• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راہل گاندھی کی امریکی قانون سازوں سے ملاقات، پریس کلب میں میڈیا سے بھی خطاب کیا

Updated: September 12, 2024, 10:36 AM IST | Washington

مودی حکومت کی خارجہ پالیسی سے مجموعی طور پر اتفاق کیا مگر چین سے نمٹنے میں  ناکام قراردیا، ۴؍ ہزار مربع کلومیٹر زمین پر بیجنگ کے قبضے کا حوالہ دیا۔

Rahul Gandhi with members of the US House of Representatives in Washington. Photo: INN.
راہل گاندھی واشنگٹن میں  امریکی ایوان نمائندگان کے اراکین کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں  اپوزیشن کے قائد راہل گاندھی نے منگل کو امریکی کانگریس کے رکن بریڈلی جیمس شرمن کی دعوت پر واشنگٹن ڈی سی کی ریبرن ہاؤس آفس بلڈنگ میں  امریکی کانگریس کے چند اراکین سے ملاقات کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہاں  واقع نیشنل پریس کلب میں  امریکی میڈیا کے نمائندوں  سے گفتگو کی اوران کے سوالوں   کے جواب دیئے۔ اس دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی مجموعی طور پر تائید کی مگر چین سے نمٹنے میں  اسے ناکام قراردیا۔ 
امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقات کے وقت میزبان بریڈلی جیمس شرمن کے ساتھ الہان عمر، جوناتھن جیکسن، رو کھنہ، راجا کرشنا مورتھی، باربرا لی، شری تھانیدار، جیسس گارشیا، ہینک جانسن اور جین شیکوسکی موجود تھے۔ اس ملاقات میں   ہونےوالی گفتگو کی تفصیل سامنے نہیں  آئی ہے۔ البتہ نیشنل پریس کلب میں  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں   نے ہندوستان پڑوسی ملکوں   کے حوالے سے کہا کہ ’’پڑوسی ملک چین نے ہندوستانی دارالحکومت دہلی کے برابر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، جبکہ پاکستان کے دہشت گرد ہندوستان کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف ہیں۔ ہم نے ہی بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا اور وہاں کی صورتحال بدستور نازک ہے۔ ‘‘ چین کے حوالے سے انہوں  نے کہا کہ ’’چینی فوجی دستوں نے لداخ میں دہلی کے برابر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ آفت ہے۔ میڈیا اس کے بارے میں لکھنا پسند نہیں کرتا۔ اگر کوئی پڑوسی ملک امریکہ کے۴؍ہزار مربع کلومیٹر رقبے پر قابض ہو جائے تو امریکہ کا ردعمل کیا ہو گا؟ کیا کوئی صدر یہ کہہ کر فرار ہو سکے گا کہ اس نے اسے اچھی طرح سنبھالا ہے؟ اس لئے مجھے لگتا کہ مودی چین سے بالکل بھی اچھی طرح نہیں نمٹ سکے۔ ‘‘
میڈیا سے گفتگو کے ودران ملک کے موجودہ حالات کے تعلق سے انہوں  نے مودی حکومت پر سیدھا حملہ کیا اور کہا کہ’’ گزشتہ ۱۰؍ برسوں   میں ہماری جمہوریت کمزور ہوئی ہے لیکن ہندوستانی جمہوریت اب آہستہ آہستہ بحال ہونے لگی ہے۔ ‘‘ ملک کے بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ ملک اپنے جمہوری نظام پر حملے کا جواب دے گا۔ ‘‘
 عین لوک سبھا الیکشن سے قبل کانگریس کے بینک کھاتے منجمد کئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ مجھے ایسی کسی بھی جمہوریت کا علم نہیں ہے جہاں ایسا ہوتا ہو۔ ‘‘ اپوزیشن کو نشانہ بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں  نے مزید کہا کہ ’’میں ہندوستانی تاریخ کا واحد شخص ہوں جسے ہتک عزت کے مقدمے میں جیل کی سزا ہوئی، میرے خلاف ۲۰؍مقدمات ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK