• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نفرت کوشکست دے کردکھائیں گے: راہل

Updated: November 10, 2024, 10:54 AM IST | Jamshedpur

جھارکھنڈ کے جمشید پور میں اپوزیشن لیڈر نےکہا ’’ کانگریس آر ایس ایس کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیگی۔‘‘

Rahul Gandhi while addressing a rally. Photo: INN
راہل گاندھی ریلی سے خطاب کے دوران۔ تصویر: آئی این این

جھارکھنڈ کے جمشید پور میں کانگریس کی انتخابی ریلی سے خطاب کرنے پہنچے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مرکزی حکومت سے تند و تیز سوالات کئے۔ انہوں نے جلسہ عام میں موجود لوگوں سے پوچھا کہ وزیر  اعظم مودی نے آپ کے بچوں کا کتنا قرض معاف کیا؟ اس کے جواب میں خود راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت نے ایک روپیہ بھی معاف نہیں کیا ۔ ارب پتی تاجروں اڈانی اور امبانی کا نام لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ان جیسے۲۵؍ لوگوں کا۱۶؍ لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا ہے۔راہل نے جمشید پور کے امباگن میں ریلی کی۔ 
کانگریس آئین کی حفاظت کرے گی
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر  نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم  مودی،  بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ان کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ راہل گاندھی کے مطابق `ہم آئین کی حفاظت کرتے رہیں گے، ہم انہیں آئین کو ہاتھ تک نہیں لگانے دیں گے۔نفرت کو صرف محبت سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ راہل نے کہا کہ `نفرت کو نفرت سے نہیں مٹایا جا سکتا۔ نفرت کو محبت سے ہی مٹایا جا سکتا ہے۔ ہم نفرتوں کو محبت سے شکست دے کر رہیں گے۔
خواتین کو ہر ماہ ۲۵۰۰؍ روپے
راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیااتحاد حکومت جھارکھنڈ کی خواتین کو  ہر ماہ ۲۵۰۰؍ روپے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد  نے فیصلہ کیا ہے کہ ان لوگوں نے جتنی رقم ارب پتیوں کو دی ہے، اتنی رقم ہم آپ کے بینک کھاتوں میں ڈالیں گے۔ راہل گاندھی کے بقول  انتخابات جیتنے کے بعد انڈیا بلاک حکومت جھارکھنڈ کی خواتین کے بینک کھاتوں میں ہر ماہ ۲۵۰۰؍ روپے جمع کرے گی۔
 انہوں نے اپنے مقبول انداز میں کہا’’ `یکم جنوری، فروری، مارچ، اپریل، مئی، جون، جولائی، اگست اور ستمبر کو آپ کے بینک اکاؤنٹ  میں ۲۵۰۰؍ روپے آئیں گے، `کھٹا کھٹ، کھٹا کھٹ۔‘‘
۱۵؍ لاکھ روپے تک کا مفت علاج 
راہل گاندھی نےکانگریس کے منشور کے وعدوں کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو ہر ماہ۷؍ کلو راشن ملے گا۔ ۴۵۰؍ روپےل میںگیس سلنڈر ملے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم جھارکھنڈ میں  ایک نئی ہیلتھ انشورنس اسکیم لا رہے ہیں۔ اس اسکیم کی مدد سے غریب ترین شخص بھی اسپتال میں آپریشن کراسکے گا۔ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو جھارکھنڈ حکومت اہل افراد کو۱۵؍ لاکھ روپے تک کا مفت علاج بھی فراہم کرے گی۔
راہل گاندھی نے جھارکھنڈ کی انتخابی ریلی میں ذات پات  پر مبنی  مردم شماری کے معاملے کو بھی دہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ’’ `میں نے مودی جی سے صاف کہہ دیا ہے، آپ  ذات پات کی مردم شماری کو نہیں روک سکتے۔ ہم اسی پارلیمنٹ میں ذات پات  پرمبنی مر دم شماری منظورکرائیں گے اور ریزرویشن میں ۵۰؍ فیصد کی دیوار کو توڑ دیں گے ۔ ‘‘راہل نے جھارکھنڈ میں قبائلیوں کو۲۸؍ فیصد، دلتوں کو۱۲؍فیصد اور پسماندہ طبقات کو۲۷؍ فیصد ریزرویشن دینے کے وعدے کو بھی دہرایا۔ راہل نے کہا کہ میں نے مودی جی سے صاف کہہ دیا ہے کہ – آپ ذات پات کی مردم شماری نہیں روک سکتے۔
مودی نے کانگریس کی اسکیموں پر ملک کو گمراہ کیا ہے
راہل گاندھی نے ریلی کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایکس پر ایک پوسٹ میں بھی وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی پر کانگریس کے منصوبوں کے تعلق سے ملک کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس عوام کو گمراہ کن   وعدوں سے آزاد کرکے خود اعتمادی سے جینے کا راستہ بتائے گی۔ راہل  گاندھی نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کیا’’ جولائی ۲۰۲۲ء میں وزیر اعظم مودی نے کانگریس کی مفاد عامہ کی اسکیموں کو `’مفت کی ریوڑی‘ کہہ کر ملک کوگمراہ کیا۔ کانگریس کی ضمانتوں پر اپنی پرچی چسپاں کر کے وہ ملک اور ہر ریاست میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور پھر کانگریس پر ہی وعدہ خلافی کے من گھڑت الزامات لگا رہے ہیں۔ مودی جی ہمارا چیلنج ہے، کرناٹک آئیں اور گھوم گھوم کر دیکھیں، تحقیقات کریں، ہم نے ہر وعدہ پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کی اسکیموں نے کروڑوں خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور غریبوں کی تقدیر بدل دی ہے۔ ہم نے تلنگانہ اور ہماچل میں بھی وعدے پورے کیے ہیں اور اب مہاراشٹرا میں بھی انڈیا گروپ اپنی پانچ ضمانتوں کے ساتھ بڑی تبدیلیاں لانے جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK