’’ آپ‘‘ اور ’’ کانگریس‘‘چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں اپنی حریف بی جے پی کو شکست دینے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 16, 2024, 4:57 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
’’ آپ‘‘ اور ’’ کانگریس‘‘چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں اپنی حریف بی جے پی کو شکست دینے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) راگھو چڈھا نے منگل کو کہا کہ ۱۸؍جنوری کو چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات انڈیا اتحاد بمقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی لڑائی کی اہم کڑی ثابت ہوں گے اور لوک سبھا کا نتیجہ طے کریں گے۔’’ آپ‘‘ اور’’کانگریس‘‘ دو سیا سی حریف چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں اپنی حریف بی جے پی کو شکست دینے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔
راگھو چڈھا نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد اپنا پہلا الیکشن لڑنے جارہا ہے۔ چندی گڑھ کا میئر انتخابات کوئی عام انتخاب نہیں ہے اس سے ملک کی سیا سی تقدیر بدل جائے گی۔ یہ انتخابات ۲۰۲۴ء کے الیکشن کی بنیاد رکھیں گے۔ یہ پہلا الیکشن ہوگا جو انڈیا اتحاد بمقابلہ بی جے پی ہوگا۔ انڈیا اتحاد چندی گڑھ کے میئر انتخابات میں تاریخی جیت درج کرے گا۔ یہ جیت صرف چندی گڑھ تک محدود نہیں ہوگی بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گی۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ عوام چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں جیتنے نے میں انڈیا کی مدد کریں گی۔ ۱۸؍ جنوری کے نتائج لوک سبھا الیکشن سے پردہ ہٹانے والے ہوں گے اور اس کے نتائج انڈیا بمقابلہ بی جے پی کی جنگ کا مستقبل طے کریں گے۔ الیکشن یہ بھی ثابت کردے گا کہ جب انڈیا اتحاد مل کرالیکشن لڑتا ہے تو اس کی طاقت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ عوام بی جے پی کی آمرانہ حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں اور صرف انڈیا اتحاد ہی بی جے پی کی آمرانہ حکومت سے نجات دلانے میں مدد کرےگا۔‘‘
فی الحال بی جے پی نے راگھو چڈھا کے اس بیان پر رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
چنڈی گڑھ پول کیلئے’’آپ‘‘ نے میئر سیٹ اپنے پاس رکھی ہے جبکہ کانگریس نے سینئر ڈپٹی میئر اور اتحاد میں ڈپٹی میئر کاعہدہ لے گی۔
آپ کے لیڈر کلدیپ ڈھلور کا مقابلہ بی جے پی کے لیڈر منوج سونکار سے چنڈی گڑھ میئر عہدے کیلئے ہوگا۔ کانگریس اور آپ کو ۳۵؍ ممبران کے ایم سی ہاؤس میں بی جے پی کے ۱۵؍ ووٹ کے مقابلہ۲۰؍ ووٹ ایک ساتھ ملے ہیں۔ساتھ ہی سابق رکن کرن کھیر کے بھی ووٹ ملے ہیں۔
دونوں ہی پارٹیا ں کئی مرتبہ لوک سبھا الیکشن کی سیٹوں کی تقسیم کیلئے بات کرچکی ہیں لیکن ابھی تک اس پر حتمی طور پر سیٹوں کی تقسیم عمل میں نہیں آئی ہے۔’’آپ ‘‘ نے لوک سبھا الیکشن کیلئے دہلی ، ہریانہ، گوا، اور گجرات کی سیٹیں مانگی ہیں اور دونوں جماعتوں نے اس بات کا انکشاف نہیں کیا کہ اس میں پنجاب کی سیٹ بھی شامل ہے کہ نہیں جبکہ ’’آپ‘‘ پنجاب میں اقتدارمیں ہے اور کانگریس پارٹی اپوزیشن میں ہے۔
نشستوں کی تقسیم پر بات چیت کے بارے میں، راگھوچڈھا نے کہاکہ ’’یہ ملاقات بہت اہم تھی، اور اس نے انڈیا اتحاد کو بچانے اور بی جے پی کی زیر قیادت نااہل، بدعنوان اور آمرانہ حکومت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئےہمارے اجتماعی عزم کو مضبوط کیا۔ انڈیا کی اتحادی جماعتوں اور لیڈروں نے اپنے عزائم اور ذاتی اختلافات کو چھوڑ کر ملک کے مفاد میں اکٹھے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ کن ریاستوں میں سیٹیں تقسیم کی جائیں گی اور کن ریاستوں میں سیٹیں تقسیم نہیں کی جائیں گی اس کا اعلان سیٹ شیئرنگ بات چیت ختم ہونے کے بعد کیا جائے گا۔ سیٹ شیئرنگ پر نانا سٹاپ ریگولر کمنٹری ممکن نہیں ہے، لیکن جیسے ہی کوئی اہم فیصلہ کیا جائے گا ہم بتائیں گے۔‘‘