے یقیناً ہوتی ہے ۔‘‘
ان کے ساتھ مہمانِ خصوصی کے طور پر روزنامہ انقلاب کے ایڈیٹر شاہد لطیف بھی موجود تھے۔ مہمان اعزازی کے طور پر بھیونڈی (مشرق) کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے ویڈیو پیغام کے ذریعے شریک تمام اسکولوں کو نیک خواہشات پیش کیا۔ ان کے علاوہ روش دھورو، خالد فرید انصاری، ایڈوکیٹ خیف مومن ، ابوذر خان، سعد سیّد ، پرنسپل ضیاء الرحمٰن انصاری ، پرنسپل ساجد صدیقی ،اقبال عثمان مومن اورفہیم مومن کے نام قابل ذکر ہیں۔
کوالیفائی ہونے والی ۱۸؍اسکولوں کے ہر طالب علم کو سرٹیفکیٹ اور ٹرافی اور اسکول کے ایک ٹیچر کوبھی ٹرافی سے نواز گیا۔ان کے علاوہ رئیس شیخ کی احتساب فاؤنڈیشن کی جانب سے فائنل میں آنے والے اسکولوں کے بچوں اور ان کے اساتذہ کو، کوالیفائنگ میں ٹاپ آنے والے طلبہ و طالبات کو اور آڈینس راؤنڈ میں بھی نقد انعامات کا انتظام کیا گیا تھا۔ امسال سے ایک خاص انعام ’نشانِ اقبال ‘ کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے جو کہ کوالیفائنگ میں اول مقام حاصل کرنے والے طالب علم / طالبہ کو دیا جائے گا۔یہ خطا ب اقبال عثمان مومن سر کے اعزاز میں اُن کے نام پر رکھا گیا ہے جن کا بزمِ ریختہ کو ان کے اس مقام تک پہنچانے میں بہت قریبی ساتھ رہا ۔رفیع الدین فقیہ بوائز ہائی اسکول کے طالب علم شیخ ارحم شہزاد احمد نے یہ انعام حاصل کیا۔
اول انعام:
سردار حاجی امیر صاحب رئیس ہائی اسکول
محمد سمیر رئیس احمد انصاری (ہشتم)،محمد عارض محمد آصف انصاری (نہم )،احمد رضا زکریا کوہلکر (نہم)
دوّم انعام:
کے ایم ای ایس ہائی اسکول، پڑگھا
مسیرہ مجاہد شیخ (ہشتم )،الما پرویز کےپی(نہم) اور
خدیجہ شاکر قاضی(نہم)
سوم انعام:
مدنی ہائی اسکول (بوائز)
محمد طاہر شیخ (ہشتم )،حسن شفیق چرولیہ (نہم )،
محمد ساجد صدیقی(دہم)