• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایم وی اے کےانتخابی منشور میں ۱۱؍ نکات شامل کرنے کیلئے رکن اسمبلی رئیس شیخ کا خط

Updated: November 04, 2024, 11:16 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ان کے مطابق لوجہاد /بین مذاہب کی تحقیقاتی کمیٹی برخاست کی جائے اور مسلم طلبہ کو قرض نہیں بلکہ اسکالر شپ دی جائے۔

Rais Sheikh Photo: INN.
رئیس شیخ۔ تصویر: آئی این این۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کیلئے مہاوکاس اگھاڑی(ایم وی اے )  کے منشور کو تیار کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے چیئرمین کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان کو سماجوادی پارٹی کے لیڈر و رکن اسمبلی رئیس شیخ نے مکتوب دے کر مطالبہ کیاہے کہ ایم وی اے کے انتخابی منشور میں مبینہ لو جہاد / بین مذاہب شادی کے معاملات کی تحقیق کرنے والے کمیٹی کی برخاست کرنے، مسلمانوں کو نوکری اور تعلیم میں ۵؍ فیصد کا ریزرویشن دینے اور دیگر پسماندہ طلبہ کی طرح مسلم طلبہ کوبھی صد فیصد اسکالر شپ دینے جیسے ۱۱؍ نکات کو شامل کیا جائے۔ 
بھیونڈی(مشرق) سے سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے اور ایم وی اے کے امیدوار رئیس شیخ نے ایم وی اے میں شامل کانگریس کے لیڈر پرتھوی راج چوہان کے علاوہ این سی پی (شرد پوار) کے لیڈر جینت پاٹل اور شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کے لیڈر انل دیسائی کو بھی خط لکھا ہے۔ رئیس شیخ نے اپنے ۲؍ صفحات پر مشتمل مکتوب میں اقلیتی برادری سے متعلق مختلف مسائل اور ان کو حل کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ہے۔ 
انہوں نے لو جہاد کمیٹی، مسلمانوں کو ۵؍ فیصد ریزرویشن دینے اور مسلم طلبہ کو صد فیصد اسکالرشپ دینے کے علاوہ جن دیگر نکات کو منشور میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ان میں مذہب کی بنیاد پر آئی ٹی آئی طلبہ کے داخلے منسوخ کرنے کی تجویز کو ختم کرنے، مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی سروے کروانے کے علاوہ مذہب تبدیل کرنے والے قبائلی کے تعلق سے تشکیل دی گئی کمیٹی تحلیل کرنے، مسلمانوں کے لئے ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرنے، انفرادی طور پر کام کرنے والے افراد کے تحفظ کے لئے قانون بنانے، پاور لوم صنعت کیلئے مختلف اقدام کرنے، اقلیتی طبقے کے قائم کردہ ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو بھارت رتن ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سے منسوب کرنے نیز اقلیتی کمیشن کو موثر بنانے کیلئے آئی اے ایس افسر کو اس کا کمشنر مقرر کرنے، مذہبی مسائل کو حل کرنے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کی ایک کمیٹی تشکیل دینے اور کسی کے بھی خلاف تعصب سے گریز کرنےجیسے مطالبات شامل ہیں۔ رئیس شیخ نے کہا کہ ایم وی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد لو جہاد کمیٹی کا جائزہ لیا جانا چاہئے اور اسے معطل کر دینا چاہئے۔ 
بی جے پی کے وزیر منگل پربھات لودھا نے اعتراف کیا تھا کہ ریاست میں ایک لاکھ لوجہاد کیس ہیں لیکن اس کمیٹی کے سامنے صرف ۴۰۰؍سے زائد شکایات آئیں لیکن ان میں سے کسی بھی شکایت میں ایک بھی مقدمہ درج نہیں ہوا۔  رئیس شیخ  نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کمیٹی کی رپورٹ پر مبنی اس تجویز کو منسوخ کیا جائے جس میں مذہب کی بنیاد پر آئی ٹی آئی میں قبائلی طلبہ کے داخلہ کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ 
رئیس شیخ نے مسلم ریزرویشن کی ضرورت کی وکالت کی ہے اور مختلف فلاحی اسکیموں کے لئے فنڈز کی متناسب تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے اقلیتی برادری کا ایک جامع سماجی اور اقتصادی سروے کرانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ تعلیمی قرض کی سہولت کے بجائے اقلیتی طلبہ کو ۱۰۰؍فیصد اسکالرشپ براہ راست فراہم کی جانی چاہئے، جیسا کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طلبہ کو فراہم کی جا رہی ہے۔ رئیس کے بقول لوک سبھا انتخابات کی طرح اسمبلی انتخابات میں بھی اقلیتی برادری ایم وی اے کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہوگی۔ ریاست میں ایم وی اے حکومت حکومت بنائے گی۔ اس دوران اقلیتی برادری سے متعلق ان اہم مسائل کو حکومت کے پہلے ۱۰۰؍ دنوں میں حل کرنا چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK