برلا نے یہ تاویل پیش کی کہ وہ بڑے ہیں تو اپوزیشن لیڈر نے نشاندہی کی کہ ایوان میں اسپیکر سے بڑا کوئی نہیں۔
EPAPER
Updated: July 02, 2024, 10:14 AM IST | Agency | New Delhi
برلا نے یہ تاویل پیش کی کہ وہ بڑے ہیں تو اپوزیشن لیڈر نے نشاندہی کی کہ ایوان میں اسپیکر سے بڑا کوئی نہیں۔
راہل گاندھی نے پیر کو لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک شکریہ کے دوران خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو بھی نہیں بخشا ۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر کےدوہرے معیار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب آپ کو اسپیکر کی نشست پر بٹھایاگیا تو میں بھی آپ کے ساتھ نشست تک گیاتھا۔ جب میں نے آپ سے ہاتھ ملا یا تو آپ یوں (تنے ہوئے کھڑے رہ کر) ہاتھ ملایا، جب مودی جی نے مصافحہ کیا تو آپ جھک گئے اور آپ نے جھک کر ہاتھ ملایا۔‘‘ راہل گاندھی نے اسپیکر کو ان عہدہ کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ ’’لوک سبھا میں آپ کی بات ہی حرف آخر ہے۔ آپ جو کہتے ہیں، بنیادی طور پر اسی سے ہندوستانی جمہوریت کی عکاسی ہوتی ہے۔‘‘ اس پر حکمراں محاذ کی جانب سے وزیر داخلہ امیت شاہ نے فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسپیکرکی نشست کی توہین قراردیا جبکہ خود اوم برلا نے یہ تاویل پیش کی کہ ’’وزیراعظم مودی اس ایوان کے لیڈر ہیں۔ میری تہذیب کہتی ہے کہ جو ہم سے بڑے ہیں ان کو جھک کر نمسکار کرو اور برابر والوں سے سیدھے کھڑے ہوکر۔‘‘ اس پر راہل گاندھی نے بڑے احترام کے ساتھ جواب دیا کہ ’’میں آپ کی بات کااحترام کرتا ہوںمگر اس ایوان میں اسپیکر سے بڑا کوئی نہیں ہےا ور سب کو اسپیکر کے آگے جھکنا چاہئے۔ میں اور پورا اپوزیشن آپ کے آگے سرتسلیم خم کرےگا۔ میری بس یہ درخواست ہے کہ ایوان میں انصاف ہو۔‘‘